حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: صدقہ
کتاب/کتب میں "صحیح بخاری"
309 رزلٹ
حدیث نمبر: 2260 --- ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا ، ان سے ابوبردہ یزید بن عبداللہ نے کہا کہ میرے دادا ، ابوبردہ عامر نے مجھے خبر دی اور انہیں ان کے باپ ابوموسیٰ اشعری ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ، امانت دار خزانچی جو اس کو حکم دیا جائے ، اس کے مطابق دل کی فراخی کے ساتھ (صدقہ ادا کر دے) وہ بھی ایک صدقہ کرنے والوں ہی میں سے ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 2707 --- ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبدالرزاق نے خبر دی ، کہا ہم کو معمر نے خبر دی ہمام سے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” انسان کے بدن کے (تین سو ساٹھ جوڑوں میں سے) ہر جوڑ پر ہر اس دن کا صدقہ واجب ہے جس میں سورج طلوع ہوتا ہے اور لوگوں کے درمیان انصاف کرنا بھی ایک صدقہ ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
اور ابوہریرہ ؓ نے نبی کریم ﷺ سے روایت کیا کہ ” ایک شخص نے صدقہ کیا اور اسے اس طرح چھپایا کہ اس کے بائیں ہاتھ کو خبر نہیں ہوئی کہ داہنے ہاتھ نے کیا خرچ کیا ہے “ اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا ” اگر تم صدقہ کو ظاہر کر دو تو یہ بھی اچھا ہے اور اگر پوشیدہ طور پر دو اور دو فقراء کو تو یہ بھی تمہارے لیے بہتر ہے اور تمہارے گناہ مٹا دے گا اور جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اس سے پوری طرح خبردار ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
‏‏‏‏ اور (سورۃ المائدہ میں) اللہ تعالیٰ کا فرمان « فكفارتہ إطعام عشرۃ مساكين‏ » اور یہ کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو نبی کریم ﷺ نے حکم دیا کہ پھر روزے یا صدقہ یا قربانی کا فدیہ دینا ہے اور ابن عباس ؓ اور عطاء و عکرمہ سے منقول ہے کہ قرآن مجید میں جہاں « أو أو » (بمعنی یا) کا لفظ آتا ہے تو اس میں اختیار بتانا مقصود ہوتا ہے اور نبی کریم ﷺ نے کعب ؓ کو فدیہ کے معاملہ میں اختیار دیا تھا (کہ مسکینوں کو کھانا کھلائیں یا ایک بکرے کا صدقہ کریں) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 6710 --- ہم سے محمد بن محبوب بصریٰ نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا ، کہا ہم سے معمر بن راشد نے ، ان سے زہری نے ، ان سے حمید بن عبدالرحمٰن بن عوف نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ ایک صاحب رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی ، میں تو تباہ ہو گیا ۔ نبی کریم ﷺ نے پوچھا کیا بات ہے ؟ انہوں نے کہا کہ رمضان میں اپنی بیوی سے صحبت کر لی ۔ نبی کریم ﷺ نے دریافت فرمایا کہ کوئی غلام ہے ؟ انہوں نے کہا کہ نہیں ۔ دریافت فرمایا متواتر دو مہینے روزے رکھ سکتے ہو ، انہوں نے کہا کہ نہیں ۔ دریافت فرمایا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا سکتے ہو ؟ انہوں نے کہا کہ نہیں ۔ راوی نے بیان کیا کہ پھر ایک انصاری صحابی « عرق » لے کر حاضر ہوئے ، « عرق » ایک پیمانہ ہے ، اس میں کھجوریں تھیں ، نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اسے لے جا اور صدقہ کر دے ۔ انہوں نے پوچھا : یا رسول اللہ ! کیا میں اپنے سے زیادہ ضرورت مند پر صدقہ کروں ؟ اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے ۔ ان دونوں میدانوں کے درمیان کوئی گھرانہ ہم سے زیادہ محتاج نہیں ہے پھر نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ جا اور اپنے گھر والوں ہی کو کھلا دے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  4k
حدیث نمبر: 5881 --- ہم سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے عدی بن ثابت نے ، ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے ابن عباس ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ عیدالفطر کے دن (آبادی سے باہر) گئے اور دو رکعت نماز پڑھائی آپ نے اس سے پہلے اور اس کے بعد کوئی دوسری نفل نماز نہیں پڑھی پھر آپ عورتوں کے مجمع کی طرف آئے اور انہیں صدقہ کا حکم فرمایا ۔ چنانچہ عورتیں اپنی بالیاں اور خوشبو اور مشک کے ہار صدقہ میں دینے لگیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 2600 --- ہم سے محمد بن محبوب نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالواحد بن زیادہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے معمر نے بیان کیا زہری سے ، وہ حمید بن عبدالرحمٰن سے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ ایک دیہاتی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آیا اور کہنے لگا کہ میں تو ہلاک ہو گیا ۔ آپ ﷺ نے دریافت فرمایا ” کیا بات ہوئی ؟ “ عرض کیا کہ رمضان میں میں نے اپنی بیوی سے ہمبستری کر لی ہے ۔ آپ ﷺ نے دریافت فرمایا ” تمہارے پاس کوئی غلام ہے ؟ “ کہا کہ نہیں ۔ پھر دریافت فرمایا ” کیا دو مہینے پے در پے روزے رکھ سکتے ہو ؟ “ کہا کہ نہیں ۔ پھر دریافت فرمایا ” کیا ساٹھ مسکینوں کو کھانا دے سکتے ہو ؟ “ اس پر بھی جواب تھا کہ نہیں ۔ بیان کیا کہ اتنے میں ایک انصاری عرق لائے ۔ (عرق کھجور کے پتوں کا بنا ہوا ایک ٹوکرا ہوتا تھا جس میں کھجور رکھی جاتی تھی) آپ ﷺ نے اس سے فرمایا ” اسے لے جا اور صدقہ کر دے “ انہوں نے عرض کیا ، یا رسول اللہ ! کیا اپنے سے زیادہ ضرورت مند پر صدقہ کر دوں ؟ اور اس ذات کی قسم ! جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے کہ سارے مدینے میں ہم سے زیادہ محتاج اور کوئی گھرانہ نہیں ہو گا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” پھر جا ، اپنے ہی گھر والوں کو کھلا دے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  4k
حدیث نمبر: 4240 --- ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ‘ ان سے عقیل نے ‘ ان سے ابن شہاب نے ‘ ان سے عروہ نے ‘ ان سے عائشہ ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ کی صاحبزادی فاطمہ ؓ نے ابوبکر صدیق ؓ کے پاس کسی کو بھیجا اور ان سے اپنی میراث کا مطالبہ کیا نبی کریم ﷺ کے اس مال سے جو آپ کو اللہ تعالیٰ نے مدینہ اور فدک میں عنایت فرمایا تھا اور خیبر کا جو پانچواں حصہ رہ گیا تھا ۔ ابوبکر ؓ نے یہ جواب دیا کہ نبی کریم ﷺ نے خود ہی ارشاد فرمایا تھا کہ ہم پیغمبروں کا کوئی وارث نہیں ہوتا ‘ ہم جو کچھ چھوڑ جائیں وہ سب صدقہ ہوتا ہے ‘ البتہ آل محمد ﷺ اسی مال سے کھاتی رہے گی اور میں ، اللہ کی قسم ! جو صدقہ نبی کریم ﷺ چھوڑ گئے ہیں اس میں کسی قسم کا تغیر نہیں کروں گا ۔ جس حال میں وہ آپ ﷺ کے عہد میں تھا اب بھی اسی طرح رہے گا اور اس میں (اس کی تقسیم وغیرہ) میں میں بھی وہی طرز عمل اختیار کروں گا جو آپ ﷺ کا اپنی زندگی میں تھا ۔ غرض ابوبکر ؓ نے فاطمہ ؓ کو کچھ بھی دینا منظور نہ کیا ۔ اس پر فاطمہ ؓ ابوبکر ؓ کی طرف سے خفا ہو گئیں اور ان سے ترک ملاقات کر لیا اور اس کے بعد وفات تک ان سے کوئی گفتگو نہیں کی ۔ فاطمہ ؓ آپ ﷺ کے بعد چھ مہینے تک زندہ رہیں ۔ جب ان کی وفات ہوئی تو ان کے شوہر علی ؓ نے انہیں رات میں دفن کر دیا اور ابوبکر ؓ کو اس کی خبر نہیں دی اور خود ان کی نماز جنازہ پڑھ لی ۔ فاطمہ ؓ جب تک زندہ رہیں علی ؓ پر لوگ بہت توجہ رکھتے رہے لیکن ان کی وفات کے بعد انہوں نے دیکھا کہ اب لوگوں کے منہ ان کی طرف سے پھرے ہوئے ہیں ۔ اس وقت انہوں نے ابوبکر ؓ سے صلح کر لینا اور ان سے بیعت کر لینا چاہا ۔ اس سے پہلے چھ ماہ تک انہوں نے ابوبکر ؓ سے بیعت نہیں کی تھی پھر انہوں نے ابوبکر ؓ کو بلا بھیجا اور کہلا بھیجا کہ آپ صرف تنہا آئیں اور کسی کو اپنے ساتھ نہ لائیں ان کو یہ منظور نہ تھا کہ عمر ؓ ان کے ساتھ آئیں ۔ عمر ؓ نے ابوبکر ؓ سے کہا کہ اللہ کی قسم ! آپ تنہا ان کے پاس نہ جائیں ۔ ابوبکر ؓ نے کہا کیوں وہ میرے ساتھ کیا کریں گے میں تو اللہ کی قسم ! ضرور ان کی پاس جاؤں گا ۔ آخر آپ علی ؓ کے یہاں گئے ۔ علی ؓ نے اللہ کو گواہ کیا ‘ اس کے بعد فرمایا ہمیں آپ کے فضل و کمال اور جو کچھ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بخشا ہے ‘ سب کا ہمیں اقرار ہے جو خیر و امتیاز آپ کو اللہ تعالیٰ نے دیا تھا ہم نے اس میں کوئی ریس بھی ن...
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  12k
حدیث نمبر: 6709 --- ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، ان سے زہری نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے ان کی زبان سے سنا وہ حمید بن عبدالرحمٰن سے بیان کرتے تھے ، ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ ایک شخص نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا ، میں تو تباہ ہو گیا ۔ نبی کریم ﷺ نے دریافت فرمایا کہ کیا بات ہے ؟ عرض کیا کہ میں نے رمضان میں اپنی بیوی سے ہمبستری کر لی ۔ نبی کریم ﷺ نے دریافت فرمایا کہ کیا تم ایک غلام آزاد کر سکتے ہو ؟ انہوں نے کہا کہ نہیں ۔ نبی کریم ﷺ نے پوچھا کیا دو مہینے متواتر روزے رکھ سکتا ہے ۔ انہوں نے عرض کیا کہ نہیں ۔ نبی کریم ﷺ نے پوچھا کیا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا سکتا ہے ؟ انہوں نے کہا کہ نہیں ۔ اس پر نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ بیٹھ جاؤ وہ صاحب بیٹھ گئے ۔ پھر نبی کریم ﷺ کے پاس ایک ٹوکرا لایا گیا جس میں کھجوریں تھیں (« عرق » ایک بڑا پیمانہ ہے) نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ لے جا اور اسے پورا صدقہ کر دے ۔ انہوں نے پوچھا ، کیا اپنے سے زیادہ محتاج پر (صدقہ کر دوں) ؟ اس پر نبی کریم ﷺ ہنس دئیے اور آپ کے سامنے کے دانت مبارک دکھائی دینے لگے اور پھر آپ ﷺ نے فرمایا کہ اپنے بچوں ہی کو کھلا دینا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  4k
حدیث نمبر: 2773 --- ہم سے ابوعاصم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے عبداللہ بن عون نے بیان کیا ‘ ان سے نافع نے بیان کیا ‘ ان سے عبداللہ بن عمر ؓ نے کہ عمر ؓ کو خیبر میں ایک جائیداد ملی تو آپ نے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر اس کے متعلق خبر دی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ اگر چاہو تو اسے صدقہ کر دو ۔ چنانچہ آپ نے فقراء ‘ مساکین ‘ رشتہ داروں اور مہمانوں کے لیے اسے صدقہ کر دیا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 1468 --- ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں شعیب نے خبر دی ‘ کہا کہ ہم سے ابوالزناد نے اعرج سے خبر دی اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے زکوٰۃ وصول کرنے کا حکم دیا ۔ پھر آپ ﷺ سے کہا گیا کہ ابن جمیل اور خالد بن ولید اور عباس بن عبدالمطلب نے زکوٰۃ دینے سے انکار کر دیا ہے ۔ اس پر نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ابن جمیل یہ شکر نہیں کرتا کہ کل تک وہ فقیر تھا ۔ پھر اللہ نے اپنے رسول کی دعا کی برکت سے اسے مالدار بنا دیا ۔ باقی رہے خالد ‘ تو ان پر تم لوگ ظلم کرتے ہو ۔ انہوں نے تو اپنی زرہیں اللہ تعالیٰ کے راستے میں وقف کر رکھی ہیں ۔ اور عباس بن عبدالمطلب ‘ تو وہ رسول اللہ ﷺ کے چچا ہیں ۔ اور ان کی زکوٰۃ انہی پر صدقہ ہے ۔ اور اتنا ہی اور انہیں میری طرف سے دینا ہے ۔ اس روایت کی متابعت ابوالزناد نے اپنے والد سے کی اور ابن اسحاق نے ابوالزناد سے یہ الفاظ بیان کیے ۔ « ہي عليہ ومثلہا معہا » (صدقہ کے لفظ کے بغیر) اور ابن جریج نے کہا کہ مجھ سے اعرج سے اسی طرح یہ حدیث بیان کی گئی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  4k
حدیث نمبر: 4241 --- ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ‘ ان سے عقیل نے ‘ ان سے ابن شہاب نے ‘ ان سے عروہ نے ‘ ان سے عائشہ ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ کی صاحبزادی فاطمہ ؓ نے ابوبکر صدیق ؓ کے پاس کسی کو بھیجا اور ان سے اپنی میراث کا مطالبہ کیا نبی کریم ﷺ کے اس مال سے جو آپ کو اللہ تعالیٰ نے مدینہ اور فدک میں عنایت فرمایا تھا اور خیبر کا جو پانچواں حصہ رہ گیا تھا ۔ ابوبکر ؓ نے یہ جواب دیا کہ نبی کریم ﷺ نے خود ہی ارشاد فرمایا تھا کہ ہم پیغمبروں کا کوئی وارث نہیں ہوتا ‘ ہم جو کچھ چھوڑ جائیں وہ سب صدقہ ہوتا ہے ‘ البتہ آل محمد ﷺ اسی مال سے کھاتی رہے گی اور میں ، اللہ کی قسم ! جو صدقہ نبی کریم ﷺ چھوڑ گئے ہیں اس میں کسی قسم کا تغیر نہیں کروں گا ۔ جس حال میں وہ آپ ﷺ کے عہد میں تھا اب بھی اسی طرح رہے گا اور اس میں (اس کی تقسیم وغیرہ) میں میں بھی وہی طرز عمل اختیار کروں گا جو آپ ﷺ کا اپنی زندگی میں تھا ۔ غرض ابوبکر ؓ نے فاطمہ ؓ کو کچھ بھی دینا منظور نہ کیا ۔ اس پر فاطمہ ؓ ابوبکر ؓ کی طرف سے خفا ہو گئیں اور ان سے ترک ملاقات کر لیا اور اس کے بعد وفات تک ان سے کوئی گفتگو نہیں کی ۔ فاطمہ ؓ آپ ﷺ کے بعد چھ مہینے تک زندہ رہیں ۔ جب ان کی وفات ہوئی تو ان کے شوہر علی ؓ نے انہیں رات میں دفن کر دیا اور ابوبکر ؓ کو اس کی خبر نہیں دی اور خود ان کی نماز جنازہ پڑھ لی ۔ فاطمہ ؓ جب تک زندہ رہیں علی ؓ پر لوگ بہت توجہ رکھتے رہے لیکن ان کی وفات کے بعد انہوں نے دیکھا کہ اب لوگوں کے منہ ان کی طرف سے پھرے ہوئے ہیں ۔ اس وقت انہوں نے ابوبکر ؓ سے صلح کر لینا اور ان سے بیعت کر لینا چاہا ۔ اس سے پہلے چھ ماہ تک انہوں نے ابوبکر ؓ سے بیعت نہیں کی تھی پھر انہوں نے ابوبکر ؓ کو بلا بھیجا اور کہلا بھیجا کہ آپ صرف تنہا آئیں اور کسی کو اپنے ساتھ نہ لائیں ان کو یہ منظور نہ تھا کہ عمر ؓ ان کے ساتھ آئیں ۔ عمر ؓ نے ابوبکر ؓ سے کہا کہ اللہ کی قسم ! آپ تنہا ان کے پاس نہ جائیں ۔ ابوبکر ؓ نے کہا کیوں وہ میرے ساتھ کیا کریں گے میں تو اللہ کی قسم ! ضرور ان کی پاس جاؤں گا ۔ آخر آپ علی ؓ کے یہاں گئے ۔ علی ؓ نے اللہ کو گواہ کیا ‘ اس کے بعد فرمایا ہمیں آپ کے فضل و کمال اور جو کچھ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بخشا ہے ‘ سب کا ہمیں اقرار ہے جو خیر و امتیاز آپ کو اللہ تعالیٰ نے دیا تھا ہم نے اس میں کوئی ریس بھی ن...
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  12k
حدیث نمبر: 4669 --- ہم سے اسحاق بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے ابواسامہ (حماد بن اسامہ) سے پوچھا ، آپ حضرات سے زائدہ بن قدامہ نے بیان کیا تھا کہ ان سے سلیمان نے ، ان سے شقیق نے اور ان سے ابومسعود انصاری نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ صدقہ کی ترغیب دیتے تھے تو آپ ﷺ کے بعض صحابہ مزدوری کر کے لاتے اور (بڑی مشکل سے) ایک مد کا صدقہ کر سکتے لیکن آج انہیں میں بعض ایسے ہیں جن کے پاس لاکھوں درہم ہیں ۔ غالباً ان کا اشارہ خود اپنی طرف تھا (حماد نے کہا ہاں سچ ہے) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 3666 --- ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے شعیب نے بیان کیا ، ان سے زہری نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ مجھے حمید بن عبدالرحمٰن بن عوف نے خبر دی اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ، آپ ﷺ نے فرمایا کہ جس نے اللہ کے راستے میں کسی چیز کا ایک جوڑا خرچ کیا (مثلاً دو روپے ، دو کپڑے ، دو گھوڑے اللہ تعالیٰ کے راستے میں دیے) تو اسے جنت کے دروازوں سے بلایا جائے گا کہ اے اللہ کے بندے ! ادھر آ ، یہ دروازہ بہتر ہے پس جو شخص نمازی ہو گا اسے نماز کے دروازے سے بلایا جائے گا ، جو شخص مجاہد ہو گا اسے جہاد کے دروازے سے بلایا جائے گا ، جو شخص اہل صدقہ میں سے ہو گا اسے صدقہ کے دروازہ سے بلایا جائے گا اور جو شخص روزہ دار ہو گا اسے صیام اور ریان (سیرابی) کے دروازے سے بلایا جائے گا ۔ ابوبکر ؓ نے عرض کیا جس شخص کو ان تمام ہی دروازوں سے بلایا جائے گا پھر تو اسے کسی قسم کا خوف باقی نہیں رہے گا اور پوچھا کیا کوئی شخص ایسا بھی ہو گا جسے ان تمام دروازوں سے بلایا جائے گا یا رسول اللہ ! آپ ﷺ نے فرمایا : ہاں اور مجھے امید ہے کہ تم بھی انہیں میں سے ہو گے اے ابوبکر ! ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  4k
حدیث نمبر: 5010 --- اور عثمان بن ہیثم نے کہا کہ ہم سے عوف بن ابی جمیلہ نے بیان کیا ، ان سے محمد بن سیرین نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے صدقہ فطر کی حفاظت پر مقرر فرمایا ۔ پھر ایک شخص آیا اور دونوں ہاتھوں سے (کھجوریں) سمیٹنے لگا ۔ میں نے اسے پکڑ لیا اور کہا کہ میں تجھے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پیش کروں گا ۔ پھر انہوں نے یہ پورا قصہ بیان کیا (مفصل حدیث اس سے پہلے کتاب الوکالۃ میں گزر چکی ہے) (جو صدقہ فطر چرانے آیا تھا) اس نے کہا کہ جب تم رات کو اپنے بستر پر سونے کے لیے جاؤ تو آیت الکرسی پڑھ لیا کرو ، پھر صبح تک اللہ تعالیٰ کی طرف سے تمہاری حفاظت کرنے والا ایک فرشتہ مقرر ہو جائے گا اور شیطان تمہارے پاس بھی نہ آ سکے گا ۔ (ابوہریرہ ؓ نے یہ بات آپ سے بیان کی تو) نبی کریم ﷺ نے فرمایا اس نے تمہیں یہ ٹھیک بات بتائی ہے اگرچہ وہ بڑا جھوٹا ہے ، وہ شیطان تھا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  3k
حدیث نمبر: 7163 --- ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، انہیں زہری نے ، انہیں نمر کے بھانجے سائب بن یزید نے خبر دی ، انہیں حویطب بن عبدالعزیٰ نے خبر دی ، انہیں عبداللہ بن السعیدی نے خبر دی کہ وہ عمر ؓ کے پاس ان کے زمانہ خلافت میں آئے تو ان سے عمر ؓ نے پوچھا : کیا مجھ سے یہ جو کہا گیا ہے وہ صحیح ہے کہ تمہیں لوگوں کے کام سپرد کئے جاتے ہیں اور جب اس کی تنخواہ دی جاتی ہے تو تم اسے لینا پسند نہیں کرتے ؟ میں نے کہا کہ یہ صحیح ہے ۔ عمر ؓ نے کہا کہ تمہارا اس سے مقصد کیا ہے ؟ میں نے عرض کیا کہ میرے پاس گھوڑے اور غلام ہیں اور میں خوشحال ہوں اور میں چاہتا ہوں کہ میری تنخواہ مسلمانوں پر صدقہ ہو جائے ۔ عمر ؓ نے فرمایا کہ ایسا نہ کرو کیونکہ میں نے بھی اس کا ارادہ کیا تھا جس کا تم نے ارادہ کیا ہے نبی کریم ﷺ مجھے عطا کرتے تھے تو میں عرض کر دیتا تھا کہ اسے مجھ سے زیادہ اس کے ضرورت مند کو عطا فرما دیجئیے ۔ آخر آپ نے ایک مرتبہ مجھے مال عطا کیا اور میں نے وہی بات دہرائی کہ اسے ایسے شخص کو دے دیجئیے جو اس کا مجھ سے زیادہ ضرورت مند ہو تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ اسے لو اور اس کے مالک بننے کے بعد اس کا صدقہ کرو ۔ یہ مال جب تمہیں اس طرح ملے کہ تم اس کے نہ خواہشمند ہو اور نہ اسے مانگا تو اسے لے لیا کرو اور اگر اس طرح نہ ملے تو اس کے پیچھے نہ پڑا کرو ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  4k
حدیث نمبر: 3072 --- ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے غندر نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ‘ ان سے محمد بن زیاد نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ حسن بن علی ؓ نے صدقہ کی کھجور میں سے (جو بیت المال میں آئی تھی) ایک کھجور اٹھا لی اور اپنے منہ کے قریب لے گئے ۔ لیکن نبی کریم ﷺ نے انہیں فارسی زبان کا یہ لفظ کہہ کر روک دیا کہ « كخ كخ » کیا تمہیں معلوم نہیں کہ ہم صدقہ نہیں کھایا کرتے ہیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 1449 --- ہم سے مؤمل بن ہشام نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہم سے اسماعیل نے ایوب سے بیان کیا اور ان سے عطاء بن ابی رباح نے کہ ابن عباس ؓ نے بتلایا اس وقت میں موجود تھا جب رسول اللہ ﷺ نے خطبہ سے پہلے نماز (عید) پڑھی ۔ پھر آپ ﷺ نے دیکھا کہ عورتوں تک آپ ﷺ کی آواز نہیں پہنچی ‘ اس لیے آپ ﷺ ان کے پاس بھی آئے ۔ آپ ﷺ کے ساتھ بلال ؓ تھے جو اپنا کپڑا پھیلائے ہوئے تھے ۔ آپ ﷺ نے عورتوں کو وعظ سنایا اور ان سے صدقہ کرنے کے لیے فرمایا اور عورتیں (اپنا صدقہ بلال ؓ کے کپڑے میں) ڈالنے لگیں ۔ یہ کہتے وقت ایوب نے اپنے کان اور گلے کی طرف اشارہ کیا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 2590 --- ہم سے ابوعاصم ضحاک بن مخلد نے بیان کیا ، ان سے ابن جریج نے ، ان سے ابن ابی ملیکہ نے ، ان سے عباد بن عبداللہ نے اور ان سے اسماء ؓ نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! میرے پاس صرف وہی مال ہے جو (میرے شوہر) زبیر نے میرے پاس رکھا ہوا ہے تو کیا میں اس میں سے صدقہ کر سکتی ہوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” صدقہ کرو ، جوڑ کے نہ رکھو ، کہیں تم سے بھی ۔ (اللہ کی طرف سے نہ) روک لیا جائے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 7120 --- ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ بن ابی کثیر نے بیان کیا ، ان سے شعبہ نے ، ان سے معبد نے بیان کیا ، انہوں نے حارثہ بن وہب ؓ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ، نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” صدقہ کرو کیونکہ عنقریب لوگوں پر ایک ایسا زمانہ آئے گا جب ایک شخص اپنا صدقہ لے کر پھرے گا اور کوئی اسے لینے والا نہیں ملے گا ۔ “ مسدد نے بیان کیا کہ حارثہ عبیداللہ بن عمر کے ماں شریک بھائی تھے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 Next >>


Search took 0.128 seconds