حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: صدقہ
کتاب/کتب میں "سلسلہ احادیث صحیحہ"
156 رزلٹ
حدیث نمبر: 943 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2412... سیدنا ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”کثیر مال و دولت والوں کے لیے ہلاکت ہے ، مگر جس نے اپنے مال کو اس طرح کیا اور اس طرح کیا اور اس طرح کیا اور اس طرح کیا ۔ دائیں طرف اور بائیں طرف اور آگے اور پیچھے (یعنی چاروں جہات میں خوب صدقہ کیا) ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 46  -  2k
حدیث نمبر: 922 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 566... سیدنا جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”کم سرمائے والے آدمی کی محنت کا صدقہ افضل ہے اور جن افراد کی کفالت کا تو ذمہ دار ہے ، (مال خرچ کرنے کے سلسلے میں) ان سے ساتھ ابتدا کر ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 46  -  1k
حدیث نمبر: 923 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2587... سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے ، نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ” (دودھ والا جانور) بطور عطیہ دینا افضل صدقہ ہے ، جو صبح کو ایک پیالہ دودھ کا دے اور ایک شام کو ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 46  -  1k
حدیث نمبر: 940 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1553... ابن اذنان کہتے ہیں کہ میں نے علقمہ کو دو ہزار درہم قرضہ دیا ، جب ادائیگی کا وقت آیا تو میں اس کے پاس گیا اور کہا : کہ مجھے میرا قرضہ ادا کرو ۔ اس نے کہا : مجھے اگلے سال تک مہلت دو ۔ (میں نے اس کی یہ بات تسلیم کر لی اور ایک سال کے بعد) قرضہ لینے کے لیے آیا ، پھر اس کے بعد تیسری دفعہ آیا ، اس نے کہا : تو مجھے تکلیف دینے پر مصر ہے ، اور تو نے مجھے روکا ہوا ہے ۔ میں نے کہا : جی ہاں ، وہ تیرا ہی عمل ہے ۔ اس نے کہا : میرا عمل کیسے ؟ میں نے کہا : کیا تو نے مجھے سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ سے بیان کیا تھا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”قرض نصف صدقہ کے قائم مقام ہو تا ہے ؟ “ اس نے کہا : ہاں ، وہ اسی طرح ہی ہے ۔ اس نے کہا : اب لے لیجئے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 46  -  3k
حدیث نمبر: 2469 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3599... سیدنا عیاض بن حمار ؓ سے روایت ہے ، ‏‏‏‏بے شک رسول اللہ ﷺ نے ایک دن خطبہ میں ارشاد فرمایا : ” ‏‏‏‏خبردار ! میرے رب نے مجھے حکم دیا ہے کہ میں تم کو (‏‏‏‏ان امور کی) تعلیم دوں جو تم نہیں جانتے ۔ اللہ تعالیٰ نے مجھے آج جن امور کی تعلیم دی ہے ، ان میں سے یہ بھی ہیں کہ : ہر وہ مال جو میں نے بندے کو عطا کیا ہے ، وہ حلال ہے ، اور میں نے اپنے سب بندوں کو یکسو خالص مسلمان بنایا ہے ، لیکن ا‏‏‏‏ن کے پاس شیطان آئے اور انہوں نے ا‏‏‏‏ن کو ا‏‏‏‏ن کے دین سے دور کر دیا ۔ (‏‏‏‏نتیجتاً) جو میں نے ا‏‏‏‏ن کے لیے حلال کیا تھا ، ا‏‏‏‏نہوں نے ا‏‏‏‏ن پر حرام کر دیا اور ا‏‏‏‏ن کو یہ حکم دیا کہ وہ میرے ساتھ شرک کریں ، جس کی میں نے کوئی دلیل نازل نہیں کی ۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے اہل زمین کی طرف دیکھا تو عرب و عجم سمیت تمام کو گناہگار پایا ۔ سوائے ان لوگوں کے جو اہل کتاب میں سے باقی تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے کہا : (‏‏‏‏اے محمد !) میں نے تجھے مبعوث کیا ہے ، تاکہ تجھے آزماؤں اور تیرے ذریعے لوگوں کو آزماؤں ۔ اب میں نے تجھ پر ایسی کتاب نازل کی ہے کہ جس کو پانی نہیں دھو سکتا ، تم نیند اور بیداری (‏‏‏‏دونوں حالتوں) میں اس کی تلاوت کرتے ہو ۔ اللہ تعالیٰ نے مجھ کو یہ حکم دیا کہ میں قریش کو جلا دوں ۔ میں نے کہا : اے میرے پروردگار ! وہ تو میرا سر پھوڑ دیں گے اور اس کو (‏‏‏‏کچل کر) روٹی کی طرح بنا دیں گے ۔ اللہ نے فرمایا : تو ان کو نکال دے ، جس طرح انہوں نے تجھے نکالا اور ان سے جہاد کر ، ہم تیری مدد کریں گے اور تو خرچ کر تجھ پر خرچ کیا جائے گا اور تو ایک لشکر بھیج ہم اس کی پانچ مثل بھیجیں گے اور اپنے فرمانبرداروں کے ساتھ مل کر اپنے نافرمانوں سے لڑ ۔ اور جنتی لوگ تین طرح کے ہیں : (‏‏‏‏۱) منصف صاحب اقتدار ، جو صدقہ کرنے والا ہو اور اسے نیک کاموں کی توفیق دی گئی ہو ۔ (۲) ہر وہ شخص جو قریبی رشتہ دار اور مسلمان کے حق میں نرم دل اور رحمدل ہو ۔ (۳) ہر وہ شخص جو پاک دامن ہو اور اہل و عیال کے باوجود مانگنے سے بچنے والا اور صدقہ کرنے والا ہو ۔ اور دوزخ والے پانچ طرح کے لوگ ہیں : (‏‏‏‏۱) وہ کمزور شخص کہ جس کو بری بات سے بچنے کی توفیق نہیں ، وہ تم میں (‏‏‏‏‏‏‏‏تمہارا) فرمانبردار ہے ، وہ گھربار چاہتا ہے نہ ہی مال ۔ (‏‏‏‏۲) وہ خائن جس کی لالچ مخفی نہیں ہوتی ، جب ا‏‏‏‏...
Terms matched: 1  -  Score: 44  -  9k
حدیث نمبر: 1148 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2038... ابوبختری کہتے ہیں : میں نے ایک آدمی سے حدیث سنی ، وہ مجھے پسند آئی ۔ میں نے اسے کہا : یہ مجھے لکھ دو ۔ اتنے میں ان کے پاس مکتوب لایا گیا ، اس میں لکھا ہوا تھا : سیدنا عباس اور سیدنا علی ؓ (آپ ﷺ کی میراث کا) مطالبہ کرنے کے لیے سیدنا عمر ؓ کے پاس گئے ، ان کے پاس سیدنا طلحہ ، سیدنا عبدالرحمٰن اور سیدنا سعد ؓ موجود تھے ۔ سیدنا عمر ؓ نے ان (چار صحابہ) سے کہا : کیا تم لوگ جانتے ہو کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”نبی کا سارا مال صدقہ (یعنی وقف) ہوتا ہے ، ہاں وہ اپنے اہل خانہ کو کھلا اور پہنا سکتا ہے ، (یعنی ان کا خرچ مستثنی کیا جا سکتا ہے) ، ہم (انبیاء) کے وارث نہیں بنائے جاتے ۔ “ انہوں نے کہا : کیوں نہیں (ہم نے سنی ہے) ۔ پھر سیدنا عمر ؓ نے کہا : رسول اللہ ﷺ اپنا مال اپنے اہل خانہ پر خرچ کرتے اور زائد مال کا صدقہ دیتے تھے ، پھر جب آپ ﷺ فوت ہوئے تو دو سالوں تک ابوبکر ؓ اس چیز کے نگران بنے رہے ، انہوں نے وہی کچھ کیا جو رسول اللہ ﷺ کرتے تھے ۔ پھر مالک بن اوس کی حدیث کا کچھ حصہ ذکر کیا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 43  -  4k
حدیث نمبر: 3751 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 87... سیدنا حذیفہ بن یمان ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”کپڑے کے بیل بوٹوں کی طرح اسلام (‏‏‏‏آہستہ آہستہ) مٹتا جائے گا ، حتیٰ کہ (‏‏‏‏لوگوں کو) یہ بھی معلوم نہیں ہو گا کہ نماز ، روزہ ، قربانی اور صدقہ (‏‏‏‏ وغیرہ) کسے کہتے ہیں ، ایک رات میں اللہ تعالیٰ کی کتاب (‏‏‏‏کے حروف) کو مٹا دیا جائے گا ، اور زمین میں ایک آیت بھی باقی نہیں رہے گی ، لوگوں میں سے جو بوڑھے مرد اور بوڑھی خواتین بچیں گی ، وہ کہیں گے ہم نے اپنے آباؤ اجداد کو یہ کلمہ « لَا إِلَـٰہَ إِلَّا اللَّـہُ » کہتے سنا اور اب ہم بھی کہہ رہے ہیں ۔ “ صلہ بن زفر نے سیدنا حذیفہ سے کہا : « لَا إِلَـٰہَ إِلَّا اللَّـہُ » سے آپ کی کیا مراد ہے ، حالانکہ وہ نماز ، روزے ، قربانی اور صدقہ سے تو ناواقف ہوں گے ؟ سیدنا حذیفہ نے اس سے منہ پھیر لیا ، اس نے تین دفعہ یہی سوال کیا ہر دفعہ سیدنا حذیفہ اعراض کرتے رہے ۔ تیسری دفعہ کہا : صلہ ! یہ کلمہ انہیں جہنم سے نجات دلائے گا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 43  -  4k
حدیث نمبر: 3908 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1099... سیدنا بسر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی ہتیھلی میں تھوکا اور اس پر اپنی انگلی رکھی اور فرمایا : ”اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : اے آدم کے بیٹے ! تو مجھے کیسے بےبس کر سکتا ہے ، میں نے تو تجھے اس قسم کے مادے سے پیدا کیا ، حتیٰ کہ تجھے ٹھیک ٹھاک کیا اور پھر (‏‏‏‏درست اور) برابر بنایا ۔ (‏‏‏‏جب تو بڑا ہوا تو) تو نے دو چادریں زیب تن کر لیں اور زمین میں خراماں خراماں چلنے لگا ، پھر مال جمع کیا اور اسے اپنے پاس روکے رکھا ، حتیٰ کہ تیرا سانس حلق تک پہنچ گیا اور تو نے یہ کہنا شروع کر دیا کہ اب میں صدقہ کرتا ہوں ، لیکن اب کہاں ہے صدقہ کرنے کا وقت ؟ “ ایک روایت میں ”حلق“ کی بجائے ”ہنسلی کی ہڈی“ کا ذکر ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  3k
حدیث نمبر: 1518 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3946... عامر کہتے ہیں : میں نے سیدنا نعمان بن بشیر ؓ سے سنا ، جبکہ وہ خطبہ دے رہے تھے : میرے باپ نے مجھ پر صدقہ کیا ، سیدہ عمرہ بنت رواحہ نے کہا : میں اس وقت تک راضی نہیں ہوں گی جب تک کہ تو رسول اللہ ﷺ کو اس پر شاہد نہیں بنائے گا ۔ پس سیدنا بشیر ؓ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور کہا : میں نے اپنے بیٹے پر صدقہ کیا ہے اور عمرہ بنت رواحہ نے مجھے کہا کہ میں اس وقت تک راضی نہیں ہوں گی جب تک تو رسول اللہ ﷺ کو گواہ نہیں بنائے گا ۔ آپ ﷺ نے اس سے پوچھا : ”کیا اس کے علاوہ تیرے اور بیٹے بھی ہیں ؟ ۔ “ اس نے کہا : جی ہاں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”تو نے ان سب کو وہ چیز دی جو اس کو دی ہے ؟ “ اس نے کہا : نہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”یہ ظلم ہے ، مجھے ظلم پر گواہ نہ بناؤ ، اللہ سے ڈر جاؤ اور اپنی اولاد کے مابین عدل و انصاف کیا کرو ، جیسا کہ تم پسند کرتے ہو کہ وہ سب تم سے (برابر کا) حسن سلوک کریں ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  3k
حدیث نمبر: 3454 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 894... سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے ، وہ کہتے ہیں : سیدنا سلمان فارسی ؓ نے مجھے اپنا واقعہ اپنی زبانی یوں بیان کیا ، وہ کہتے ہیں : میں اصبہان کا ایک فارسی باشندہ تھا ، میرا تعلق ان کی ایک جیی نامی بستی سے تھا ، میرے باپ اپنی بستی کے بہت بڑے کسان تھے اور میں اپنے باپ کے ہاں اللہ کی مخلوق میں سے سب سے زیادہ محبوب تھا ۔ میرے ساتھ ان کی محبت قائم رہی حتیٰ کہ انہوں نے مجھے گھر میں آگ کے پاس ہمیشہ رہنے والے کی حیثیت سے پابند کر دیا ، جیسے لڑکی کو پابند کر دیا جاتا ہے ۔ میں نے مجوسیت میں بڑی جدوجہد سے کام لیا ، حتیٰ کہ میں آگ کا ایسا خادم و مصاحب بنا کہ ہر وقت اس کو جلاتا رہتا تھا اور ایک لمحہ کے لیے بھی اسے بجھنے نہ دیتا تھا ۔ میرے باپ کی ایک بڑی عظیم جائیداد تھی ، انہوں نے ایک دن ایک عمارت (‏‏‏‏کے سلسلہ میں) مصروف ہونے کی وجہ سے مجھے کہا : بیٹا ! میں تو آج اس عمارت میں مشغول ہو گیا ہوں اور اپنی جائیداد (‏‏‏‏تک نہیں پہنچ پاؤں گا) ، اس لیے تم چلے جاؤ اور ذرا دیکھ کر آؤ ۔ انہوں نے اس کے بارے میں مزید چند (‏‏‏‏ احکام بھی) صادر کئے تھے ۔ پس میں اس جاگیر کے لیے نکل پڑا ، میرا گزر عیسائیوں کے ایک گرجا گھر کے پاس سے ہوا ، میں نے ان کی آوازیں سنیں وہ نماز ادا کر رہے تھے ۔ مجھے یہ علم نہ ہو سکا کہ عوام الناس کا کیا معاملہ ہے کہ میرے باپ نے مجھے اپنے گھر میں پابند کر رکھا ہے ۔ (‏‏‏‏بہرحال) جب میں ان کے پاس سے گزرا اور ان کی آوازیں سنیں تو میں ان کے پاس چلا گیا اور ان کی نقل و حرکت دیکھنے لگ گیا ۔ جب میں نے ان کو دیکھا تو مجھے ان کی نماز پسند آئی اور میں ان کے دین کی طرف راغب ہوا اور میں نے کہا : بخدا ! یہ دین اس (‏‏‏‏مجوسیت) سے بہتر ہے جس پر ہم کاربند ہیں ۔ میں نے ان سے پوچھا : اس دین کی بنیاد کہاں ہے ؟ انہوں نے کہا : شام میں ۔ پھر میں اپنے باپ کی طرف واپس آ گیا ، (‏‏‏‏چونکہ مجھے تاخیر ہو گئی تھی اس لیے) انہوں نے مجھے بلانے کے لیے کچھ لوگوں کو بھی میرے پیچھے بھیج دیا تھا ۔ میں اس مصروفیت کی وجہ سے ان کے مکمل کام کی (‏‏‏‏طرف کوئی توجہ نہ دھر سکا) ۔ جب میں ان کے پاس آیا تو انہوں نے پوچھا : بیٹا ! آپ کہاں تھے ؟ کیا میں نے ایک ذمہ داری آپ کے سپرد نہیں کی تھی ؟ میں نے کہا : ابا جان ! میں کچھ لوگوں کے پاس سے گزرا ، وہ گرجا گھر می...
Terms matched: 1  -  Score: 41  -  49k
حدیث نمبر: 2829 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 190... سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ کسی نے کہا : اے اللہ کے رسول ! فلاں عورت رات کو قیام کرتی ہے ، دن کو روزہ رکھتی ہے ، صدقہ و خیرات کرتی ہے اور دیگر امور خیر کرتی ہے ، لیکن ہمسائیوں کو اپنی زبان سے تکلیف دیتی ہے ، (‏‏‏‏ایسی عورت کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے) ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”ایسی عورت میں تو کوئی خیر نہیں ، یہ تو جہنمی ہے ۔ “ اس کے بعد اس نے کہا : فلاں عورت صرف فرض نمازیں ادا کرتی ہے اور پنیر کے ٹکڑوں کا صدقہ کرتی ہے ، لیکن کسی کو تکلیف نہیں دیتی ، (‏‏‏‏اس کے بارے میں کیا ہے) ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”یہ جنتی عورت ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 41  -  2k
حدیث نمبر: 3080 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 100... سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں سیدنا ابوذر ؓ نے کہا : اے اللہ کے رسول ! اجر و ثواب تو مالدار لے گئے ہیں ، (‏‏‏‏وہ اس طرح کہ) وہ نماز تو ہماری طرح پڑھتے ہیں اور روزہ بھی ہماری طرح رکھتے ہیں ، لیکن ان کے پاس زائد مال ہیں ، وہ صدقہ کرتے ہیں اور ہمارے پاس مال نہیں کہ ہم صدقہ کریں ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”ابوذر ! کیا میں تجھے ایسے کلمات نہ سکھا دوں کہ جن کے ذریعے تو سبقت لے جانے والے پہلے لوگوں کو پالے گا اور بعد میں آنے والوں میں سے کوئی بھی تیرے مقام کو نہیں پہنچ سکے گا ، البتہ وہ شخص جو تیری طرح عمل کرے گا ۔ ہر نماز کے بعد تینتیس دفعہ « اللہ اكبر » ، تینتیس دفعہ « الحمد للہ » اور تینتیس دفعہ « سبحان اللہ » اور آخر میں یہ کلمہ پڑھے : « لا إلہ إلا اللہ وحدہ لا شريك لہ ، لہ الملك ولہ الحمد وہو على كل شيء قدير » نہیں کوئی معبود برحق مگر اللہ تعالیٰ ، وہ اکیلا ہے ، اس کا کوئی شریک نہیں ، بادشاہت اسی کی ہے ، ساری تعریف اسی کے لیے ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔ جو آدمی یہ عمل کرے گا اس کے گناہ بخش دیے جائیں گے اگرچہ وہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 41  -  4k
حدیث نمبر: 2718 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 894... سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے ، وہ کہتے ہیں : سیدنا سلمان فارسی ؓ نے مجھے اپنا واقعہ اپنی زبانی یوں بیان کیا ، وہ کہتے ہیں : میں اصبہان کا ایک فارسی باشندہ تھا ، میرا تعلق ان کی ایک جیی نامی بستی سے تھا ، میرے باپ اپنی بستی کے بہت بڑے کسان تھے اور میں اپنے باپ کے ہاں اللہ کی مخلوق میں سے سب سے زیادہ محبوب تھا ۔ میرے ساتھ ان کی محبت قائم رہی حتیٰ کہ انہوں نے مجھے گھر میں آگ کے پاس ہمیشہ رہنے والے کی حیثیت سے پابند کر دیا ، جیسے لڑکی کو پابند کر دیا جاتا ہے ۔ میں نے مجوسیت میں بڑی جدوجہد سے کام لیا ، حتیٰ کہ میں آگ کا ایسا خادم و مصاحب بنا کہ ہر وقت اس کو جلاتا رہتا تھا اور ایک لمحہ کے لیے بھی اسے بجھنے نہ دیتا تھا ۔ میرے باپ کی ایک بڑی عظیم جائیداد تھی ، انہوں نے ایک دن ایک عمارت (‏‏‏‏کے سلسلہ میں) مصروف ہونے کی وجہ سے مجھے کہا : بیٹا ! میں تو آج اس عمارت میں مشغول ہو گیا ہوں اور اپنی جائیداد (‏‏‏‏تک نہیں پہنچ پاؤں گا) ، اس لیے تم چلے جاؤ اور ذرا دیکھ کر آؤ ۔ انہوں نے اس کے بارے میں مزید چند (‏‏‏‏ احکام بھی) صادر کئے تھے ۔ پس میں اس جاگیر کے لیے نکل پڑا ، میرا گزر عیسائیوں کے ایک گرجا گھر کے پاس سے ہوا ، میں نے ان کی آوازیں سنیں وہ نماز ادا کر رہے تھے ۔ مجھے یہ علم نہ ہو سکا کہ عوام الناس کا کیا معاملہ ہے کہ میرے باپ نے مجھے اپنے گھر میں پابند کر رکھا ہے ۔ (‏‏‏‏بہرحال) جب میں ان کے پاس سے گزرا اور ان کی آوازیں سنیں تو میں ان کے پاس چلا گیا اور ان کی نقل و حرکت دیکھنے لگ گیا ۔ جب میں نے ان کو دیکھا تو مجھے ان کی نماز پسند آئی اور میں ان کے دین کی طرف راغب ہوا اور میں نے کہا : بخدا ! یہ دین اس (‏‏‏‏مجوسیت) سے بہتر ہے جس پر ہم کاربند ہیں ۔ میں نے ان سے پوچھا : اس دین کی بنیاد کہاں ہے ؟ انہوں نے کہا : شام میں ۔ پھر میں اپنے باپ کی طرف واپس آ گیا ، (‏‏‏‏چونکہ مجھے تاخیر ہو گئی تھی اس لیے) انہوں نے مجھے بلانے کے لیے کچھ لوگوں کو بھی میرے پیچھے بھیج دیا تھا ۔ میں اس مصروفیت کی وجہ سے ان کے مکمل کام کی (‏‏‏‏طرف کوئی توجہ نہ دھر سکا) ۔ جب میں ان کے پاس آیا تو انہوں نے پوچھا : بیٹا ! آپ کہاں تھے ؟ کیا میں نے ایک ذمہ داری آپ کے سپرد نہیں کی تھی ؟ میں نے کہا : ابا جان ! میں کچھ لوگوں کے پاس سے گزرا ، وہ گرجا گھر می...
Terms matched: 1  -  Score: 41  -  50k
حدیث نمبر: 1174 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2354... سیدنا عبداللہ بن ا‏‏‏‏نیس ؓ سے روایت ہے کہ اس کی اور سیدنا عمر بن خطاب ؓ کی صدقہ کے موضوع پر بحث ہوئی ۔ سیدنا عمر ؓ نے کہا : ’’ کیا تم نے سنا تھا کہ جب رسول اللہ ﷺ صدقے کی خیانت کا ذکر کر رہے تھے ، تو فرمایا تھا : ”جس نے (‏‏‏‏ ‏‏‏‏صدقہ میں سے) اونٹ یا بکری کی خیانت کی تو قیامت والے دن وہ اس کو اٹھا کر لائے گا ۔ “ ؟ سیدنا عبداللہ بن انیس ؓ نے کہا : کیوں نہیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 41  -  2k
حدیث نمبر: 2233 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1486... سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”تم میں سے کون ہے جسے اپنے مال کی بہ نسبت اپنے وارث کا مال زیادہ محبوب ہو ؟ “ صحابہ نے عرض کی : اے اللہ کے رسول ! ہم میں سے ہر شخص کو اپنے وارث کی بہ نسبت اپنا مال سب سے زیادہ محبوب ہے ۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا : ”جان لو ! تم میں سے ہر ایک کو وارث کے مال کی بہ نسبت اپنا مال زیادہ محبوب ہے ۔ (یاد رکھو کہ) تمہارا مال تو وہ ہے جو تم نے (صدقہ و خیرات کر کے) آگے بھیج دیا اور جو کچھ پیچھے چھوڑ جاؤ گے وہ تمہارے وارث کا مال ہو گا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 26  -  2k
حدیث نمبر: 2991 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1316... سیدہ ام ہانی بنت ابوطالب ؓ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ میرے پاس سے گزرے ، میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں بوڑھی اور کمزور ہو گئی ہوں ، آپ مجھے ایسا عمل بتائیں جو میں بیٹھ کر کر سکوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” سو دفعہ « سبحان اللہ » کہا کر ، یہ ذکر تیرے لیے اسماعیل ‏‏‏‏علیہ السلام کی اولاد کے ان سو غلاموں سے بہتر ہے جنہیں تو آزاد کرے ۔ سو دفعہ « الحمد للہ » کہا کر ، یہ ذکر تیرے لیے ان سو زین شدہ اور لگام شدہ گھوڑوں سے بہتر ہے جن کا تو اللہ کے راستے میں صدقہ کرے ۔ سو دفعہ « اللہ اكبر » کہا کر ، یہ ذکر تیرے لیے قلادے والی اللہ تعالیٰ کے ہاں مقبول ان سو اونٹنیوں سے بہتر ہے جنہیں مکہ میں ذبح کیا جائے ۔ سو دفعہ « لا الہ الا اللہ » کہا کر ، یہ ذکر آسمان و زمین کے درمیانی خلا کو (‏‏‏‏ثواب) سے بھر دے گا اور اس دن (‏‏‏‏اس عمل کے مقابلے) میں کسی کو کوئی عمل نہیں ہو گا جو آسمان کی طرف بلند ہو سوائے اس آدمی کے عمل کے جو تیری طرح کا عمل کرے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 1112 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 723... سیدنا جابر رضی اللہ کہتے ہیں : میری خالہ کو تین طلاقیں دے دی گئیں ، وہ اپنی کھجوروں کا پھل توڑنے کے لیے باغ میں جا رہی تھی ۔ اس کو ایک آدمی ملا ، جس نے اس کو (عدت کی وجہ سے) ایسا کرنے سے روک دیا ۔ وہ نبی کریم ﷺ کے پاس گئی اور آپ ﷺ کے سامنے اپنا معاملہ ذکر کیا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”تو چلی جایا کر اور کھجوروں کا پھل توڑ لیا کر ، ممکن ہے کہ تو اس میں سے کچھ صدقہ کرے یا کوئی اور نیکی والا کام کرے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 1119 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 7... سیدنا انس ؓ بیاں کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ”جو بھی مسلمان پودا لگائے گا یا کھیتی باڑی کرے گا اور اس سے جو پرند ، انسان یا کوئی چوپایہ کھائے گا ، تو وہ اس کے لیے صدقہ ہو گا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 3912 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2271... سیدنا ابوالآس خزاعی ؓ کہتے ہیں : ہم کمزور لوگ تھے ، رسول اللہ ﷺ نے ہمیں حج کے لیے صدقہ کے اونٹوں پر سوار کیا ۔ ہم نے کہا : اے اللہ کے رسول ! آپ کا کیا خیال ہے ، کیا آپ ہم کو اس (‏‏‏‏کوہان) ] پر سوار کر سکتے ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”ہر اونٹ کی کوہان پر شیطان ہوتا ہے ، سو جب تم ان پر سوار ہونے لگو تو اللہ تعالیٰ کا نام لیا کرو ، جیسا کہ اس نے تم کو حکم دیا ہے ، پھر ان کو اپنے لیے استعمال کرو ، بلاشبہ اللہ تعالیٰ ہی سواریاں عطا کرتا ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 3079 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3308... رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ بتلاؤں جس کے ذریعے تم اپنے سے پہلوں کو پالو گے ، بعد والے تمہارے (‏‏‏‏مرتبے کو) نہ پہنچ سکیں گے اور تم تمام لوگوں میں بہترین قرار پاؤ گے ، مگر وہی شخص جو اسی طرح کا عمل کرے گا ۔ (‏‏‏‏ ‏‏‏‏عمل یہ ہے) تم لوگ ہر نماز کے بعد « سبحان اللہ » ، « الحمد للہ » اور « اللہ اكبر » تینتیس تینتیس دفعہ کہا کرو ۔ “ یہ حدیث سیدنا ابوہریرہ ، سیدنا ابوذر ، سیدنا ابودردا ، سیدنا ابن عباس اور سیدنا ابن عمر ؓ سے مروی ہے ۔ سیدنا ابوہریرہ ؓ کی حدیث ، جسے ان سے ابوصالح نے روایت ہے ، فقراء لوگ ، نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور عرض کیا کہ بلند درجے اور ہمیشہ رہنے والی نعمتیں تو مالدار لوگ لے گئے ، وہ نماز تو ہماری طرح پڑھتے ہیں اور روزہ بھی ہماری طرح رکھتے ہیں ۔ لیکن ان کے لیے مالوں سے حاصل ہونے والی فضیلت زیادہ ہے ، وہ حج کرتے ہیں ، عمرہ کرتے ہیں ، جہاد کرتے ہیں اور صدقہ کرتے ہیں ۔ راوی کہتا ہے : . . . (‏‏‏‏اوپر والی حدیث ذکر کی) (‏‏‏‏تسبیحات کی تعداد کے بارے میں) ہم اختلاف میں پڑھ گئے ، کوئی کہتا کہ تینتیس دفعہ « سبحان اللہ » تینتیس دفعہ « الحمد للہ » اور چونتیس دفعہ « اللہ اكبر » کہنا ہے (‏‏‏‏اور کوئی کچھ اور کہتا) ۔ میں آپ ﷺ کے پاس گیا اور (‏‏‏‏سارا مسئلہ ذکر کیا تو) آپ ﷺ نے فرمایا : ” « سبحان اللہ » ، « الحمد للہ » اور « اللہ اكبر » میں سے ہر ایک تینتیس تینتیس بار کہنا ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 Next >>


Search took 0.147 seconds