41. سنن ابن ماجہ --- کتاب: دیت (خون بہا) کے احکام و مسائل --- باب : زخمی کرنے والا بدلے میں فدیہ دے تو اس کے حکم کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2638 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ابوجہم بن حذیفہ ؓ کو مصدق (عامل صدقہ) بنا کر بھیجا ، زکاۃ کے سلسلے میں ان کا ایک شخص سے جھگڑا ہو گیا ، ابوجہم ؓ نے اسے مارا تو اس کا سر پھٹ گیا ، وہ لوگ نبی اکرم ﷺ کے پاس آئے ، اور قصاص کا مطالبہ کرنے لگے تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” اچھا تم اتنا اتنا مال لے لو “ ، وہ راضی نہیں ہوئے ، پھر آپ ﷺ نے فرمایا : ” اچھا اتنا اتنا مال (اور) لے لو “ ، تو وہ راضی ہو گئے ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” میں لوگوں کے سامنے خطبہ دوں ، اور تم لوگوں کی رضا مندی کی خبر سناؤں ؟ کہنے لگے : ٹھیک ہے ، پھر نبی اکرم ﷺ نے خطبہ دیا اور فرمایا : ” یہ لیث کے لوگ میرے پاس آئے اور قصاص لینا چاہتے تھے ، میں نے ان سے اتنا اتنا مال لینے کی پیشکش کی اور پوچھا : کیا وہ اس پر راضی ہیں “ ؟ کہنے لگے : نہیں ، (ان کے اس رویہ پر) مہاجرین نے ان کو مارنے پیٹنے کا ارادہ کیا ، آپ ﷺ نے انہیں باز رہنے کو کہا ، تو وہ رک گئے ، پھر آپ ﷺ نے ان کو بلایا اور کچھ اضافہ کر دیا ، اور پوچھا : ” کیا اب راضی ہیں “ ؟ انہوں نے اقرار کیا ، آپ ﷺ نے پھر فرمایا : ” کیا میں خطبہ دوں اور لوگوں کو تمہاری رضا مندی کی اطلاع دے دوں “ ؟ جواب دیا : ٹھیک ہے ، آپ ﷺ نے خطبہ دیا ، اور پھر کہا : ” تم راضی ہو “ ؟ جواب دیا : جی ہاں ۔ ابن ماجہ کہتے ہیں : میں نے محمد بن یحییٰ کو کہتے سنا کہ معمر اس حدیث کو روایت کرنے میں منفرد ہیں ، میں نہیں جانتا کہ ان کے علاوہ کسی اور نے بھی یہ حدیث روایت کی ہے ۔ ... (ض)
42. سنن ابن ماجہ --- کتاب: وصیت کے احکام و مسائل --- باب : تہائی مال تک وصیت کرنے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2709 --- حکم البانی: حسن... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اللہ تعالیٰ نے تمہاری وفات کے وقت تم پر تہائی مال کا صدقہ کیا ہے ، (یعنی وصیت کی اجازت دی ہے) تاکہ تمہارے نیک اعمال میں اضافہ ہو “ ۔ ... (ض)
43. سنن ابن ماجہ --- کتاب: لقطہ کے احکام و مسائل --- باب : جس شخص کو دفینہ ( رکاز ) مل جائے اس کے حکم کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2511 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” تم سے پہلے لوگوں میں سے ایک شخص نے ایک زمین خریدی ، اس میں اسے سونے کا ایک مٹکا ملا ، خریدار بائع (بیچنے والے) سے کہنے لگا : میں نے تو تم سے زمین خریدی ہے سونا نہیں خریدا ، اور بائع کہہ رہا تھا : میں نے زمین اور جو کچھ اس میں ہے سب تمہارے ہاتھ بیچا ہے ، الغرض دونوں ایک شخص کے پاس معاملہ لے گئے ، اس نے پوچھا : تم دونوں کا کوئی بچہ ہے ؟ ان میں سے ایک نے کہا : ہاں میرے پاس ایک لڑکا ہے اور دوسرے نے کہا : میرے پاس ایک لڑکی ہے ، تو اس شخص نے کہا : تم دونوں اس لڑکے کی شادی اس لڑکی سے کر دو ، اور چاہیئے کہ اس سونے کو وہی دونوں اپنے اوپر خرچ کریں ، اور اس میں سے صدقہ بھی دیں ۔ ... (ص/ح)
44. سنن ابن ماجہ --- کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل --- باب : مردار کا چمڑا رنگنے ( دباغت ) کے بعد پہننے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3610 --- حکم البانی: صحيح... ام المؤمنین میمونہ ؓ سے روایت ہے کہ ان کی ایک لونڈی کو صدقہ کی ایک بکری ملی تھی جو مری پڑی تھی ، نبی اکرم ﷺ کا گزر اس بکری کے پاس ہوا تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” ان لوگوں نے اس کی کھال کیوں نہیں اتار لی کہ اسے دباغت دے کر کام میں لے آتے “ ؟ لوگوں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! یہ تو مردار ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” صرف اس کا کھانا حرام ہے “ ۔ ... (ص/ح)
45. سنن ابن ماجہ --- کتاب: اسلامی آداب و اخلاق --- باب : مہمان کے حق کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3675 --- حکم البانی: صحيح... ابوشریح خزاعی ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” جو شخص اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے مہمان کی عزت و تکریم کرے ، اور یہ واجبی مہمان نوازی ایک دن اور ایک رات کی ہے ، مہمان کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ اپنے میزبان کے یہاں اتنا ٹھہرے کہ اسے حرج میں ڈال دے ، مہمان داری (ضیافت) تین دن تک ہے اور تین دن کے بعد میزبان جو اس پر خرچ کرے گا وہ صدقہ ہو گا “ ۔ ... (ص/ح)
46. سنن ابن ماجہ --- کتاب: فتنوں سے متعلق احکام و مسائل --- باب : ( امت محمدیہ میں ) ہونے والے فتنوں کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3955 --- حکم البانی: صحيح... حذیفہ ؓ کہتے ہیں کہ ہم عمر ؓ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے اتنے میں آپ نے کہا کہ تم میں سے کس کو فتنہ کے باب میں رسول اللہ ﷺ کی حدیث یاد ہے ؟ حذیفہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا : مجھ کو یاد ہے ، عمر ؓ نے کہا : تم بڑے جری اور نڈر ہو ، پھر بولے : وہ (حدیث) کیسے ہے ؟ تو انہوں نے کہا : میں نے آپ ﷺ کو فرماتے سنا ہے : ” آدمی کے لیے جو فتنہ اس کے اہل و عیال ، اولاد اور پڑوسی میں ہوتا ہے اسے نماز ، روزہ ، صدقہ ، امر بالمعروف اور نہی عن المنکر مٹا دیتے ہیں ، (یہ سن کر) عمر ؓ نے کہا : میری یہ مراد نہیں ہے ، بلکہ میری مراد وہ فتنہ ہے جو سمندر کی موج کی طرح امنڈ آئے گا ، انہوں نے کہا : امیر المؤمنین ! آپ کو اس فتنے سے کیا سروکار ، آپ کے اور اس فتنہ کے درمیان تو ایک بند دروازہ ہے ، تو انہوں نے پوچھا : کیا وہ دروازہ توڑا جائے گا یا کھولا جائے گا ، حذیفہ ؓ نے کہا : نہیں ؛ بلکہ وہ توڑ دیا جائے گا تو عمر ؓ نے کہا : تو پھر وہ کبھی بند ہونے کے قابل نہ رہے گا ۔ ابووائل شقیق بن سلمہ کہتے ہیں کہ ہم نے حذیفہ ؓ سے کہا : کیا عمر ؓ جانتے تھے کہ وہ دروازہ کون ہے ؟ جواب دیا : ہاں ، وہ ایسے ہی جانتے تھے جیسے یہ جانتے ہیں کہ کل سے پہلے رات ہے ، میں نے ان سے ایک ایسی حدیث بیان کی تھی جس میں کوئی دھوکا جھوٹ اور مغالطہٰ نہ تھا ، پھر ہمیں خوف محسوس ہوا کہ ہم حذیفہ ؓ سے یہ سوال کریں کہ اس دروازے سے کون شخص مراد ہے ؟ پھر ہم نے مسروق سے کہا : تم ان سے پوچھو ، انہوں نے پوچھا تو حذیفہ ؓ نے کہا : وہ دروازہ خود عمر ؓ ہیں (جن کی ذات تمام بلاؤں اور فتنوں کی روک تھی) ۔ ... (ص/ح)
47. سنن ابن ماجہ --- کتاب: فتنوں سے متعلق احکام و مسائل --- باب : فتنہ میں زبان بند رکھنے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3973 --- حکم البانی: صحيح... معاذ بن جبل ؓ کہتے ہیں کہ میں ایک سفر میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ تھا ، ایک دن میں صبح کو آپ سے قریب ہوا ، اور ہم چل رہے تھے ، میں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! آپ مجھے کوئی عمل بتائیے جو مجھے جنت میں داخل کر دے ، اور جہنم سے دور رکھے ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” تم نے ایک بہت بڑی چیز کا سوال کیا ہے ، اور بیشک یہ عمل اس شخص کے لیے آسان ہے جس کے لیے اللہ تعالیٰ آسان کر دے ، تم اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو ، اس کے ساتھ کسی کو شریک مت کرو ، نماز قائم کرو ، زکاۃ دو ، رمضان کے روزے رکھو اور بیت اللہ کا حج کرو “ ، پھر آپ ﷺ نے فرمایا : ” کیا میں تمہیں بھلائی کے دروازے نہ بتاؤں ؟ روزہ ڈھال ہے ، صدقہ گناہوں کو ایسے ہی مٹاتا ہے جیسے پانی آگ کو بجھاتا ہے ، اور آدھی رات میں آدمی کا نماز (تہجد) ادا کرنا “ ، پھر آپ ﷺ نے یہ آیت : « تتجافى جنوبہم عن المضاجع » (سورۃ السجدۃ : 16) تلاوت فرمائی یہاں تک کہ « جزاء بما كانوا يعملون » تک پہنچے ، پھر فرمایا : ” کیا میں تمہیں دین کی اصل ، اس کا ستون اور اس کی چوٹی نہ بتا دوں ؟ وہ اللہ کی راہ میں جہاد ہے “ ، پھر فرمایا : ” کیا ان تمام باتوں کا جس چیز پر دارومدار ہے وہ نہ بتا دوں “ ؟ میں نے عرض کیا : جی ہاں ضرور بتائیے ، تو آپ ﷺ نے اپنی زبان مبارک پکڑی اور فرمایا : ” اسے اپنے قابو میں رکھو “ ، میں نے عرض کیا : اللہ کے نبی ! کیا ہم جو بولتے ہیں اس پر بھی ہماری پکڑ ہو گی ؟ ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” معاذ ! تیری ماں تجھ پر روئے ! لوگ اپنی زبانوں کی کارستانیوں کی وجہ سے ہی اوندھے منہ جہنم میں ڈالے جائیں گے “ ۔ ... (ص/ح)
حدیث نمبر: 4003 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” عورتوں کی جماعت ! تم صدقہ و خیرات کرو ، کثرت سے استغفار کیا کرو ، کیونکہ میں نے جہنم میں تم عورتوں کو زیادہ دیکھا ہے “ ، ان میں سے ایک سمجھ دار عورت نے سوال کیا : اللہ کے رسول ہمارے جہنم میں زیادہ ہونے کی کیا وجہ ہے ؟ ، تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” تم لعنت و ملامت زیادہ کرتی ہو ، اور شوہر کی ناشکری کرتی ہو ، میں نے باوجود اس کے کہ تم ناقص العقل اور ناقص الدین ہو ، تم سے زیادہ مرد کی عقل کو مغلوب اور پسپا کر دینے والا کسی کو نہیں دیکھا “ ، اس عورت نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! ہماری عقل اور دین کا نقصان کیا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” تمہاری عقل کی کمی (و نقصان) تو یہ ہے کہ دو عورتوں کی گواہی ایک مرد کی گواہی کے برابر ہے ، اور دین کی کمی یہ ہے کہ تم کئی دن ایسے گزارتی ہو کہ اس میں نہ نماز پڑھ سکتی ہو ، اور نہ رمضان کے روزے رکھ سکتی ہو “ ۔ ... (ص/ح)
49. سنن ابن ماجہ --- کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل --- باب : جو چاہو پہنو بس اسراف اور تکبر نہ ہو ( یعنی فضول خرچی اور گھمنڈ سے ہٹ کر ہر لباس پہنو ) ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3605 --- حکم البانی: حسن... عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” کھاؤ پیو ، صدقہ و خیرات کرو ، اور پہنو ہر وہ لباس جس میں اسراف و تکبر (فضول خرچی اور گھمنڈ) کی ملاوٹ نہ ہو “ ۔ ... (ض)
50. سنن ابن ماجہ --- کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل --- باب : مالداروں کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 4131 --- حکم البانی: حسن صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” زیادہ مال والے ہی سب سے نیچے درجے والے ہوں گے مگر جو اس طرح کرے ، اس طرح کرے اور اس طرح کرے ، (یعنی کثرت سے صدقہ و خیرات کرے) تین بار اشارہ فرمایا ۔ ... (ص/ح)
51. سنن ابن ماجہ --- کتاب: لباس کے متعلق احکام و مسائل --- باب : آدمی نیا کپڑے پہنے تو کیا دعا پڑھے ؟ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3557 --- حکم البانی: ضعيف... ابوامامہ ؓ کہتے ہیں کہ عمر بن خطاب ؓ نے نیا کپڑا پہنا تو یہ دعا پڑھی : « الحمد للہ الذي كساني ما أواري بہ عورتي وأتجمل بہ في حياتي » یعنی : ” اللہ کا شکر ہے جس نے مجھے ایسا کپڑا پہنایا جس سے میں اپنی ستر پوشی کرتا ہوں ، اور اپنی زندگی میں زینت حاصل کرتا ہوں “ ، پھر کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو کہتے سنا کہ جو شخص نیا کپڑا پہنے اور یہ دعا پڑھے : « الحمد للہ الذي كساني ما أواري بہ عورتي وأتجمل بہ في حياتي » یعنی ” اللہ کا شکر ہے جس نے مجھے ایسا کپڑا پہنایا جس سے میں اپنی ستر پوشی کرتا ہوں اور اپنی زندگی میں زینت حاصل کرتا ہوں “ ، پھر وہ اس کپڑے کو جو اس نے اتارا ، یا جو پرانا ہو گیا صدقہ کر دے ، تو وہ اللہ کی حفظ و امان اور حمایت میں رہے گا ، زندگی میں بھی اور موت کے بعد بھی یہ آپ ﷺ نے تین بار فرمایا ۔ ... (ض)
52. سنن ابن ماجہ --- کتاب: وصیت کے احکام و مسائل --- باب : تہائی مال تک وصیت کرنے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2710 --- حکم البانی: ضعيف... عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : اے ابن آدم ! میں نے دو ایسی چیزیں عنایت کیں جن میں سے ایک پر بھی تمہارا حق نہیں تھا ، میں جس وقت تمہاری سانس روکوں اس وقت تمہیں مال کے ایک حصہ (یعنی تہائی مال کے صدقہ کرنے) کا اختیار دیا ، تاکہ اس کے ذریعے سے میں تمہیں پاک کروں اور تمہارا تزکیہ کروں ، دوسری چیز تمہارے مرنے کے بعد میرے بندوں کا تم پر نماز (جنازہ) پڑھنا “ ۔ ... (ض)
53. سنن ابن ماجہ --- کتاب: کھانوں کے متعلق احکام و مسائل --- باب : گھی اور گوشت ملا کر کھانے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3361 --- حکم البانی: ضعيف... عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ ان کے پاس عمر ؓ تشریف لائے اور وہ اس وقت دستر خوان پر تھے ، انہوں نے عمر ؓ کے لیے مجلس کے درمیان میں جگہ بنائی ، عمر ؓ نے بسم اللہ کہا ، پھر کھانے کی طرف ہاتھ بڑھایا ، اور ایک لقمہ لیا ، پھر دوسرا لقمہ لیا ، پھر کہا : مجھے اس میں چکنائی کا ذائقہ مل رہا ہے ، اور یہ چکنائی گوشت کی چربی نہیں ہے ، عبداللہ بن عمر ؓ نے کہا : اے امیر المؤمنین ! میں فربہ گوشت کی تلاش میں بازار نکلا تاکہ اسے خریدوں ، لیکن میں نے اسے مہنگا پایا تو ایک درہم میں دبلا گوشت خرید لیا ، اور ایک درہم کا گھی خرید کر اس میں ملا دیا ، اس سے میرا مقصد یہ تھا کہ ایک ایک ہڈی میرے تمام گھر والوں کے حصے میں آ جائے ، اس پر عمر ؓ نے کہا : جب کبھی بھی رسول اللہ ﷺ کے پاس یہ دونوں چیزیں بیک وقت اکٹھا ہوئیں تو آپ ﷺ نے ان میں سے ایک کھا لی ، اور دوسری صدقہ کر دی ۔ عبداللہ بن عمر ؓ نے کہا : امیر المؤمنین ! اب تو اسے کھا لیجئیے پھر جب کبھی میرے پاس یہ دونوں چیزیں اکٹھی ہوں گی میں بھی ایسا ہی کروں گا ، عمر ؓ بولے : میں اسے کھانے والا نہیں ۔ ... (ص/ح)
54. سنن ابن ماجہ --- کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل --- باب : عمل قبول نہ ہونے کا ڈر رکھنے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 4198 --- حکم البانی: حسن... ام المؤمنین عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میں نے کہا : اللہ کے رسول ! « والذين يؤتون ما آتوا وقلوبہم وجلۃ » (سورۃ الومنون : 60) سے کیا وہ لوگ مراد ہیں جو زنا کرتے ہیں ، چوری کرتے ہیں اور شراب پیتے ہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” نہیں : ابوبکر کی بیٹی یا آپ ﷺ نے فرمایا : ” صدیق کی بیٹی ! اس سے مراد وہ شخص ہے جو روزے رکھتا ہے ، صدقہ دیتا ہے ، اور نماز پڑھتا ہے ، اور ڈرتا رہتا ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو اس کا یہ عمل قبول نہ ہو “ ۔ ... (ص/ح)
55. سنن ابن ماجہ --- کتاب: حدود کے احکام و مسائل --- باب : حرز ( محفوظ جگہ ) میں سے چرانے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2595 --- حکم البانی: صحيح... صفوان ؓ سے روایت ہے کہ وہ مسجد میں سو گئے ، اور اپنی چادر کو تکیہ بنا لیا ، کسی نے ان کے سر کے نیچے سے اسے نکال لیا ، وہ چور کو لے کر نبی اکرم ﷺ کے پاس آئے ، چنانچہ نبی اکرم ﷺ نے ہاتھ کاٹے جانے کا حکم دیا ، صفوان ؓ نے کہا : اللہ کے رسول ! میرا مقصد یہ نہ تھا ، میری چادر اس کے لیے صدقہ ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” تم نے آخر میرے پاس اسے لانے سے پہلے ایسا کیوں نہیں کیا “ ؟ ۔ ... (ص/ح)
56. سنن ابن ماجہ --- کتاب: سنت کی اہمیت و فضیلت --- باب : بدعات اور جدال ( بے جا بحث و تکرار ) سے اجتناب و پرہیز ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 49 --- حکم البانی: موضوع... حذیفہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اللہ کسی بدعتی کا روزہ ، نماز ، صدقہ و زکاۃ ، حج ، عمرہ ، جہاد ، نفل و فرض کچھ بھی قبول نہیں کرتا ، وہ اسلام سے اسی طرح نکل جاتا ہے جس طرح گوندھے ہوئے آٹے سے بال نکل جاتا ہے “ ۔ ... (ض)
57. سنن ابن ماجہ --- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل --- باب : جس نے وقف کیا اس کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2397 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ عمر بن خطاب ؓ نے کہا : اللہ کے رسول ! خیبر کے جو سو حصے مجھے ملے ہیں ان سے بہتر مال مجھے کبھی نہیں ملا ، میں چاہتا ہوں کہ ان کو صدقہ کر دوں ؟ تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” اصل زمین کو رہنے دو ، اور اس کے پھلوں کو اللہ کی راہ میں خیرات کر دو “ ۔ ... (ص/ح)
58. سنن ابن ماجہ --- کتاب: اقامت صلاۃ اور اس کے سنن و آداب اور احکام و مسائل --- باب : عیدین کی نماز کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 1273 --- حکم البانی: صحيح... عطاء کہتے ہیں کہ میں نے ابن عباس ؓ کو کہتے سنا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ نے خطبے سے پہلے نماز ادا کی ، پھر خطبہ دیا ، آپ ﷺ نے محسوس کیا کہ عورتوں تک آواز نہیں پہنچ سکی ہے لہٰذا آپ ان کے پاس آئے ، ان کو (بھی) وعظ و نصیحت کی ، اور انہیں صدقہ و خیرات کا حکم دیا ، اور بلال ؓ اپنے دونوں ہاتھوں سے اپنا دامن پھیلائے ہوئے تھے جس میں عورتیں اپنی بالیاں ، انگوٹھیاں اور دیگر سامان ڈالنے لگیں ۔ ... (ص/ح)
59. سنن ابن ماجہ --- (ابواب کتاب: سنت کی اہمیت و فضیلت) --- باب : لوگوں کو خیر و بھلائی سکھانے والے کا ثواب ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 241 --- حکم البانی: صحيح... ابوقتادہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” آدمی اپنی موت کے بعد جو چیزیں دنیا میں چھوڑ جاتا ہے ان میں سے بہترین چیزیں تین ہیں : نیک اور صالح اولاد جو اس کے لیے دعائے خیر کرتی رہے ، صدقہ جاریہ جس سے نفع جاری رہے ، اس کا ثواب اسے پہنچتا رہے گا ، اور ایسا علم کہ اس کے بعد اس پر عمل کیا جاتا رہے “ ۔ ... (ص/ح)
60. سنن ابن ماجہ --- (ابواب کتاب: سنت کی اہمیت و فضیلت) --- باب : لوگوں کو خیر و بھلائی سکھانے والے کا ثواب ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 243 --- حکم البانی: ضعيف... ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” سب سے بہتر اور افضل صدقہ یہ ہے کہ کوئی مسلمان علم دین سیکھے ، پھر اسے اپنے مسلمان بھائی کو سکھائے “ ۔ ... (ض)
|