حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: صدقہ
کتاب/کتب میں "سلسلہ احادیث صحیحہ"
156 رزلٹ
حدیث نمبر: 2536 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3242... سیدنا براء بن عازب ؓ سے روایت ہے ، وہ کہتے ہیں : رسول اللہ ﷺ غزوہ احزاب اور ایک روایت کے مطابق غزوہ خندق والے دن ہمارے ساتھ مٹی ا‏‏‏‏ٹھا رہے تھے ، مٹی نے آپ ﷺ کے پیٹ مبارک کی سفیدی کو (‏‏‏‏اور ایک روایت کے مطابق سینہ مبارک کے بالوں کو) چھپا دیا تھا ، آپ ﷺ بہت زیادہ بالوں والے تھے اور اس وقت آپ سیدنا عبداللہ بن رواحہ کے (‏‏‏‏‏‏‏‏درج ذیل) رجزیہ اشعار پڑھ رہے تھے : ”اللہ کی قسم ! اگر آپ نہ ہوتے تو ہمیں ہدایت نہ ملتی ، نہ ہم صدقہ کرتے اور نہ ہی نماز پڑھتے (‏‏‏‏اے اللہ !) ہم پر سکینت نازل فرما اور اگر (‏‏‏‏دشمن سے) مڈبھیڑ ہو جائے تو ہمیں ثابت قدم رکھنا ، بےشک ظالموں نے ہم پر زیادتی کی ہے ، جب وہ (‏‏‏‏ہمارے دین میں) فتنہ ڈالنا چاہیں گے ، تو ہم انکار کر دیں گے ، انکار کر دیں گے ۔ “ یہ جملہ کہتے وقت آپ ﷺ اپنی آواز بلند کرتے تھے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 1319 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2409... سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریم ﷺ کے پاس آیا اور کہا : میں نے اپنی ماں کو ایک باغ دیا تھا ، اب وہ فوت ہو گئی ہیں اور اس کا وارث صرف میں ہوں ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”تیرا صدقہ بھی ثابت ہو گیا اور تیرا باغ بھی تیری طرف لوٹ آیا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 1448 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1024... سیدنا عمرو بن امیہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”آدمی اپنی بیوی کو جو کچھ دے گا وہ صدقہ ہو گا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 1729 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3984... سیدنا سلیمان ؓ سے بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سنا : ”زندوں کے چار اعمال کے ثواب کا سلسلہ مردوں کے لیے بھی جاری رہتا ہے (وہ چار اعمال یہ ہیں) مردے کے ایسے جانشین جو اس کے لیے دعا کریں ، ان کی دعا اسے پہنچتی ہے ، مردہ صدقہ جاریہ کر جائے ، جب تک (زندوں میں) اس کا سلسلہ جاری رہتا ہے اسے اجر ملتا رہتا ہے ، مردہ آدمی کا ایسا علم سکھا جانا جس پر اس کے بعد عمل کیا جاتا ہو ، عمل کرنے والے کے ثواب جتنا اجر اسے بھی ملتا ہے اور عامل کے اجر میں کوئی کمی نہیں آتی اور وہ مردہ جو سرحد پر پہرہ دیتے ہوئے مرا ، قیامت تک اسے اس عمل کا اجر ملتا رہے گا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 2470 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3153... سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مسجد میں داخل ہوئے ، وہاں کچھ انصاری عورتیں موجود تھیں ۔ آپ نے ان کو وعظ کیا اور نصیحتیں فرمائیں ، پھر ان کو حکم دیا کہ وہ صدقہ کیا کریں ، اگرچہ اپنے زیورات سے ہی کریں ۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا : ” ‏‏‏‏کیا کوئی ایسی عورت ہے جو لوگوں کو اپنے خاوند کے ساتھ تنہائی میں ہونے والے معاملات بتاتی ہو ؟ کیا کوئی ایسا مرد ہے جو لوگوں کو اپنی بیوی کے ساتھ تنہائی والا معاملہ بتاتا ہے ؟ “ چنانچہ ا‏‏‏‏ن عورتوں میں سے ایک غبار آلود رخساروں والی عورت کھڑی ہوئی اور کہا : اللہ کی قسم ! مرد بھی ایسا کرتے ہیں اور عورتیں بھی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” ایسا مت کرو ۔ کیا میں تم کو اس کی مثال نہ بتلا دوں ؟ ایسی باتیں بیان کرنے والا اس شیطان کی مانند ہے جو سرراہ مؤنث شیطان کے ساتھ مباشرت کرے اور لوگ ا‏‏‏‏ن کو دیکھ رہے ہوں ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 1861 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2546... سیدنا انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ سیدہ عائشہ ؓ کے گھر داخل ہوئے اور گوشت دیکھ کر فرمایا : ”اس کا کچھ حصہ ہمارے لیے بھونو ۔ “ انہوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! یہ تو صدقہ ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”بس تم اس کا کچھ حصہ ہمارے لیے بھون دو ، یہ اپنے مقام پر پہنچ چکا ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 2092 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3280... سیدنا عبداللہ بن رواحہ ؓ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ایک سفر میں تھا ۔ آپ ﷺ نے مجھے فرمایا : ”ابن رواحہ ! نیچے اترو اور سواریوں کو بھگاؤ ۔ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں تو یہ کام ترک کر چکا ہوں ۔ (یہ سن کر) سیدنا عمر ؓ نے کہا : سن اور اطاعت کر ۔ اس نے اپنے آپ کو نیچے گرا دیا اور کہا : اے اللہ ! اگر تو نہ ہوتا تو ہم نہ ہدایت پاتے ، نہ صدقہ کرتے اور نہ نماز پڑھتے ہم پر سکینت نازل کر دے اور جب (دشمنوں) سے آمنا سامنا ہو جائے تو قدموں کو ثابت قدم رکھنا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 2195 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2470... سیدنا فضالہ بن عبید ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ” (کوئی نیکی کر کے) اپنے اور آتش دوزخ کے درمیان پردہ لٹکائے رکھو ، اگرچہ وہ کھجور کے ایک ٹکڑے (کا صدقہ کرنے کی صورت میں ہو) ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 2222 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1692... سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو نفع پہنچانے کے لیے کچھ لوگوں کو بطور خاص نعمتیں عطا کرتا ہے ، اگر وہ خرچ کرتے رہیں تو وہ نعمتیں برقرار رہتی ہیں اور اگر وہ (صدقہ و خیرات کرنے سے) رک جایئں تو وہ ان سے سلب کر کے دوسروں کو عطا کر دیتا ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 2296 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 162... زوجہ رسول سیدہ عائشہ ؓ کہتی ہیں کی میں نے رسول اللہ ﷺ سے اس آیت کے بارے میں سوال کیا : « وَالَّذِينَ يُؤْتُونَ مَا آتَوْا وَقُلُوبُہُمْ وَجِلَۃٌ » ”اور جو لوگ دیتے ہیں جو کچھ دیتے ہیں اور ان کے دل کپکپاتے ہیں ۔ “ (۲۳-المؤمنون : ۶۰) میں نے کہا : (اے اللہ کے رسول !) کیا اس آیت کا مصداق شراب پینے والے ، چوری کرنے والے لوگ ہیں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”نہیں ، اے بنت صدیق ! اس آیت سے مراد وہ لوگ ہیں جو روزے بھی رکھتے ہیں ، نماز بھی پڑھتے ہیں اور صدقہ و خیرات بھی کرتے ہیں ، لیکن اس کے ساتھ ساتھ انہیں یہ ڈر ہوتا ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ اعمال قبول ہی نہ ہوں ۔ « أُولَـئِكَ يُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ » یہی لوگ ہیں جو جلدی جلدی بھلائیاں حاصل کرتے ہیں ۔ “ (۲۳-المؤمنون : ۶۱)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 2301 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 412... سیدنا عبادہ بن صامت ؓ سے روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ اپنی سواری پر نکلے اور صحابہ کرام آپ کے آگے آگے چل رہے تھے ۔ سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ نے کہا : اے اللہ کے نبی ! کیا آپ مجھے برضا و رغبت اپنی طرف آنے کی اجازت دیں گے ؟ آپ نے فرمایا : ’’ہاں“ ۔ سیدنا معاذ آپ کے قریب ہو گئے اور دونوں ایک ساتھ چلتے رہے ۔ چلتے چلتے سیدنا معاذ ؓ نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میرا باپ آپ پر قربان ہو ، میں اللہ تعالیٰ سے سوال کرتا ہوں کہ میری موت کا وقت آپ کی وفات سے پہلے ہو ۔ آپ کا کیا خیال کہ اگر (اس کے برعکس) کچھ ہوا تو ہمیں آپ کے بعد کون سے عمل کرنے چاہئیں ؟ البتہ فی الحال کوئی علامت نظر تو نہیں آ رہی ۔ رسول اللہ ﷺ خاموش رہے ۔ میں نے کہا : اللہ کے راستے میں جہاد کرنا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”جہاد تو بہترین عمل ہے ، اور جو چیز لوگوں کے پاس ہے وہ اس سے بھی زیادہ نیکیوں کی حفاظت کرنے والی ہے ۔ “ میں نے کہا : وہ روزے اور صدقات ہیں ؟ آپ نے فرمایا : ”روزے اور صدقہ و خیرات بہترین اعمال ہیں ۔ “ سیدنا معاذ ؓ نے ابن آدم کے ہر نیک عمل کا تذکرہ کر دیا ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”اس سے بھی زیادہ اچھی چیز لوگوں کے پاس موجود ہے ۔ “ سیدنا معاذ ؓ نے کہا : میرے والدین آپ پر قربان ہوں ، کون سی چیز ان سب (اعمال) سے بہتر ہے ؟ رسول اللہ ﷺ نے جواباً اپنے منہ مبارک کی طرف اشارہ کیا اور فرمایا : خیر و بھلائی والے امور کے علاوہ (ہر چیز سے) خاموشی اختیار کرنا ۔ “ انہوں نے کہا : ہم اپنی زبانوں میں جو گفتگو کرتے ہیں ، آیا اس پر ہمارا مؤاخذہ ہو گا ؟ رسول اللہ ﷺ نے معاذ کی ران پر ہاتھ مارا اور فرمایا : ”تیری ماں تجھے گم پائے ، یہ زبانوں کے بول ہی ہوں گے جو لوگوں کو ان کے نتھنوں کے بل جہنم میں گرا دیں گے ۔ اس لیے جو آدمی اللہ تعالیٰ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے وہ خیر پر مشتمل بات کرے یا (پھر دوسری) بری باتوں سے خاموش رہے ۔ (لوگو !) اچھی باتیں کیا کرو ، غنیمت پاؤ گے اور بری باتوں سے رک جایا کرو ، محفوظ رہو گے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  7k
حدیث نمبر: 2344 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2955... ذیال بن عتبہ بن خنظلہ کہتے ہیں : میں نے اپنے دادا خظلہ بن حذیم سے سنا ، وہ کہتے ہیں کہ اس کے دادا حنیفہ نے حذیم سے کہا : میرے بیٹوں کو اکٹھا کرو ، میں وصیت کرنا چاہتا ہوں ۔ اس نے ان کو اکٹھا کیا ، حنیفہ نے کہا : میری سب سے پہلی وصیت یہ ہے کہ میرے زیر پرورش یتیم کے لیے سو اونٹ ہیں ، جس کو ہم جاہلیت میں ”مطیبہ“ کہتے تھے ۔ حذیم نے کہا : اے ابا جان ! میں نے آپ کے بیٹوں کو یہ کہتے ہوئے سنا : ہم مجمع میں باپ کے پاس تو اس کا اقرار کر لیں گے ، لیکن جب وہ فوت ہو جائے گا تو ہم (اپنے معاہدے سے) پھر جائیں گے ، حنفیہ نے کہا : تو پھر ہم اپنے مابین رسول اللہ ﷺ کو (شاہد بناتے ہیں) حذیم نے کہا : ہم اس بات پر راضی ہیں ۔ چنانچہ حذیم اور حنیفہ چلے پڑے اور ان کے ساتھ یتیم لڑکا بھی تھا وہ حذیم کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا ۔ جب وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس پہنچے تو انہوں نے آپ ﷺ کو سلام کہا : نبی کریم ﷺ نے پوچھا : (اے ابوحذیم ! کیسے آئے ہو) اس نے کہا : یہ ، پھر اس نے حذیم کی ران پر ہاتھ مارا اور کہا : پھر اندیشہ ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ بڑھاپا یا موت اچانک آ پڑے ، اس لیے میں نے ارادہ کیا کہ اپنے اس زیر تربیت بچے کے لیے سو اونٹوں کی وصیت کر دوں ، جس کو ہم جاہلیت میں ”مطیبہ“ کہتے تھے ۔ یہ سن کر رسول اللہ ﷺ غصے میں آ گئے ، حتی کہ ہم نے آپ ﷺ کے چہرے پر غصے کے آثار دیکھے ۔ پہلے آپ ﷺ بیٹھے ہوئے تھے ، (یہ سن کر) گھٹنوں کے بل ہو گئے اور فرمایا : ”نہیں ، نہیں ، نہیں ۔ صدقہ پانچ (اونٹوں کا ہو سکتا ہے) ، وگرنہ دس ، نہیں تو پندرہ ، یا پھر بیس ، (اگر کوئی اس سے تجاوز کرے تو) پچیس ، وگرنہ تیس ، یا پھر پینتیس ، اگر زیادہ کا (ارادہ ہو) تو چالیس ۔ “ انہوں نے آپ ﷺ کو الوداع کہا اور یتیم کے پاس ایک لاٹھی تھی ، جس سے وہ اونٹ کو مار رہا تھا ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ”گراں گزرا ہے یتیم کا یہ چلنا ۔ “ سیدنا حنظلہ ؓ نے کہا : میرا باپ نبی کریم ﷺ کے قریب ہوا اور کہا : میرے بعض بیٹے باریش اور بعض کم عمر والے ہیں اور یہ ان میں سب سے چھوٹا ہے ، آپ اس کے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا فرما دیں ۔ آپ ﷺ نے اس کے سر پر ہاتھ پھیرا اور فرمایا : ’’ اللہ تجھ میں برکت فرمائے یا تجھ میں برکت کر دی جائے ۔ “ ذیال نے کہا : میں نے حنظلہ کو دیکھا کہ اس کے پاس سوزش زدہ چہرے والا انسان لایا جاتا ...
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  8k
حدیث نمبر: 2434 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 524... سیدنا مقدام بن شریح ؓ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں ، وہ کہتے ہیں : میں نے سیدہ عائشہ ؓ سے صحرائی زندگی کے بارے میں سوال کیا ۔ انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ ان ٹیلوں پر جایا کرتے تھے ، ایک دفعہ جب آپ ﷺ نے صحرائی زندگی کا ارادہ کیا تو میری طرف صدقہ کے اونٹوں میں سے ایک اونٹنی ، جس پر ابھی تک سواری نہیں کی گئی تھی ، بھیجی اور فرمایا : ”‏‏‏‏عائشہ ! نرمی کرنا ، کیونکہ جس چیز میں بھی نرمی ہوتی ہے ، وہ ا‏‏‏‏س کو مزین کر دیتی ہے اور جس چیز سے نرمی چھین لی جائے ، وہ ا‏‏‏‏س کو عیب دار بنا دیتی ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 2528 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3088... سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے ، وہ کہتے ہیں : رسول اللہ ﷺ نے ولید بن عقبہ بن ابی معیط کو بنو مصطلق کی طرف صدقات کی وصولی کے لیے بھیجا ۔ جب ان لوگوں کو ان کی آمد کی خبر ہوئی تو وہ بہت خوش ہوئے اور رسول اللہ ﷺ کے قاصد کے استقبال کے لیے باہر نکلے ، لیکن جب ولید کو ان کے استقبال کے طور پر باہر نکلنے کا بتلایا گیا تو وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس واپس لوٹ آئے اور کہا : اے اللہ کے رسول ! بنو مصطلق نے صدقہ روک لیا ہے ۔ رسول اللہ ﷺ کو اس پہ بہت غصہ آیا ، ابھی آپ ان کے خلاف جہاد کا سوچ ہی رہے تھے کہ (‏‏‏‏بنو مصطلق) کا وفد آپ کے پاس پہنچ گیا اور انہوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! ہمیں پتہ چلا ہے کہ آپ کا قاصد نصف طریق سے واپس لوٹ آیا ہے اور ہم ڈر گئے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ کو ہم پر غصہ آیا ہو ، جس کی وجہ سے آپ نے قاصد کو رقعہ لکھ کر واپس بلا لیا ہو ، ہم تو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے غصہ سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں ۔ رسول اللہ ﷺ نے ان کو راضی کیا ، حالانکہ آپ ﷺ (‏‏‏‏ان کے خلاف جنگ کرنے کا) ارادہ کر چکے تھے ۔ اللہ تعالیٰ نے (‏‏‏‏اپنی) کتاب میں ان کا عذر نازل فرمایا ۔ ”اے ایمان والو ! اگر کوئی فاسق تمہیں کوئی خبر دے تو تم اس کی اچھی طرح تحقیق کر لیا کرو ، کہیں ایسا نہ ہو کہ نادانی میں کسی قوم کو نقصان پہنچا دو پھر اپنے کئے پر پریشان ہونا پڑے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 2933 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3245... یحییٰ بن ابوکثیر کہتے ہیں : مجھے ابن ابی نے بیان کیا کہ اس کے باپ نے اسے بتلایا کہ ان کی کھجوریں کھلیان میں اکٹھی پڑیں تھیں ، وہ ان کی دیکھ بھال کرتے تھے ، آپ نے دیکھا کہ ان میں کمی واقع ہو رہی ہے ، اس لیے پہرہ دینا شروع کر دیا ، اچانک ایک جاندار نظر آیا جو بالغ ہونے والے لڑکے کی طرح لگتا تھا ، آپ نے اسے سلام کہا ، اس نے سلام کا جواب دیا ۔ آپ نے کہا : تو کون ہے ، جن ہے یا انسان ؟ اس نے کہا : میں جن ہوں ۔ آپ نے کہا : مجھے اپنا ہاتھ پکڑاؤ ۔ اس نے اپنا ہاتھ پکڑا دیا ، وہ تو کتے کے ہاتھ اور بالوں کی طرح تھا ۔ آپ نے اس سے پوچھا : کیا جنوں کی خلقت اس طرح ہے ؟ اس نے کہا جنوں کو علم ہے کہ ان میں مجھ سے بھی زیادہ قبیح ہیں ۔ آپ نے کہا : (‏‏‏‏کھجوریں اٹھانے پر) تجھے کس چیز نے آمادہ کیا ہے ؟ اس نے کہا : ہمیں یہ بات پہنچی کہ تجھے صدقہ کرنا پسند ہے ، اس لیے ہم نے چاہا کہ آپ کے غلے سے کچھ لے جائیں ۔ آپ نے کہا : ہم کس طرح تم سے محفوظ رہ سکتے ہیں ؟ اس نے کہا : اس آیت یعنی آیۃ الکرسی کے ذریعے ۔ دوسرے دن والد صاحب نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور سارا ماجرا سنایا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”خبیث نے سچ کہا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 3390 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3114... سیدنا ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں : بنو تمیم کے حق میں تین باتیں رسول اللہ ﷺ سے سنیں ، ان تین باتوں کے بعد میں نے کبھی بھی بنو تمیم سے بغض نہیں رکھا ۔ (‏‏‏‏وہ باتیں ہیں) (‏‏‏‏۱) سیدہ عائشہ ؓ نے اسماعیل علیہ السلام کی اولاد سے ایک غلام آزاد کرنے کی نذر مانی تھی ، اتنے میں بنو عنبر کے کچھ لوگ قیدی بن گئے ، جب انہیں لایا گیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”اگر تم اپنی نذر پورا کرنا چاہتی ہو تو ان میں سے ایک غلام آزاد کر دو ۔ “ یعنی آپ ﷺ نے ان کو اولاد اسماعیل ‏‏‏‏علیہ السلام قرار دیا ۔ ایک دفعہ آپ ﷺ کے پاس صدقہ کے اونٹ لائے گئے ، ان کے حسن و جمال نے آپ کو حیرت میں ڈال دیا ، آپ ﷺ نے فرمایا : ”‏‏‏‏یہ میری قوم کے اونٹ ہیں ۔ “ یعنی آپ ﷺ نے ان کو اپنی قرار دیا ۔ نیز فرمایا : (۳) ”وہ گھمسان کی جنگوں میں سخت لڑائی کرنے والے ہیں ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 2979 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3308... رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ بتلاؤں جس کے ذریعے تم اپنے سے پہلوں (‏‏‏‏کے مقام) کو پا لو گے ، بعد والے تمہارے (‏‏‏‏مرتبے کو) نہ پہنچ سکیں گے اور تم اپنے دور کے تمام لوگوں میں بہترین قرار پاؤ گے ، مگر وہی شخص جو اسی طرح کا عمل کرے گا ۔ (‏‏‏‏ ‏‏‏‏عمل یہ ہے) تم لوگ ہر نماز کے بعد « سبحان اللہ » ، « الحمد للہ » اور « اللہ اکبر » تینتیس تینتیس دفعہ کہا کرو ۔ “ یہ حدیث سیدنا ابوہریرہ ، سیدنا ابوذر ، سیدنا ابو دردا ، سیدنا ابن عباس اور سیدنا ابن عمر ؓ سے مروی ہے ۔ سیدنا ابوہریرہ ؓ کی حدیث ، جسے ابوصالح نے روایت کیا ہے ، یہ ہے : فقراء لوگ ، نبی کریم ﷺ کے پاس آئے اور عرض کیا کہ بلند درجے اور ہمیشہ رہنے والی نعمتیں تو مالدار لوگ لے گئے ، وہ نماز تو ہماری طرح ہی پڑھتے ہیں اور روزہ بھی ہماری طرح کا رکھتے ہییں ۔ لیکن ان کی لیے مالوں سے حاصل ہونے والی فضیلت زیادہ ہے ، حج کرتے ہے ، عمرہ کرتے ہیں ، جہاد کرتے ہیں اور صدقہ کرتے ہیں ۔ راوی کہتا ہے : (‏‏‏‏ اوپر والی حدیث ذکر کی) (‏‏‏‏تسبیحات کی تعداد کے بارے میں) ہم اختلاف میں پڑ گئے ، کوئی کہتا کہ تینتیس دفعہ « سبحان اللہ » ، تینتیس دفعہ « الحمد للہ » اور چونتیس دفعہ « اللہ اکبر » کہنا ہے (‏‏‏‏اور کوئی کچھ اور کہتا) ۔ میں آپ ﷺ کے پاس گیا اور (‏‏‏‏ سارا مسئلہ ذکر کیا تو) آپ ﷺ نے فرمایا : « سبحان اللہ » ، « الحمد للہ » اور « اللہ اکبر » میں سے ہر ایک تینتیس تینتیس بار کہنا ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 19 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 826... سیدنا ابوذر ؓ کہتے ہیں : میں ایک رات کو نکلا ، کیا دیکھتا ہوں کہ رسول اللہ ﷺ اکیلے چل رہے تھے ، آپ کے ساتھ کوئی آدمی نہیں تھا ۔ میں نے سمجھا کہ شائد آپ ﷺ اس بات کو ناپسند کرتے ہیں کہ آپ کے ساتھ کوئی چلے ۔ میں نے چاند کے سائے میں چلنا شروع کر دیا ۔ آپ میری طرف متوجہ ہوئے ، مجھے دیکھا اور پوچھا : ” یہ کون ہے ؟ “ میں نے کہا : میں ابوذر ہوں ، اللہ مجھے آپ پر قربان کرے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” ابوذر ! ادھر آؤ ۔ “ میں آپ کے پاس گیا اور آپ کے ساتھ کچھ دیر چلتا رہا پھر آپ ﷺ نے مجھے فرمایا : ” قیامت والے روز کثیر مال و دولت والے اجر و ثواب میں کم ہوں گے ، مگر جس کو اللہ تعالیٰ نے مال دیا اور اس نے (صدقہ کرتے ہوئے) اسے دائیں بائیں اور آگے پیچھے بکھیر دیا اور اس کے ذریعے نیک اعمال کیے ۔ “ پھر میں آپ کے ساتھ چلتا رہا ، حتی کہ آپ ﷺ نے فرمایا : ” یہاں بیٹھ جاؤ ۔ “ آپ ﷺ نے مجھے ایسی ہموار زمین میں بٹھایا ، جس کے ارد گرد پتھر پڑے ہوئے تھے ۔ پھر فرمایا : ” میرے واپس آنے تک یہاں بیٹھے رہو ۔ “ پھر آپ ﷺ حرہ (کالے پتھروں والی زمین) کی طرف چلے گئے اور نظروں سے اوجھل ہو گئے ، آپ ﷺ وہاں کافی دیر تک ٹھہرے رہے ۔ پھر میں نے سنا آپ ﷺ یہ فرماتے ہوئے آ رہے تھے : ” اگرچہ وہ چوری بھی کرے اور زنا بھی کرے ۔ “ جب آپ ﷺ میرے پاس پہنچے تو مجھ سے صبر نہ ہو سکا اور میں نے کہا : اے اللہ کے نبی ! مجھے اللہ تعالیٰ آپ پر قربان کرے ! آپ حرہ زمین کے پاس کس سے گفتگو کر رہے تھے ؟ پھر آپ کو کوئی جواب بھی نہیں دے رہا تھا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” وہ جبریل تھا ، حرہ کے ساتھ ہی وہ مجھے ملا اور کہا : (اے محمد !) اپنی امت کو خوشخبری سنا دو کہ جو اس حال میں مرے کہ اس نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرایا ہو ، وہ جنت میں داخل ہو گا ۔ میں نے کہا : جبریل ! اگرچہ اس نے چوری بھی کی ہو اور زنا بھی کیا ہو ؟ ۔ اس نے کہا : جی ہاں ۔ میں نے کہا : اگرچہ اس نے چوری بھی کی ہو اور زنا بھی کیا ہو ؟ ۔ میں نے کہا : جی ہاں ۔ میں نے کہا : اگرچہ اس نے چوری بھی کی ہو اور زنا بھی کیا ہو ؟ ۔ اس نے کہا : جی ہاں اور اگرچہ اس نے شراب بھی پی ہو ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  7k
حدیث نمبر: 21 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 484... سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ کہتے ہیں : عاص بن وائل نے دور جاہلیت میں نظر مانی کہ وہ سو اونٹ ذبح کرے گا (لیکن وہ نذر پوری کرنے سے پہلے مر گیا) ، اس کے بیٹے ہشام بن عاص نے اپنے حصے کے پچاس اونٹ ذبح کر دئیے تھے اور دوسرے بیٹے سیدنا عمرو نے نبی کریم ﷺ سے اس کے بارے میں سوال کیا ، آپ ﷺ نے فرمایا : ”اگر تیرے باپ نے توحید کا اقرار کیا ہوتا اور تو اس کی طرف سے روزہ رکھتا یا صدقہ کرتا تو اسے فائدہ ہوتا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 813 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3142... سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے ، رسول اللہ ﷺ نماز فجر سے فارغ ہوئے ، مسجد میں تشریف فرما عورتوں کے پاس آئے ، ان کے پاس کھڑے ہوئے اور فرمایا : ”عورتوں کی جماعت ! صدقہ کیا کرو ، میں نے عقل اور دین میں ناقص ہونےکے باوجود تم عورتوں سے زیادہ کسی عقل مند پر غالب آ جانے والا کوئی نہیں دیکھا اور میں نے قیامت کے دن جہنم میں اکثریت عورتوں کی دیکھی ، لہٰذا حسب استطاعت اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرو ۔ “ عورتوں میں سیدنا عبد اللہ بن مسعود ؓ کی بیوی بھی موجود تھی . . . راوی نے پوری حدیث بیان کی ۔ اس عورت نےکہا : اے اللہ کے رسول ! ہمارے دین اور عقل میں کیا کمی ہے ؟ آپ ﷺ نےفرمایا : ”میں نے جو نقصان دین کی بات کی ، وہ یہ ہے کہ جب تم میں سے کسی کو حیض آتا ہے ، تو وہ اللہ کی مشیت کے مطابق نماز پڑھنے سے رکی رہتی ہے ، (اس سے دین میں کمی آ جاتی ہے) اور عقل کا نقصان یہ ہے کہ ایک عورت کی گواہی ، مرد کی نصف شہادت کے برابر ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 Next >>


Search took 0.133 seconds