حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: صدقہ
کتاب/کتب میں "صحیح مسلم"
196 رزلٹ
حدیث نمبر: 329 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے ، جب رسول اللہ ﷺ پر آیت اتری « لِلَّہِ مَا فِي السَّمَوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ وَإِنْ تُبْدُوا مَا فِي أَنْفُسِكُمْ أَوْ تُخْفُوہُ يُحَاسِبْكُمْ بِہِ اللَّہُ فَيَغْفِرُ لِمَنْ يَشَاءُ وَيُعَذِّبُ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّہُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ » (البقرۃ 284) اخیر تک یعنی ”اللہ ہی کا ہے جو کہ ہے آسمانوں اور زمین میں اور اگر تم کھول دو اپنے دل کی بات کو یا چھپاؤ اس کو ، اللہ تعالیٰ حساب کرے گا اس کا تم سے پھر بخش دے گا جس کو چاہے گا اور عذاب کرے گا ، جس کو چاہے گا اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔ ‘‘ تو گراں گزری رسول اللہ ﷺ کے اصحاب ؓ پر ، اور وہ آئے رسول اللہ ﷺ کے پاس ، پھر بیٹھ گئے گھٹنوں پر اور کہنے لگے : یا رسول اللہ ! ہم کو حکم ہوا ان کاموں کے کرنے کا جن کی ہمیں طاقت ہے جیسے نماز ، روزہ ، صدقہ ، اب آپ پر یہ آیت اتری اور اس پر عمل کرنے کی ہم میں طاقت نہیں (یعنی اپنے دل پر ہمارا زور نہیں چلتا کہ برے شیطانی وسوسے بالکل نہ آنے پائیں) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’ تم کیا چاہتے ہو کہ ایسا کہو جیسے پہلے دونوں کتاب والوں (یہود و نصاریٰ) نے کہا (جب اللہ کا حکم سنا) « سَمِعْنَا وَعَصَيْنَا » ”سنا ہم نے اور نافرمانی کی“ (یعنی ہم نے تیرا حکم سنا پر ہم اس پر عمل نہیں کریں گے) بلکہ یوں کہو « سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ » ”سنا ہم نے اور مان لیا ۔ بخش دے ہم کو اے ہمارے مالک ! تیری ہی طرف ہم کو جانا ہے ۔ “ ‘‘ یہ سن کر صحابہ ؓ نے کہا : « سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ » ”سنا ہم نے اور مان لیا ، بخش دے ہم کو مالک ہمارے ! تیری ہی طرف ہم کو جانا ہے ۔ “ جب لوگوں نے یہ کہا اور اپنی زبانوں سے نکالا ۔ اس کے بعد ہی یہ آیت اتری « آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْہِ مِنْ رَبِّہِ وَالْمُؤْمِنُونَ كُلٌّ آمَنَ بِاللَّہِ وَمَلَائِكَتِہِ وَكُتُبِہِ وَرُسُلِہِ لَا نُفَرِّقُ بَيْنَ أَحَدٍ مِنْ رُسُلِہِ وَقَالُوا سَمِعْنَا وَأَطَعْنَا غُفْرَانَكَ رَبَّنَا وَإِلَيْكَ الْمَصِيرُ » (البقرۃ : 285) اخیر تک یعنی ”ایمان لایا رسول اس پر جو اترا اس کی طرف اس کے مالک کے پاس سے اور ایمان لائے مومن بھی ، سب ایمان لائے اللہ پر اور اس کے فرشتوں پر اس کی کتابوں پر اور اس کے رس...
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  12k
حدیث نمبر: 2490 --- ‏‏‏‏ سیدہ ام عطیہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا : بھیجا میرے پاس رسول اللہ ﷺ نے ایک بکری کو صدقہ کی تو میں نے اس میں سے تھوڑا گوشت سیدہ عائشہ ؓ کو بھیج دیا آپ ﷺ سیدہ عائشہ ؓ کے پاس تشریف لائے اور فرمایا : تمہارے پاس کچھ کھانا ہے ؟ “ انہوں نے عرض کیا کہ نہیں مگر نسیبہ نے (یعنی ام عطیہ نے) ہمارے پاس کچھ گوشت بھیجا ہے اس بکری میں سے جو آپ نے ان کے پاس بھیجی تھی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” وہ اپنی جگہ پہنچ گئی ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 534 --- ‏‏‏‏ ابومالک اشعری ؓ سے (جن کا نام حارث یا عبید یا کعب بن عاصم یا عمرو ہے) روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”طہارت آدھے ایمان کے برابر ہے ۔ اور « الحمد للہ » بھر دے گا ترازو کو (یعنی اس قدر اس کا ثواب عظیم ہے کہ اعمال تولنے کا ترازو اس کے اجر سے بھر جائے گا) اور « سبحان اللہ » اور « الحمدللہ » دونوں بھر دیں گے آسمانوں اور زمین کے بیچ کی جگہ کو (اگر ان کا ثواب ایک جسم کی شکل میں فرض کیا جائے) اور نماز نور ہے اور صدقہ دلیل ہے اور صبر روشنی ہے اور قرآن تیری دلیل ہے ۔ دوسرے پر یا دوسرے کی دلیل ہے تجھ پر (یعنی اگر سمجھ کر پڑھے اور فائدہ اٹھائے تو تیری دلیل ہے نہیں تو دوسرے کو فائدہ ہو گا اور تو محرم رہے گا) ، ہر ایک آدمی (بھلا ہو یا برا) صبح کو اٹھتا ہے یا پھر اپنے تئیں آزاد کرتا ہے (نیک کام کر کے اللہ کے عذاب سے) یا (برے کام کر کے) اپنے آپ کو تباہ کرتا ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 535 --- ‏‏‏‏ سیدنا مصعب بن سعد سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ ابن عامر کے پاس آئے وہ بیمار تھے ان کے پوچھنے کو ۔ ابن عامر نے کہا : اے ابن عمر ! تم میرے لئے دعا نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے ، آپ ﷺ فرماتے تھے : ”اللہ نہیں قبول کرتا نماز کو بغیر طہارت کے اور نہیں قبول کرتا صدقہ اس مال غنیمت میں سے جو تقسیم سے پہلے اڑا لیا جائے ۔ “ اور تم تو بصرے کے حاکم ہو چکے ہو ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 806 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ سیدہ میمونہ ؓ کی لونڈی کو کسی نے ایک بکری صدقہ میں دی وہ مر گئی ۔ رسول اللہ ﷺ نے اس کو پڑا ہوا دیکھا تو فرمایا : ”تم نے اس کی کھال کیوں نہ لی ۔ دباغت کر کے کام میں لاتے ۔ “ لوگوں نے کہا : یا رسول اللہ ! وہ مردار تھی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”مردار کا صرف کھانا حرام ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 2595 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ نے کہا کہ ایک شخص آیا نبی ﷺ کے پاس اور کہا کہ میں ہلاک ہو گیا ، یارسول اللہ ! آپ ﷺ نے فرمایا ”کس نے ہلاک کیا تجھ کو ۔ اس نے عرض کی کہ میں اپنی بیوی پر جا پڑا رمضان میں (یعنی جماع کر بیٹھا) آپ ﷺ نے فرمایا : ”تو ایک غلام یا لونڈی آزاد کر سکتا ہے ؟ “ اس نے کہا : نہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا : ”دو مہینے کے روزے برابر رکھ سکتا ہے ؟ “ اس نے کہا : نہیں ، آپ ﷺ نے فرمایا : ”ساٹھ مسکینوں کو کھلا سکتا ہے ؟ “ اس نے کہا : نہیں ، پھر وہ بیٹھا رہا یہاں تک کہ نبی کریم ﷺ کے پاس ایک ٹوکرا کھجور کا آیا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”جا اس کو صدقہ دے دے مسکینوں کو ۔ “ اس نے کہا کہ مجھ سے بڑھ کر کوئی مسکین ہے ؟ مدینہ کے دونوں کنکریلی کالے پتھروں والی زمینوں کے بیچ میں کہ ان مین کوئی گھر والا مجھ سے بڑھ کر محتاج نہیں تو نبی کریم ﷺ ہنس پڑے ، یہاں تک کہ آپ ﷺ کی کچلیاں کھل گئیں پھر آپ ﷺ نے فرمایا : ”لے اس کو اور کھلا اپنے گھر والوں کو ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 807 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک مردار بکری دیکھی ، جو سیدہ میمونہ ؓ کی لونڈی کو صدقہ میں ملی تھی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”پر تم نے اس کی کھال سے فائدہ کیوں نہ اٹھایا ۔ “ لوگوں نے کہا : وہ مردار ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”مردار کا کھانا حرام ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 4513 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوشریح عدوی ؓ سے روایت ہے ، میرے کانوں نے سنا اور میری آنکھوں نے دیکھا جب رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”جو شخص یقین رکھتا ہے اللہ تعالیٰ پر اور قیامت کے دن پر اس کو چاہیئے کہ خاطر داری کرے اپنے مہمان کی تکلف کے ساتھ ۔ “ لوگوں نے کہا : تکلف کب تک یا رسول اللہ ! آپ ﷺ نے فرمایا : ”تکلف ایک دن رات تک ہے ۔ “ (یعنی ایک دن رات اپنے مقدور کے موافق عمدہ کھانا کھلائے اور مہمانی تین دن تک ہے یعنی دو دن معمولی کھانا کھلائے) پھر اس کے بعد جو مہمانی کرے صدقہ ہے اور جو شخص یقین رکھتا ہو اللہ پر اور قیامت کے دن پر اس کو چاہیے کہ نیک بات کہے یا چپ رہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 809 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک پڑی ہوئی بکری دیکھی جو سیدہ میمونہ ؓ کی لونڈی کو صدقہ میں ملی تھی ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”ان لوگوں نے اس کی کھال کیوں نہ لی دباغت کر کے فائدہ اٹھاتے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 2889 --- ‏‏‏‏ سیدنا کعب ؓ نے کہا یہ آیت « فَمَن كَانَ مِنكُم مَّرِيضًا أَوْ بِہِ أَذًى مِّن رَّأْسِہِ فَفِدْيَۃٌ مِّن صِيَامٍ أَوْ صَدَقَۃٍ أَوْ نُسُكٍ » (۲/البقرۃ : ۱۹۶) میرے ہی حق میں اتری اور میں آیا رسول اللہ ﷺ کے پاس اور آپ ﷺ نے فرمایا : ” نزدیک آؤ ۔ “ میں نزدیک آیا ۔ پھر فرمایا : ” تم کو تمہاری جوئیں بہت ستاتی ہیں ۔ “ ابن عون نے کہا کہ میں گمان کرتا ہوں کہ انہوں نے کہا : ہاں ۔ پھر مجھے حکم فرمایا فدیہ کا روزہ ہو ، خواہ صدقہ ہو ، خواہ قربانی ہو ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 2714 --- ‏‏‏‏ ام المؤمنین عائشہ ؓ فرماتی ہیں ، مجھ سے ایک دن رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اے عائشہ ! تمہارے پاس کچھ کھانا ہے ؟ “ تو میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! کچھ نہیں ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” میں روزے سے ہوں ۔ “ پھر آپ ﷺ باہر تشریف لے گئے اور ہمارے پاس کچھ حصہ آیا ہدیہ کے طور یا آگئے ہمارے پاس کچھ مہمان (کہ ان میں بڑا حصہ اس ہدیہ کا خرچ ہو گیا اور کچھ تھوڑا سا میں نے آپ ﷺ کے لیے چھپا رکھا) پھر آپ ﷺ نے پوچھا : ” وہ کیا ہے ؟ “ میں نے کہا : حیس ہے (حیس وہ کھانا ہے کہ کھجور اور گھی اور اقط یعنی سوکھا دہی ملا کر بناتے ہیں) آپ ﷺ نے فرمایا ” لاؤ ۔ “ پھر میں لائی اور آپ ﷺ نے کھایا پھر فرمایا : ” میں روزے سے تھا صبح کو ۔ “ کہا طلحہ نے میں نے یہ حدیث مجاہد سے بیان کی تو انہوں نے کہا : یہ ایسی بات ہے (یعنی نفل روزہ کھول ڈالنا) جیسے کوئی صدقہ نکالے اپنے مال سے تو اس کو اختیار ہے چاہے دے دے چاہے پھر رکھ لے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 4670 --- ‏‏‏‏ سیدنا براء بن عازب ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ احزاب کے دن ہمارے ساتھ تھے مٹی ڈھوتے تھے (جب خندق کھودی گئی مدینہ کے گرد) اور مٹی نے آپ ﷺ کے پیٹ کی سفیدی کو چھپا لیا تھا ۔ آپ ﷺ یہ فرماتے تھے : ”قسم اللہ کی اگر تو ہدایت نہ کرتا تو ہم راہ نہ پاتے اور نہ ہم صدقہ دیتے ، نہ نماز پڑھتے تو اتار اپنی رحمت کو ہم پر ان لوگوں نے (یعنی مکہ والوں نے) نہ مانا ہمارا کہنا (یعنی ایمان نہ لائے ۔ اور ایک روایت میں ہے اس جماعت نے نہ مانا ہمارا کہنا جب وہ فساد کی بات کرنا چاہتے ہیں یعنی شرک اور کفر وغیرہ) تو ہم نہیں شریک ہوتے ان کے“ اور یہ آپ ﷺ بلند آواز سے فرماتے تھے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 2916 --- ‏‏‏‏ اس حدیث کا مضمون وہی ہے جو اوپر گزرا ۔ عروہ کی روایت میں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے سیدہ عائشہ ؓ کا حج پورا کیا اور ہشام کی روایت میں ہے کہ اس میں کوئی قربانی ، روزہ یا صدقہ واجب نہیں ہوا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 2914 --- ‏‏‏‏ سیدہ عائشہ ؓ نے فرمایا : نکلے ہم حجتہ الوادع میں ہلال ذی الحجہ کے قریب اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جو ارادہ کرے عمرہ کا اہلال کرے اور اگر میں ہدی نہ کرتا تو عمرہ ہی کا اہلال کرتا ۔ “ اور کسی نے عمرہ کا ، کسی نے حج کا اہلال کیا اور میں انہی میں تھی جنہوں نے عمرہ کا اہلال کیا تھا پھر جب مکہ آئے اور عرفہ کا دن ہوا میں حائضہ ہو گئی اور ابھی میں نے عمرہ سے احرام نہیں کھولا تھا ۔ پھر رسول اللہ ﷺ سے عرض کی تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” عمرہ چھوڑ دو اور حج کا اہلال کرو ۔ “ پھر میں نے ایسا ہی کیا ، پھر جب شب محصب ہوئی اور اللہ تعالیٰ نے ہمارا حج پورا کیا ۔ میرے ساتھ آپ ﷺ نے عبدالرحمٰن بن ابی بکر ؓ کو بھیجا انہوں نے مجھے اپنے پیچھے بٹھا لیا اور وہ مجھے تنعیم لے گئے اور میں نے اہلال عمرہ کا کیا اور اللہ تعالیٰ نے ہمارے حج اور عمرہ دونوں پورے کیے اور نہ اس میں قربانی واجب ہوئی ، نہ صدقہ ، نہ روزہ ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 4260 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”جو شخص تم میں سے قسم کھائے لات (اور عزیٰ) کی (یہ دونوں بت تھے جاہلیت کے زمانے میں جن کی لوگ پوجا کرتے تھے) وہ کہے : « لَا إِلَـٰہَ إِلَّا اللَّـہُ » ۔ اور جو کوئی کہے دوسرے سے آ میں تجھ سے جوا کھیلوں تو وہ صدقہ دے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 1347 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ راوی ہیں کہ فقراء مہاجرین ؓ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آئے اور عرض کی کہ مالدار لوگ بلند درجوں پر پہنچ گئے اور ہمیشہ کی نعمتیں لوٹ لیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” کیوں ؟ “ انہوں نے عرض کی کہ وہ نماز پڑھتے ہیں جیسے ہم پڑھتے ہیں اور روزہ رکھتے ہیں جیسے ہم رکھتے ہیں اور وہ صدقہ دیتے ہیں اور ہم نہیں دے سکتے اور وہ غلام آزاد کرتے ہیں اور ہم نہیں آزاد کر سکتے تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” میں تمہیں ایسی چیز سکھا دوں کہ جو تم سے آگے ہوں ان کو تم پالو اور اپنے پیچھے والوں کے ہمیشہ آگے رہو اور کوئی تم سے درجہ میں بڑھ کر نہ ہو مگر وہ جو وہی کام کرے جو تم کرتے ہو ۔ “ انہوں نے عرض کی کہ ہاں یا رسول اللہ ! آپ ﷺ نے فرمایا : ”تسبیح و تکبیر و تمحید کرو ہر نماز کے بعد تینتیس مرتبہ ۔ “ ابوصالح نے کہا : پھر مہاجرین رسول اللہ صلی کی خدمت میں آئے اور عرض کی کہ ہمارے بھائیوں نے سن پایا جو اہل مال ہیں ہماری اس دعا کو اور وہ بھی پڑھنے لگے جیسے ہم پڑھتے ہیں ، تب آپ ﷺ نے فرمایا : ” یہ اللہ کا فضل ہے جس کو چاہے دے ۔ “ (یعنی اس میں میرا کیا اختیار ہے) قتیبہ کے علاوہ راویوں نے اس روایت میں یہ بڑھایا کہ لیث ، ابن عجلان سے راوی ہے کہ سمی نے کہا کہ میں نے یہ حدیث اپنے کسی گھر والوں سے بیان کی تو انہوں نے کہا کہ تم بھول گئے ۔ اس روایت میں یوں ہے کہ ” تسبیح کرے تو اللہ کی تینتیس ۳۳ بار اور تحمید کرے تو اللہ کی تینتیس ۳۳ بار اور تکبیر کہے اللہ کی تینتیس ۳۳ بار “ ، پھر میں ابوصالح کے پاس گیا اور میں نے ان سے اس کا ذکر کیا تو انہوں نے میرا ہاتھ پکڑا اور کہا : اللہ اکبر سے الحمدللہ تک تینتیس ۳۳ بار کہے یعنی اللہ بڑا ہے اور پاک ہے اللہ اور سب تعریف اللہ کو ہے اور اللہ بڑا ہے اور پاک ہے اللہ اور سب اسی کے لئے ہے ۔ اب عجلان نے کہا : میں نے یہ حدیث رجاء بن حیوہ سے بیان کی تو انہوں نے اسی کے مثل مجھ سے روایت کی ابوصالح سے ، انہوں نے سیدنا ابوہریرہ ؓ سے ، انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  6k
حدیث نمبر: 4223 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”جب مر جاتا ہے آدمی تو اس کا عمل موقوف ہو جاتا ہے مگر تین چیزوں کا ثواب جاری رہتا ہے ۔ ایک صدقہ جاریہ کا ۔ دوسرے علم کا جس سے لوگ فائدہ اٹھائیں ۔ تیسرے نیک بخت بچے کا جو دعا کرے اس کے لیے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 2044 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابن عباس ؓ نے کہا کہ میں گیا نماز فطر کو نبی کریم ﷺ کے ساتھ ، اور سیدنا ابوبکر و عمر و عثمان ؓ سب کے ساتھ ، تو ان سب بزرگوں کا قاعدہ تھا کہ نماز خطبہ سے پہلے پڑھتے تھے اور اس کے بعد خطبہ پڑھتے ۔ اور نبی ﷺ اترے یعنی خطبہ پڑھ کر گویا میں ان کی طرف دیکھ رہا ہوں ، جب انہوں نے لوگوں کو ہاتھ سے اشارہ کر کے بٹھانا شروع کیا ۔ پھر ان کی صفیں چیرتے ہوئے آپ ﷺ عورتوں کے پاس آئے آپ ﷺ کے ساتھ سیدنا بلال ؓ بھی تھے اور آپ ﷺ نے یہ آیت پڑھی « يَا أَيُّہَا النَّبِىُّ إِذَا جَاءَكَ الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَكَ عَلَى أَنْ لاَ يُشْرِكْنَ بِاللَّہِ شَيْئًا » (60-الممتحنۃ : 12) یہاں تک کہ فارغ ہوئے آپ ﷺ اس سے اور پھر فرمایا : ” تم نے اس سب کا اقرار کیا ۔ “ اس میں سے ایک عورت نے کہا کہ ہاں اے نبی اللہ تعالیٰ کے ۔ راوی نے کہا : معلوم نہیں وہ کون تھی ۔ پھر انہوں نے صدقہ دینا شروع کیا ۔ اور سیدنا بلال ؓ نے اپنا کپڑا پھیلایا اور کہا : لاؤ میرے ماں باپ تم پر فدا ہوں ، اور وہ سب چھلے اور انگوٹھیاں اتار اتار کر سیدنا بلال ؓ کے کپڑے میں ڈالنے لگیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 3721 --- ‏‏‏‏ سیدنا جابر بن عبداللہ کہتے تھے کہ میری خالہ کو طلاق ہوئی ۔ اور انہوں نے چاہا کہ اپنے باغ کی کھجوریں توڑ لیں سو ایک شخص نے ان کو جھڑکا ان کے باہر نکلنے پر ۔ اور وہ نبی ﷺ کے پاس حاضر ہوئیں اور آپ ﷺ نے فرمایا : کہ ” کیوں نہیں تم جاؤ اور اپنے باغ کی کھجوریں توڑ لو اس لیے کہ شاید تم اس میں سے صدقہ دو (تو اوروں کا بھلا ہو) یا اور کوئی نیکی کرو ۔ “ (کہ تمہارا بھلا ہو) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 2319 --- ‏‏‏‏ سیدہ زینب ؓ سے دوسری سند سے وہی مضمون مروی ہے اس میں یہ بات زیادہ ہے کہ میں مسجد میں تھی اور نبی ﷺ نے مجھے دیکھا اور فرمایا : ” صدقہ دو اگرچہ اپنے زیور میں سے ہو ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 Next >>


Search took 0.133 seconds