حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: صدقہ
تمام کتب میں
1156 رزلٹ
حدیث نمبر: 915 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 2766... سعید بن جبیر کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”صرف اپنے دین والوں پر صدقہ کرو ۔ “ جب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی : ”انہیں ہدایت پر لاکھڑا کرنا تیرے ذمہ نہیں بلکہ ہدایت اللہ تعالیٰ دیتا ہے جسے چاہتا ہے اور تم جو بھلی چیز اللہ کی راہ میں دو گے اس کا فائدہ خود پاؤ گے ، تمہیں صرف اللہ تعالیٰ کی رضا مندی کی طلب کے لیے ہی خرچ کرنا چاہے اور تم جو کچھ مال خرچ کرو گے اس کا پورا پورا بدلہ تمہیں دیا جائے گا ۔ “ (سورہ بقرہ : ۲۷۲) تو آپ ﷺ نے فرمایا : ”تمام اہل ادیان پر صدقہ کیا کرو ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 80  -  2k
حدیث نمبر: 918 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 3495... سیدنا عدی بن حاتم ؓ کہتے ہیں : میں رسول اللہ ﷺ کے پاس موجود تھا ، آپ کے پاس دو آدمی آئے ، ان میں سے ایک نے فقر و فاقہ کی اور دوسرے نے راستے کے غیر محفوظ ہونے کی شکایت کی ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : رہا مسئلہ راستے کے غیر محفوظ ہونے کا ، تو تھوڑا عرصہ ہے ، اس کے بعد (اتنا امن ہوگا کہ) غلے والے قافلے بھی مکہ کی طرف بغیر محافظ کے روانہ ہوں گے اور جہاں تک غربت و افلاس کا تعلق ہے ، تو (اس کی فکر نہ کرو) قیامت کے برپا ہونے سے پہلے تم میں سے ایک آدمی صدقہ لے کر گھومے گا لیکن (مال و دولت کی فراوانی کی وجہ سے) وہ ایسا فرد نہیں پائے گا جو اس کا صدقہ قبول کرے ۔ (یاد رکھو کہ) تم میں سے ہر کوئی اللہ تعالیٰ کے سامنے کھڑا ہو گا اور دونوں کے درمیان پردہ ہو گا نہ ترجمانی کرنے والا ترجمان ۔ اللہ تعالیٰ پوچھے گا : کیا میں نے تجھے مال دیا تھا ؟ وہ کہے گا : کیوں نہیں ۔ پھر اللہ تعالیٰ پوچھے گا : کیا میں نے تیری طرف رسول بھیجا تھا ؟ وہ کہے گا ، کیوں نہیں ۔ پس جب وہ اپنی دائیں جانب دیکھے گا تو صرف آگ نظر آئے گی اور بائیں جانب دیکھے گا تو ادھر بھی صرف آگ نظر آئے گی ۔ ہر کوئی آگ سے بچے ، اگرچہ کھجور کے ٹکڑے کے ساتھ ، اگر وہ بھی نہ ہو تو اچھی بات کے ساتھ ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 80  -  4k
حدیث نمبر: 1675 --- حکم البانی: حسن... ابوسعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص مسجد میں داخل ہوا تو نبی اکرم ﷺ نے لوگوں کو حکم دیا کہ وہ کپڑے (بطور صدقہ) ڈال دیں ، انہوں نے ڈال دیا ، پھر آپ ﷺ نے اس شخص کے لیے ان میں سے دو کپڑوں (کے دیئے جانے) کا حکم دیا ، پھر آپ ﷺ نے لوگوں کو صدقہ پر ابھارا تو وہ شخص دو میں سے ایک کپڑا ڈالنے لگا ، آپ نے اسے ڈانٹا اور فرمایا : ” اپنے کپڑے لے لو “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 79  -  2k
حدیث نمبر: 2360 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے بخیل اور صدقہ دینے والے کی مثال بیان فرمائی کہ ” ان کی مثال دو آدمیوں کی سی ہے کہ ان دونوں پر دو زرہیں ہوں لوہے کی کہ ان دونوں کے ہاتھ ان کی چھاتیوں میں بندھے ہوں اور ان کے گلوں میں پھر صدقہ دینے والا جب ارادہ کر لے صدقہ دینے کا تو وہ زرہ اس کی کشادہ ہو جائے یہاں تک کہ اس کے پوروں کو ڈھانپ لے (اور اس کے ہاتھ بھی کھل جائیں اس کے کشادہ ہونے سے) اور اس کے قدم کے نشان جو زمین پر ہوں اس کو بھی مٹا دے (یعنی سخی کے عیب سخاوت سے ڈھک جاتے ہیں یا گناہ معاف ہو جاتے ہیں) اور وہ زرہ گویا زمین پر لٹکتی ہے کہ اس کے قدموں کے نشانون کو مٹاتی ہے اور بخیل کا حال ایسا ہے کہ جب ارادہ کرتا ہے صدقہ کا زرہ اس کی تنگ ہو جاتی ہے اور ہر حلقہ اس کا اپنی جگہ پر پھنس جاتا ہے ۔ “ اور کہا راوی نے کہ میں نے دیکھا رسول اللہ ﷺ کو کہ اپنے گریبان میں ہاتھ سے اشارہ کرتے تھے (تاکہ سامعین کے ذہن میں اس کے تنگ ہونے کی تصویر بن جائے) اور اگر تم ان کو دیکھتے تو وہ کہتے کہ کشادہ کرنا چاہتے تھے اور زرہ کشادہ نہ ہوتی تھی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 78  -  4k
حدیث نمبر: 2556 --- حکم البانی: صحيح... حارثہ بن وہب ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا کہ صدقہ کرو کیونکہ تم پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ آدمی اپنا صدقہ لے کر دینے چلے گا تو جس شخص کو وہ دینے جائے گا وہ شخص کہے گا : اگر تم کل لے کر آئے ہوتے تو میں لے لیتا ، لیکن آج تو آج نہیں لوں گا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 78  -  2k
حدیث نمبر: 677 --- حکم البانی: حسن صحيح ، صحيح أبي داود ( 1428 ) ، الإرواء ( 832 ) ... عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ عید الفطر کے دن نماز کے لیے جانے سے پہلے صدقہ فطر نکالنے کا حکم دیتے تھے ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے ، ۲- اور اہل علم اسی کو مستحب سمجھتے ہیں کہ آدمی صدقہ فطر نماز کے لیے جانے سے پہلے نکال دے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 78  -  2k
حدیث نمبر: 2394 --- حکم البانی: صحيح... عباد بن عبداللہ بن زبیر کا بیان ہے کہ انہوں نے ام المؤمنین عائشہ ؓ کو کہتے سنا کہ نبی اکرم ﷺ کے پاس ایک شخص رمضان میں مسجد کے اندر آیا اور کہنے لگا : اللہ کے رسول ! میں تو بھسم ہو گیا ، آپ ﷺ نے پوچھا کیا بات ہے ؟ کہنے لگا : میں نے اپنی بیوی سے صحبت کر لی ہے ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” صدقہ کر دو “ ، وہ کہنے لگا : اللہ کی قسم ! میرے پاس صدقہ کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے ، اور نہ میرے اندر استطاعت ہے ، فرمایا : ” بیٹھ جاؤ “ ، وہ بیٹھ گیا ، اتنے میں ایک شخص غلے سے لدا ہوا گدھا ہانک کر لایا ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” ابھی بھسم ہونے والا کہاں ہے ؟ “ وہ شخص کھڑا ہو گیا ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” اسے صدقہ کر دو “ ، بولا : اللہ کے رسول ! کیا اپنے علاوہ کسی اور پر صدقہ کروں ؟ اللہ کی قسم ! ہم بھوکے ہیں ، ہمارے پاس کچھ بھی نہیں ، فرمایا : ” اسے تم ہی کھا لو “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 77  -  3k
حدیث نمبر: 2919 --- حکم البانی: صحيح ، المشكاة ( 2202 / التحقيق الثاني ) ، صحيح أبي داود ( 1204 ) ... عقبہ بن عامر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے : ” بلند آواز سے قرآن پڑھنے والا ایسا ہے جیسا کھلے عام صدقہ دینے والا ، اور آہستگی و خاموشی سے قرآن پڑھنے والا ایسا ہے جیسے چھپا کر صدقہ دینے والا “ ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث حسن غریب ہے ، ۲- اس حدیث کا معنی و مطلب یہ ہے کہ جو شخص آہستگی سے قرآن پڑھتا ہے وہ اس شخص سے افضل ہے جو بلند آواز سے قرآن پڑھتا ہے ، اس لیے کہ اہل علم کے نزدیک چھپا کر صدقہ دینا برسر عام صدقہ دینے سے افضل ہے ۔ مفہوم یہ ہے کہ اہل علم کے نزدیک اس سے آدمی عجب (خود نمائی) سے محفوظ رہتا ہے ۔ کیونکہ جو شخص چھپا کر عمل کرتا ہے اس کے عجب میں پڑنے کا اتنا خطرہ نہیں ہے جتنا اس کے کھلے عام عمل کرنے میں ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 77  -  3k
حدیث نمبر: 2764 --- ہم سے ہارون بن اشعث نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے بنو ہاشم کے غلام ابوسعید نے بیان کیا ‘ ان سے صخر بن جویریہ نے بیان کیا نافع سے اور ان سے ابن عمر ؓ نے کہ عمر ؓ نے اپنی ایک جائیداد رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں وقف کر دی ‘ اس جائیداد کا نام ثمغ تھا اور یہ ایک کھجور کا ایک باغ تھا ۔ عمر ؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! مجھے ایک جائیداد ملی ہے اور میرے خیال میں نہایت عمدہ ہے ‘ اس لیے میں نے چاہا کہ اسے صدقہ کر دوں تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اصل مال کو صدقہ کر کہ نہ بیچا جا سکے نہ ہبہ کیا جا سکے اور نہ اس کا کوئی وارث بن سکے ‘ صرف اس کا پھل (اللہ کی راہ میں) صرف ہو ۔ چنانچہ عمر ؓ نے اسے صدقہ کر دیا ‘ ان کا یہ صدقہ غازیوں کے لیے ‘ غلام آزاد کرانے کے لیے ، محتاجوں اور کمزوروں کے لیے ‘ مسافروں کے لیے اور رشتہ داروں کے لیے تھا اور یہ کہ اس کے نگراں کے لیے اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہو گا کہ وہ دستور کے موافق اس میں سے کھائے یا اپنے کسی دوست کو کھلائے بشرطیکہ اس میں سے مال جمع کرنے کا ارادہ نہ رکھتا ہو ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: اللہ کی راہ میں جائیداد وقف کرنا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  4k
حدیث نمبر: 4668 --- مجھ سے ابو محمد بشر بن خالد نے بیان کیا ، کہا ہم کو محمد بن جعفر نے خبر دی ، انہیں شعبہ نے ، انہیں سلیمان اعمش نے ، انہیں ابووائل نے اور ان سے ابومسعود انصاری ؓ نے بیان کیا کہ جب ہمیں خیرات کرنے کا حکم ہوا تو ہم مزدوری پر بوجھ اٹھاتے (اور اس کی مزدوری صدقہ میں دے دیتے) چنانچہ ابوعقیل اسی مزدوری سے آدھا صاع خیرات لے کر آئے اور ایک دوسرے صحابی عبدالرحمٰن بن عوف اس سے زیادہ لائے ۔ اس پر منافقوں نے کہا کہ اللہ کو اس (یعنی عقیل) کے صدقہ کی کوئی ضرورت نہیں تھی اور اس دوسرے (عبدالرحمٰن بن عوف) نے تو محض دکھاوے کے لیے اتنا بہت سا صدقہ دیا ہے ۔ چنانچہ یہ آیت نازل ہوئی « الذين يلمزون المطوعين من المؤمنين في الصدقات والذين لا يجدون إلا جہدہم‏ » کہ ” یہ ایسے لوگ ہیں جو صدقات کے بارے میں نفل صدقہ دینے والے مسلمانوں پر طعن کرتے ہیں اور خصوصاً ان لوگوں پر جنہیں بجز ان کی محنت مزدوری کے کچھ نہیں ملتا ۔ “ آخر آیت تک ۔
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  3k
حدیث نمبر: 5797 --- ہم سے عبداللہ بن محمد نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ابوعامر نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابراہیم بن نافع نے بیان کیا ، ان سے امام حسن بصری نے ، ان سے طاؤس نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے بخیل اور صدقہ دینے والے کی مثال بیان کیا کہ دو آدمیوں جیسی ہے جو لوہے کے جبے ہاتھ ، سینہ اور حلق تک پہنے ہوئے ہیں ۔ صدقہ دینے والا جب بھی صدقہ کرتا ہے تو اس کے جبہ میں کشادگی ہو جاتی ہے اور وہ اس کی انگلیوں تک بڑھ جاتا ہے اور قدم کے نشانات کو ڈھک لیتا ہے اور بخیل جب بھی کبھی صدقہ کا ارادہ کرتا ہے تو اس کا جبہ اسے اور چمٹ جاتا ہے اور ہر حلقہ اپنی جگہ پر جم جاتا ہے ۔ ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ میں نے دیکھا کہ نبی کریم ﷺ اس طرح اپنی مبارک انگلیوں سے اپنے گریبان کی طرف اشارہ کر کے بتا رہے تھے کہ تم دیکھو گے کہ وہ اس میں وسعت پیدا کرنا چاہے گا لیکن وسعت پیدا نہیں ہو گی ۔ اس کی متابعت ابن طاؤس نے اپنے والد سے کی ہے اور ابوالزناد نے اعرج سے کی ” دو جبوں “ کے ذکر کے ساتھ اور حنظلہ نے بیان کیا کہ میں نے طاؤس سے سنا ، انہوں نے ابوہریرہ ؓ سے سنا ، انہوں نے کہا « جبتان‏.‏ » اور جعفر نے اعرج کے واسطہ سے « جبتان‏.‏ » کا لفظ بیان کیا ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  4k
حدیث نمبر: 2408 --- ‏‏‏‏ ابن ساعدی سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا : مجھے سیدنا عمر ؓ نے صدقہ کا عامل کیا ، جب میں فارغ ہوا اور صدقہ کا مال ان کو لا کر دے دیا تو مجھے کچھ لینے کا حکم کیا ۔ میں نے کہا : میں نے تو اللہ کے واسطے یہ کام کیا ہے اور مزدوری میری اللہ پر ہے ۔ سیدنا عمر ؓ نے فرمایا : میں جو دیتا ہوں لے لو ایک بار میں نے بھی رسول اللہ ﷺ کے زمانہ میں صدقہ اکھٹا کیا تھا اور آپ ﷺ نے مجھے بھی کچھ اجرت دی اور میں نے ایسا ہی کہا جیسے تم نے کہا ، سو مجھ سے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جب بغیر مانگے تمہیں کچھ ملے تو کھاؤ اور صدقہ دو ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  2k
حدیث نمبر: 1466 --- ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے میرے باپ نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے اعمش نے بیان کیا ‘ ان سے شقیق نے ‘ ان سے عمرو بن الحارث نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود ؓ کی بیوی زینب ؓ نے ۔ (اعمش نے) کہا کہ میں نے اس حدیث کا ذکر ابراہیم نحعی سے کیا ۔ تو انہوں نے بھی مجھ سے ابوعبیدہ سے بیان کیا ۔ ان سے عمرو بن حارث نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود ؓ کی بیوی زینب نے ‘ بالکل اسی طرح حدیث بیان کی (جس طرح شقیق نے کی کہ) زینب ؓ نے بیان کیا کہ میں مسجد نبوی میں تھی ۔ رسول اللہ ﷺ کو میں نے دیکھا ۔ آپ ﷺ یہ فرما رہے تھے ‘ صدقہ کرو ‘ خواہ اپنے زیور ہی میں سے دو ۔ اور زینب اپنا صدقہ اپنے شوہر عبداللہ بن مسعود ؓ اور چند یتیموں پر بھی جو ان کی پرورش میں تھے خرچ کیا کرتی تھیں ۔ اس لیے انہوں نے اپنے خاوند سے کہا کہ آپ رسول اللہ ﷺ سے پوچھئے کہ کیا وہ صدقہ بھی مجھ سے کفایت کرے گا جو میں آپ پر اور ان چند یتیموں پر خرچ کروں جو میری سپردگی میں ہیں ۔ لیکن عبداللہ بن مسعود ؓ نے کہا کہ تم خود جا کر رسول اللہ ﷺ سے پوچھ لو ۔ آخر میں خود رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی ۔ اس وقت میں نے آپ ﷺ کے دروازے پر ایک انصاری خاتون کو پایا ۔ جو میری ہی جیسی ضرورت لے کر موجود تھیں ۔ (جو زینب ابومسعود انصاری کی بیوی تھیں) پھر ہمارے سامنے سے بلال گذرے ۔ تو ہم نے ان سے کہا کہ آپ رسول اللہ ﷺ سے یہ مسئلہ دریافت کیجئے کہ کیا وہ صدقہ مجھ سے کفایت کرے گا جسے میں اپنے شوہر اور اپنی زیر تحویل چند یتیم بچوں پر خرچ کر دوں ۔ ہم نے بلال سے یہ بھی کہا کہ ہمارا نام نہ لینا ۔ وہ اندر گئے اور آپ ﷺ سے عرض کیا کہ دو عورتیں مسئلہ دریافت کرتی ہیں ۔ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ یہ دونوں کون ہیں ؟ بلال ؓ نے کہہ دیا کہ زینب نام کی ہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ کون سی زینب ؟ بلال ؓ نے کہا کہ عبداللہ بن مسعود ؓ کی بیوی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ ہاں ! بیشک درست ہے ۔ اور انہیں دو گنا ثواب ملے گا ۔ ایک قرابت داری کا اور دوسرا خیرات کرنے کا ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: بیوی کا اپنے ذاتی مال سے غریب خاوند کو زکاۃ دینا نہ صرف جائز بلکہ افضل ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  7k
حدیث نمبر: 2802 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 573... سیدنا ابوموسیٰ اشعری ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”ہر مسلمان پر صدقہ کرنا ضروری ہے ۔ “ کسی نے پوچھا : اگر صدقہ کرنے کے لیے اس کے پاس کچھ نہ ہو ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”اپنے ہاتھوں سے کام (‏‏‏‏ محنت ، مزدوری) کرے اور (‏‏‏‏ اجرت حاصل کر کے) اپنے نفس کو بھی نفع پہنچائے اور صدقہ بھی کرے ۔ ”پھر پوچھا گیا : اگر اس کو اس کی بھی طاقت نہ ہو ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”کسی مصیبت زدہ حاجت مند کی مدد کر دے ۔ “ پھر پوچھا گیا : اگر اس کی بھی طاقت نہ رکھے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”نیکی یا بھلائی کا حکم کرے ۔ “ پوچھا گیا : اگر وہ یہ بھی نہ کر سکے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”دوسروں کو نقصان پہنچانے سے باز رہے ، یقیناً یہ بھی صدقہ ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  3k
حدیث نمبر: 4215 --- ‏‏‏‏ سیدنا سعد ؓ کے تینوں بیٹوں نے کہا اپنے باپ سعد بن ابی وقاص ؓ سے کہ رسول اللہ ﷺ تشریف لائے ہیں مکہ شریف میں بیمار پرسی کے لئے وہ رونے لگے آپ ﷺ نے پوچھا : ”تو کیوں روتا ہے ؟ “ سعد ؓ نے کہا : مجھے ڈر ہے کہیں مر جاؤں اس زمین میں جس سے ہجرت کی تھی میں نے جیسے سعد بن خولہ مر گیا ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”یا اللہ ! اچھا کر دے سعد کو ۔ “ تین بار پھر سعد ؓ نے کہا : یا رسول اللہ ! میرے پاس بہت مال ہے اور میری ایک بیٹی ہے کیا میں سارے مال کی وصیت کر دوں ؟ (فقرا اور مساکین کے لئے) آپ ﷺ نے فرمایا : ”نہیں ۔ “ میں نے عرض کیا : اچھا دو تہائی مال کی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”نہیں ۔ “ میں نے عرض کیا : اچھا نصف کی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”نہیں ۔ “ میں نے عرض کیا : تہائی کی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”ہاں تہائی اور تہائی بہت ہے اور تو جو صدقہ دے اپنے مال میں سے وہ تو صدقہ ہے اور جو خرچ کرتا ہے اپنے بال بچوں پر وہ بھی صدقہ ہے اور جو تیری بی بی کھاتی ہے تیرے مال میں سے وہ بھی صدقہ ہے اور جو تو اپنے لوگوں کو بھلائی سے اور عیش سے چھوڑ جائے (یعنی مالدار اور غنی) تو یہ بہتر ہے اس سے کہ تو چھوڑ جائے ان کو لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلاتے ہوئے ۔ “ اشارہ کیا آپ ﷺ نے اپنے دست مبارک سے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  4k
حدیث نمبر: 2549 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” بخیل اور صدقہ دینے والے (سخی) کی مثال ان دو شخصوں کی ہے جن پر لوہے کی زرہیں ہوں ، اور ان کے ہاتھ ان کی ہنسلیوں کے ساتھ چمٹا دیئے گئے ہوں ، تو جب جب صدقہ کرنے والا صدقہ کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو اس کی زرہ اس کے لیے وسیع و کشادہ ہو جاتی ہے یہاں تک کہ وہ اتنی بڑی ہو جاتی ہے کہ چلتے وقت اس کے پیر کے نشانات کو مٹا دیتی ہے ، اور جب بخیل صدقہ کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو ہر کڑی دوسرے کے ساتھ پیوست ہو جاتی اور سکڑ جاتی ہے ، اور اس کے ہاتھ اس کی ہنسلی سے مل جاتے ہیں “ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے : ” وہ (بخیل) کوشش کرتا ہے کہ اسے کشادہ کرے لیکن وہ کشادہ نہیں ہوتی “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 76  -  3k
حدیث نمبر: 3685 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے کہا : اللہ کے رسول ! میری ماں کا انتقال ہو گیا ہے اگر میں ان کی طرف سے صدقہ کر دوں تو کیا انہیں اس کا فائدہ پہنچے گا ؟ آپ نے فرمایا : ” ہاں “ ، تو اس نے کہا : پھر تو میرے پاس کھجور کا ایک باغ ہے ، آپ کو گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اپنی ماں کی طرف سے اسے صدقہ میں دے دیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 74  -  2k
حدیث نمبر: 1413 --- ہم سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے ابوعاصم نبیل نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں سعدان بن بشیر نے خبر دی ‘ کہا کہ ہم سے ابومجاہد سعد طائی نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے محل بن خلیفہ طائی نے بیان کیا ‘ کہا کہ میں نے عدی بن حاتم طائی ؓ سے سنا ‘ انہوں نے کہا کہ میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں موجود تھا کہ دو شخص آئے ‘ ایک فقر و فاقہ کی شکایت لیے ہوئے تھا اور دوسرے کو راستوں کے غیر محفوظ ہونے کی شکایت تھی ۔ اس پر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جہاں تک راستوں کے غیر محفوظ ہونے کا تعلق ہے تو بہت جلد ایسا زمانہ آنے والا ہے کہ جب ایک قافلہ مکہ سے کسی محافظ کے بغیر نکلے گا ۔ (اور اسے راستے میں کوئی خطرہ نہ ہو گا) اور رہا فقر و فاقہ تو قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک (مال و دولت کی کثرت کی وجہ سے یہ حال نہ ہو جائے کہ) ایک شخص اپنا صدقہ لے کر تلاش کرے لیکن کوئی اسے لینے والا نہ ملے ۔ پھر اللہ تعالیٰ کے درمیان کوئی پردہ نہ ہو گا اور نہ ترجمانی کے لیے کوئی ترجمان ہو گا ۔ پھر اللہ تعالیٰ اس سے پوچھے گا کہ کیا میں نے تجھے دنیا میں مال نہیں دیا تھا ؟ وہ کہے گا کہ ہاں دیا تھا ۔ پھر اللہ تعالیٰ پوچھے گا کہ کیا میں نے تیرے پاس پیغمبر نہیں بھیجا تھا ؟ وہ کہے گا کہ ہاں بھیجا تھا ۔ پھر وہ شخص اپنے دائیں طرف دیکھے گا تو آگ کے سوا اور کچھ نظر نہیں آئے گا پھر بائیں طرف دیکھے گا اور ادھر بھی آگ ہی آگ ہو گی ۔ پس تمہیں جہنم سے ڈرنا چاہیے خواہ ایک کھجور کے ٹکڑے ہی (کا صدقہ کر کے اس سے اپنا بچاؤ کر سکو) اگر یہ بھی میسر نہ آ سکے تو اچھی بات ہی منہ سے نکالے ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: روز حشر اللہ ، بندے کے درمیان کوئی حجاب نہ ہو گا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 74  -  5k
حدیث نمبر: 673 --- حکم البانی: صحيح ، ابن ماجة ( 1829 ) ... ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں ہم لوگ جب رسول اللہ ﷺ ہمارے درمیان موجود تھے - صدقہ فطر میں ایک صاع گیہوں یا ایک صاع جو ، یا ایک صاع کھجور یا ایک صاع کشمش یا ایک صاع پنیر نکالتے تھے ۔ تو ہم اسی طرح برابر صدقہ فطر نکالتے رہے یہاں تک کہ معاویہ ؓ مدینہ آئے ، تو انہوں نے لوگوں سے خطاب کیا ، اس خطاب میں یہ بات بھی تھی کہ میں شام کے دو مد گیہوں کو ایک صاع کھجور کے برابر سمجھتا ہوں ۔ تو لوگوں نے اسی کو اختیار کر لیا یعنی لوگ دو مد آدھا صاع گیہوں دینے لگے ۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے ، ۲- بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے ان کا خیال ہے کہ ہر چیز میں ایک صاع ہے ، یہی شافعی ، احمد اور اسحاق بن راہویہ کا بھی قول ہے ، ۳- صحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم کہتے ہیں کہ ہر چیز میں ایک صاع ہے سوائے گیہوں کے ، اس میں آدھا صاع کافی ہے ، ۴- یہی سفیان ثوری اور ابن مبارک کا بھی قول ہے ۔ اور اہل کوفہ کی بھی رائے ہے کہ گیہوں میں نصف صاع ہی ہے ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 74  -  4k
‏‏‏‏ اور دوسرے کا دیا ہوا صدقہ خریدنے میں تو کوئی حرج نہیں کیونکہ نبی کریم ﷺ نے خاص صدقہ دینے والے کو پھر اس کے خریدنے سے منع فرمایا ۔ لیکن دوسرے شخص کو منع نہیں فرمایا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 73  -  1k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 Next >>


Search took 0.135 seconds