حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: صدقہ
تمام کتب میں
1156 رزلٹ
حدیث نمبر: 7120 --- ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ بن ابی کثیر نے بیان کیا ، ان سے شعبہ نے ، ان سے معبد نے بیان کیا ، انہوں نے حارثہ بن وہب ؓ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ، نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” صدقہ کرو کیونکہ عنقریب لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا جب ایک شخص اپنا صدقہ لے کر پھرے گا اور کوئی اسے لینے والا نہیں ملے گا ۔ “ مسدد نے بیان کیا کہ حارثہ عبیداللہ بن عمر کے ماں شریک بھائی تھے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 7163 --- ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، انہیں زہری نے ، انہیں نمر کے بھانجے سائب بن یزید نے خبر دی ، انہیں حویطب بن عبدالعزیٰ نے خبر دی ، انہیں عبداللہ بن السعیدی نے خبر دی کہ وہ عمر ؓ کے پاس ان کے زمانہ خلافت میں آئے تو ان سے عمر ؓ نے پوچھا : کیا مجھ سے یہ جو کہا گیا ہے وہ صحیح ہے کہ تمہیں لوگوں کے کام سپرد کئے جاتے ہیں اور جب اس کی تنخواہ دی جاتی ہے تو تم اسے لینا پسند نہیں کرتے ؟ میں نے کہا کہ یہ صحیح ہے ۔ عمر ؓ نے کہا کہ تمہارا اس سے مقصد کیا ہے ؟ میں نے عرض کیا کہ میرے پاس گھوڑے اور غلام ہیں اور میں خوشحال ہوں اور میں چاہتا ہوں کہ میری تنخواہ مسلمانوں پر صدقہ ہو جائے ۔ عمر ؓ نے فرمایا کہ ایسا نہ کرو کیونکہ میں نے بھی اس کا ارادہ کیا تھا جس کا تم نے ارادہ کیا ہے نبی کریم ﷺ مجھے عطا کرتے تھے تو میں عرض کر دیتا تھا کہ اسے مجھ سے زیادہ اس کے ضرورت مند کو عطا فرما دیجئیے ۔ آخر آپ نے ایک مرتبہ مجھے مال عطا کیا اور میں نے وہی بات دہرائی کہ اسے ایسے شخص کو دے دیجئیے جو اس کا مجھ سے زیادہ ضرورت مند ہو تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ اسے لو اور اس کے مالک بننے کے بعد اس کا صدقہ کرو ۔ یہ مال جب تمہیں اس طرح ملے کہ تم اس کے نہ خواہشمند ہو اور نہ اسے مانگا تو اسے لے لیا کرو اور اگر اس طرح نہ ملے تو اس کے پیچھے نہ پڑا کرو ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  4k
حدیث نمبر: 4512 --- حکم البانی: حسن صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہدیہ قبول فرماتے تھے ، اور صدقہ نہیں کھاتے تھے ، نیز اسی سند سے ایک اور مقام پر ابوہریرہ کے ذکر کے بغیر صرف ابوسلمہ سے روایت ہے ، وہ کہتے ہیں : رسول اللہ ﷺ ہدیہ قبول فرماتے تھے اور صدقہ نہیں کھاتے تھے ، اس میں اتنا اضافہ ہے کہ آپ کو خیبر کی ایک یہودی عورت نے ایک بھنی ہوئی بکری تحفہ میں بھیجی جس میں اس نے زہر ملا رکھا تھا ، رسول اللہ ﷺ نے اس میں سے کھایا اور لوگوں نے بھی کھایا ، پھر آپ نے لوگوں سے فرمایا : ” اپنے ہاتھ روک لو ، اس (گوشت) نے مجھے بتایا ہے کہ وہ زہر آلود ہے “ چنانچہ بشر بن براء بن معرور انصاری مر گئے ، تو آپ نے اس یہودی عورت کو بلا کر فرمایا : ” ایسا کرنے پر تجھے کس چیز نے آمادہ کیا ؟ “ وہ بولی : اگر آپ نبی ہیں تو جو میں نے کیا ہے وہ آپ کو نقصان نہیں پہنچا سکتا ، اور اگر آپ بادشاہ ہیں تو میں نے لوگوں کو آپ سے نجات دلا دی ، چنانچہ رسول اللہ ﷺ نے حکم دیا تو وہ قتل کر دی گئی ، پھر آپ نے اپنی اس تکلیف کے بارے میں فرمایا : جس میں آپ نے وفات پائی کہ میں برابر خیبر کے اس کھانے کے اثر کو محسوس کرتا رہا یہاں تک کہ اب وہ وقت آ گیا کہ اس نے میری شہ رگ کاٹ دی ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  4k
حدیث نمبر: 3557 --- حکم البانی: ضعيف الإسناد... جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے انصار کی ایک عورت کے سلسلہ میں فیصلہ کیا جسے اس کے بیٹے نے کھجور کا ایک باغ دیا تھا پھر وہ مر گئی تو اس کے بیٹے نے کہا کہ یہ میں نے اسے اس کی زندگی تک کے لیے دیا تھا اور اس کے اور بھائی بھی تھے (جو اپنا حق مانگ رہے تھے) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” یہ باغ زندگی اور موت دونوں میں اسی عورت کا ہے “ پھر وہ کہنے لگا : میں نے یہ باغ اسے صدقہ میں دیا تھا ، تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” پھر تو یہ (واپسی) تمہارے لیے اور بھی ناممکن بات ہے “ (کہیں صدقہ بھی واپس لیا جاتا ہے) ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 3357 --- حکم البانی: ضعيف... عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے انہیں ایک لشکر تیار کرنے کا حکم دیا ، تو اونٹ کم پڑ گئے تو آپ نے صدقہ کے جوان اونٹ کے بدلے اونٹ (ادھار) لینے کا حکم دیا تو وہ صدقہ کے اونٹ آنے تک کی شرط پر دو اونٹ کے بدلے ایک اونٹ لیتے تھے ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  1k
حدیث نمبر: 3049 --- حکم البانی: ضعيف... حرب بن عبیداللہ کے نانا جو بنی تغلب سے تعلق رکھتے تھے کہتے ہیں میں نبی اکرم ﷺ کے پاس مسلمان ہو کر آیا ، آپ نے مجھے اسلام سکھایا ، اور مجھے بتایا کہ میں اپنی قوم کے ان لوگوں سے جو اسلام لے آئیں کس طرح سے صدقہ لیا کروں ، پھر میں آپ کے پاس لوٹ کر آیا اور میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! جو آپ نے مجھے سکھایا تھا سب مجھے یاد ہے ، سوائے صدقہ کے کیا میں اپنی قوم سے دسواں حصہ لیا کروں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” نہیں ، دسواں حصہ تو یہود و نصاریٰ پر ہے “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 1573 --- ‏‏‏‏ یعلیٰ بن امیہ نے کہا کہ میں نے سیدنا عمر ؓ سے پوچھا کہ اللہ تو فرماتا ہے : « فلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَقْصُرُوا مِنَ الصَّلاَۃِ إِنْ خِفْتُمْ أَنْ يَفْتِنَكُمُ الَّذِينَ كَفَرُوا » ” کہ کچھ مضائقہ نہیں اگر قصر کرو تم نماز میں اگر خوف ہو تم کو کہ کافر لوگ ستائیں گے “ اور اب تو لوگ امن میں ہو گئے (یعنی اب قصر کیا ضروری ہے ؟) تو انہوں نے کہا کہ مجھے بھی یہی تعجب ہوا جیسے تم کو تعجب ہوا تو میں نے رسول اللہ ﷺ سے اس بات کو پوچھا تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” یہ اللہ نے تم کو صدقہ دیا تو اس کا صدقہ قبول کرو “ (یعنی بغیر خوف کے بھی سفر میں قصر کرو) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 2608 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن السعدی ؓ کہتے ہیں کہ وہ عمر بن خطاب ؓ کے زمانہ خلافت میں ان کے پاس آئے تو عمر ؓ نے کہا : کیا مجھے یہ خبر نہیں دی گئی ہے کہ تم عوامی کاموں میں سے کسی کام کے والی ہوتے ہو تو جب تمہیں اجرت دی جاتی ہے تو تم اسے ناپسند کرتے ہو ؟ وہ کہتے ہیں : میں نے کہا : کیوں نہیں (ایسا تو ہے) انہوں نے کہا : اس سے تم کیا چاہتے ہو ؟ میں نے کہا : میرے پاس گھوڑے اور غلام ہیں اور میں ٹھیک ٹھاک ہوں ، میں چاہتا ہوں کہ میرا کام مسلمانوں پر صدقہ ہو جائے ، اس پر عمر ؓ نے کہا : ایسا نہ کرو ، کیونکہ میں بھی وہی چاہتا تھا جو تم چاہتے ہو ۔ نبی اکرم ﷺ مجھے عطایا (بخشش) دیتے تھے ، تو میں عرض کرتا تھا : آپ اسے دے دیں جو مجھ سے زیادہ اس کا ضرورت مند ہو ، یہاں تک کہ ایک بار آپ نے مجھے کچھ مال دیا ، میں نے کہا : آپ اسے اس شخص کو دے دیں جو مجھ سے زیادہ اس کا ضرورت مند ہو ، تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” اسے لے کر اپنے مال میں شامل کر لو ، نہیں تو صدقہ کر دو ۔ (سنو !) اس مال میں سے جو بھی تمہیں بغیر کسی لالچ کے اور بغیر مانگے ملے اس کو لے لو ، اور جو نہ ملے اس کے پیچھے نہ پڑو “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  4k
حدیث نمبر: 2400 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ نے کہا : میں نے سنا رسول اللہ ﷺ سے ، فرماتے تھے : ” اگر کوئی صبح کو جا کر ایک گٹھا لکڑی کا اپنی پیٹھ پر لادے اور اس سے صدقہ دے « » اور اپنا کام بھی نکالے کہ لوگوں کا محتاج نہ ہو یہ اس کے لیے اس سے بہتر ہے کہ لوگوں سے مانگتا پھرے کہ وہ دیں یا نہ دیں اور بلاشبہ اوپر کا ہاتھ افضل ہے نیچے کے ہاتھ سے اور پہلے صدقہ اس کو دے جو تیرے سر روٹی کھاتا ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 2607 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن السعدی ؓ کہتے ہیں کہ وہ عمر بن خطاب ؓ کے پاس ان کی خلافت کے زمانہ میں آئے ، تو عمر ؓ نے ان سے کہا : کیا مجھے یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ تم عوامی کاموں میں سے کسی کام کے ذمہ دار ہوتے ہو اور جب تمہیں مزدوری دی جاتی ہے تو قبول نہیں کرتے لوٹا دیتے ہو ؟ میں نے کہا : جی ہاں (صحیح ہے) اس پر عمر ؓ نے کہا : اس سے تم کیا چاہتے ہو ؟ میں نے کہا : میرے پاس گھوڑے ، غلام ہیں اور میں ٹھیک ٹھاک ہوں (مجھے کسی چیز کی محتاجی نہیں ہے) میں چاہتا ہوں کہ میرا کام مسلمانوں پر صدقہ ہو ۔ تو عمر ؓ نے ان سے کہا : ایسا نہ کرو کیونکہ میں بھی یہی چاہتا تھا جو تم چاہتے ہو (لیکن اس کے باوجود) رسول اللہ ﷺ مجھے عطیہ (بخشش) دیتے تھے تو میں عرض کرتا تھا : اسے میرے بجائے اس شخص کو دے دیجئیے جو مجھ سے زیادہ اس کا ضرورت مند ہو ، تو آپ فرماتے : ” اسے لے کر اپنے مال میں شامل کر لو ، یا صدقہ کر دو ، سنو ! تمہارے پاس اس طرح کا جو بھی مال آئے جس کا نہ تم حرص رکھتے ہو اور نہ تم اس کے طلب گار ہو تو وہ مال لے لو ، اور جو اس طرح نہ آئے اس کے پیچھے اپنے آپ کو نہ ڈالو “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  4k
حدیث نمبر: 2606 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن السعدی القرشی ؓ کہتے ہیں کہ وہ شام سے عمر بن خطاب ؓ کے پاس آئے تو انہوں نے کہا : کیا مجھے یہ خبر نہیں دی گئی ہے کہ تم مسلمانوں کے کاموں میں سے کسی کام پر عامل بنائے جاتے ہو ، اور اس پر جو تمہیں اجرت دی جاتی ہے تو اسے تم قبول نہیں کرتے ، تو انہوں نے کہا : ہاں یہ صحیح ہے ، میرے پاس گھوڑے ہیں ، غلام ہیں اور میں ٹھیک ٹھاک ہوں (اللہ کا شکر ہے کوئی کمی نہیں ہے) میں چاہتا ہوں کہ میرا کام مسلمانوں پر صدقہ ہو جائے ۔ تو عمر ؓ نے کہا : جو تم چاہتے ہو وہی میں نے بھی چاہا تھا ۔ نبی اکرم ﷺ مجھے مال دیتے تو میں عرض کرتا : اسے آپ اس شخص کو دے دیجئیے جو مجھ سے زیادہ اس کا ضرورت مند ہو ، ایک بار آپ نے مجھے مال دیا تو میں نے عرض کیا : آپ اسے اس شخص کو دے دیجئیے جو اس کا مجھ سے زیادہ ضرورت مند ہو ، تو آپ نے فرمایا : ” اللہ عزوجل اس مال میں سے جو تمہیں بغیر مانگے اور بغیر لالچ کئے دے ، اسے لے لو ، چاہو تم (اسے اپنے مال میں شامل کر کے) مالدار بن جاؤ ، اور چاہو تو اسے صدقہ کر دو ۔ اور جو نہ دے اسے لینے کے پیچھے مت پڑو “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  4k
حدیث نمبر: 2605 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن ساعدی مالکی کہتے ہیں کہ عمر بن خطاب ؓ نے مجھے صدقہ پر عامل بنایا ، جب میں اس سے فارغ ہوا اور اسے ان کے حوالے کر دیا ، تو انہوں نے اس کام کی مجھے اجرت دینے کا حکم دیا ، میں نے ان سے عرض کیا کہ میں نے یہ کام صرف اللہ عزوجل کے لیے کیا ہے ، اور میرا اجر اللہ ہی کے ذمہ ہے ، تو انہوں نے کہا : ـ میں تمہیں جو دیتا ہوں وہ لے لو ، کیونکہ میں نے بھی رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں ایک کام کیا تھا ، اور میں نے بھی آپ سے ویسے ہی کہا تھا جو تم نے کہا ہے ، تو رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا : ” جب تمہیں کوئی چیز بغیر مانگے ملے تو (اسے) کھاؤ ، اور (اس میں سے) صدقہ کرو “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  3k
حدیث نمبر: 1518 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3946... عامر کہتے ہیں : میں نے سیدنا نعمان بن بشیر ؓ سے سنا ، جبکہ وہ خطبہ دے رہے تھے : میرے باپ نے مجھ پر صدقہ کیا ، سیدہ عمرہ بنت رواحہ نے کہا : میں اس وقت تک راضی نہیں ہوں گی جب تک کہ تو رسول اللہ ﷺ کو اس پر شاہد نہیں بنائے گا ۔ پس سیدنا بشیر ؓ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور کہا : میں نے اپنے بیٹے پر صدقہ کیا ہے اور عمرہ بنت رواحہ نے مجھے کہا کہ میں اس وقت تک راضی نہیں ہوں گی جب تک تو رسول اللہ ﷺ کو گواہ نہیں بنائے گا ۔ آپ ﷺ نے اس سے پوچھا : ”کیا اس کے علاوہ تیرے اور بیٹے بھی ہیں ؟ ۔ “ اس نے کہا : جی ہاں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”تو نے ان سب کو وہ چیز دی جو اس کو دی ہے ؟ “ اس نے کہا : نہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”یہ ظلم ہے ، مجھے ظلم پر گواہ نہ بناؤ ، اللہ سے ڈر جاؤ اور اپنی اولاد کے مابین عدل و انصاف کیا کرو ، جیسا کہ تم پسند کرتے ہو کہ وہ سب تم سے (برابر کا) حسن سلوک کریں ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  3k
حدیث نمبر: 2968 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کی صاحبزادی فاطمہ ؓ نے (کسی کو) ابوبکر صدیق ؓ کے پاس بھیجا ، وہ ان سے اپنی میراث مانگ رہی تھیں ، رسول اللہ ﷺ کے اس ترکہ میں سے جسے اللہ نے آپ کو مدینہ اور فدک میں اور خیبر کے خمس کے باقی ماندہ میں سے عطا کیا تھا ، تو ابوبکر ؓ نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے : ” ہمارا کوئی وارث نہیں ہوتا ہے ، ہم جو کچھ چھوڑ جائیں وہ صدقہ ہے ، محمد ﷺ کی آل اولاد اس مال سے صرف کھا سکتی ہے (یعنی کھانے کے بمقدار لے سکتی ہے) “ ، اور میں قسم اللہ کی ! رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں صدقہ کی جو صورت حال تھی اس میں ذرا بھی تبدیلی نہ کروں گا ، میں اس مال میں وہی کروں گا جو رسول اللہ ﷺ کرتے تھے ، حاصل یہ کہ ابوبکر ؓ نے فاطمہ ؓ کو اس مال میں سے (بطور وراثت) کچھ دینے سے انکار کر دیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  3k
حدیث نمبر: 2326 --- ‏‏‏‏ ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص آیا اور اس نے پوچھا نبی ﷺ سے میری ماں فوراً مر گئی اور وصیت نہ کرنے پائی ۔ اگر بولتی تو صدقہ دیتی ، میں صدقہ دوں تو اسے ثواب ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”ہاں“
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  1k
حدیث نمبر: 2864 --- حکم البانی: صحيح... سعد بن ابی وقاص ؓ کہتے ہیں کہ وہ بیمار ہوئے (ابن ابی خلف کی روایت میں ہے : مکہ میں ، آگے دونوں راوی متفق ہیں کہ) اس بیماری میں وہ مرنے کے قریب پہنچ گئے تو رسول اللہ ﷺ نے ان کی عیادت فرمائی ، تو میں نے کہا : اللہ کے رسول ! میں بہت مالدار ہوں اور میری بیٹی کے سوا میرا کوئی وارث نہیں ، کیا میں اپنے مال کا دو تہائی صدقہ کر دوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” نہیں “ ، پوچھا : کیا آدھا مال صدقہ کر دوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” نہیں “ ، پھر پوچھا : تہائی مال خیرات کر دوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” تہائی مال (دے سکتے ہو) اور تہائی مال بھی بہت ہے ، تمہارا اپنے ورثاء کو مالدار چھوڑنا اس سے بہتر ہے کہ تم انہیں محتاج چھوڑ کر جاؤ وہ لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلاتے پھریں ، اور جو چیز بھی تم اللہ کی رضا مندی کے لیے خرچ کرو گے اس کا ثواب تمہیں ملے گا ، یہاں تک کہ تم اپنی بیوی کے منہ میں لقمہ اٹھا کر دو گے تو اس کا ثواب بھی پاؤ گے “ ، میں نے کہا : اللہ کے رسول ! کیا میں ہجرت سے پیچھے رہ جاؤں گا ؟ (یعنی آپ ﷺ مکہ سے چلے جائیں گے ، اور میں اپنی بیماری کی وجہ سے مکہ ہی میں رہ جاؤں گا ، جب کہ صحابہ مکہ چھوڑ کر ہجرت کر چکے تھے) ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” اگر تم پیچھے رہ گئے ، اور میرے بعد میرے غائبانہ میں بھی نیک عمل اللہ کی رضا مندی کے لیے کرتے رہے تو تمہارا درجہ بلند رہے گا ، امید ہے کہ تم زندہ رہو گے ، یہاں تک کہ تمہاری ذات سے کچھ اقوام کو فائدہ پہنچے گا اور کچھ کو نقصان و تکلیف “ ، پھر آپ ﷺ نے دعا فرمائی کہ : ” اے اللہ ! میرے اصحاب کی ہجرت مکمل فرما ، اور انہیں ان کے ایڑیوں کے بل پیچھے کی طرف نہ پلٹا “ ، لیکن بیچارے سعد بن خولہ ؓ ان کے لیے رسول اللہ ﷺ رنج و افسوس کا اظہار فرماتے تھے کہ وہ مکہ ہی میں انتقال فرما گئے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  6k
حدیث نمبر: 1679 --- حکم البانی: حسن... سعد بن عبادہ انصاری خزرجی ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم ﷺ کے پاس آ کر عرض کیا : کون سا صدقہ آپ کو زیادہ پسند ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” پانی (کا صدقہ) “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  1k
حدیث نمبر: 4669 --- ہم سے اسحاق بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے ابواسامہ (حماد بن اسامہ) سے پوچھا ، آپ حضرات سے زائدہ بن قدامہ نے بیان کیا تھا کہ ان سے سلیمان نے ، ان سے شقیق نے اور ان سے ابومسعود انصاری نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ صدقہ کی ترغیب دیتے تھے تو آپ ﷺ کے بعض صحابہ مزدوری کر کے لاتے اور (بڑی مشکل سے) ایک مد کا صدقہ کر سکتے لیکن آج انہیں میں بعض ایسے ہیں جن کے پاس لاکھوں درہم ہیں ۔ غالباً ان کا اشارہ خود اپنی طرف تھا (حماد نے کہا ہاں سچ ہے) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 6709 --- ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، ان سے زہری نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے ان کی زبان سے سنا وہ حمید بن عبدالرحمٰن سے بیان کرتے تھے ، ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا ، میں تو تباہ ہو گیا ۔ نبی کریم ﷺ نے دریافت فرمایا کہ کیا بات ہے ؟ عرض کیا کہ میں نے رمضان میں اپنی بیوی سے ہمبستری کر لی ۔ نبی کریم ﷺ نے دریافت فرمایا کہ کیا تم ایک غلام آزاد کر سکتے ہو ؟ انہوں نے کہا کہ نہیں ۔ نبی کریم ﷺ نے پوچھا کیا دو مہینے متواتر روزے رکھ سکتا ہے ۔ انہوں نے عرض کیا کہ نہیں ۔ نبی کریم ﷺ نے پوچھا کیا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا سکتا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ نہیں ۔ اس پر نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ بیٹھ جاؤ وہ صاحب بیٹھ گئے ۔ پھر نبی کریم ﷺ کے پاس ایک ٹوکرا لایا گیا جس میں کھجوریں تھیں (« عرق » ایک بڑا پیمانہ ہے) نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ لے جا اور اسے پورا صدقہ کر دے ۔ انہوں نے پوچھا ، کیا اپنے سے زیادہ محتاج پر (صدقہ کر دوں) ؟ اس پر نبی کریم ﷺ ہنس دئیے اور آپ کے سامنے کے دانت مبارک دکھائی دینے لگے اور پھر آپ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے بچوں ہی کو کھلا دینا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  4k
حدیث نمبر: 2431 --- حکم البانی: ضعيف جدا... انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” معراج کی رات میں نے جنت کے دروازے پر لکھا دیکھا کہ صدقہ کا ثواب دس گنا ہے ، اور قرض کا اٹھارہ گنا ، میں نے کہا : جبرائیل ! کیا بات ہے ؟ قرض صدقہ سے افضل کیسے ہے ؟ تو کہا : اس لیے کہ سائل سوال کرتا ہے حالانکہ اس کے پاس کھانے کو ہوتا ہے ، اور قرض لینے والا قرض اس وقت تک نہیں مانگتا جب تک اس کو واقعی ضرورت نہ ہو “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
Result Pages: << Previous 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 Next >>


Search took 0.130 seconds