81. سنن ابن ماجہ --- کتاب: فتنوں سے متعلق احکام و مسائل --- باب : فتنہ دجال ، عیسیٰ بن مریم اور یاجوج و ماجوج کے ظہور کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 4077 --- حکم البانی: ضعيف... ابوامامہ باہلی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں خطبہ دیا ، آپ کے خطبے کا اکثر حصہ دجال والی وہ حدیث تھی جو آپ نے ہم سے بیان کی ، اور ہم کو اس سے ڈرایا ، آپ ﷺ نے جو کچھ فرمایا اس میں یہ بات بھی تھی کہ ” جب سے اللہ تعالیٰ نے اولاد آدم کو پیدا کیا ہے اس وقت سے دجال کے فتنے سے بڑھ کر کوئی فتنہ نہیں ہے ، اور اللہ تعالیٰ نے کوئی نبی ایسا نہیں بھیجا جس نے اپنی امت کو (فتنہ) دجال سے نہ ڈرایا ہو ، میں چونکہ تمام انبیاء علیہم السلام کے اخیر میں ہوں ، اور تم بھی آخری امت ہو اس لیے دجال یقینی طور پر تم ہی لوگوں میں ظاہر ہو گا ، اگر وہ میری زندگی میں ظاہر ہو گیا تو میں ہر مسلمان کی جانب سے اس کا مقابلہ کروں گا ، اور اگر وہ میرے بعد ظاہر ہوا تو ہر شخص خود اپنا بچاؤ کرے گا ، اور اللہ تعالیٰ ہر مسلمان پر میرا خلیفہ ہے ، (یعنی اللہ میرے بعد ہر مسلمان کا محافظ ہو گا) ، سنو ! دجال شام و عراق کے درمیانی راستے سے نکلے گا اور اپنے دائیں بائیں ہر طرف فساد پھیلائے گا ، اے اللہ کے بندو ! (اس وقت) ایمان پر ثابت قدم رہنا ، میں تمہیں اس کی ایک ایسی صفت بتاتا ہوں جو مجھ سے پہلے کسی نبی نے نہیں بتائی ، پہلے تو وہ نبوت کا دعویٰ کرے گا ، اور کہے گا : ” میں نبی ہوں “ ، حالانکہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے ، پھر دوسری بار کہے گا کہ ” میں تمہارا رب ہوں “ ، حالانکہ تم اپنے رب کو مرنے سے پہلے نہیں دیکھ سکتے ، وہ کانا ہو گا ، اور تمہارا رب کانا نہیں ہے ، وہ ہر عیب سے پاک ہے ، اور دجال کی پیشانی پر لفظ ” کافر “ لکھا ہو گا ، جسے ہر مومن خواہ پڑھا لکھا ہو یا جاہل پڑھ لے گا ۔ اور اس کا ایک فتنہ یہ ہو گا کہ اس کے ساتھ جنت اور جہنم ہو گی ، لیکن حقیقت میں اس کی جہنم جنت ہو گی ، اور جنت جہنم ہو گی ، تو جو اس کی جہنم میں ڈالا جائے ، اسے چاہیئے کہ وہ اللہ سے فریاد کرے ، اور سورۃ الکہف کی ابتدائی آیات پڑھے تو وہ جہنم اس پر ایسی ٹھنڈی اور سلامتی والی ہو جائے گی جیسے ابراہیم علیہ السلام پر آگ ٹھنڈی ہو گئی تھی ۔ اور اس دجال کا ایک فتنہ یہ بھی ہو گا کہ وہ ایک گنوار دیہاتی سے کہے گا : اگر میں تیرے والدین کو زندہ کر دوں تو کیا تو مجھے رب تسلیم کرے گا ؟ وہ کہے گا : ہاں ، پھر دو شیطان اس کے باپ اور اس کی ماں کی شکل میں آئیں گے اور اس سے کہیں گے : اے میرے بیٹے ! تو اس کی اط...
82. سنن ابن ماجہ --- کتاب: اسلامی آداب و اخلاق --- باب : پانی صدقہ کرنے کی فضیلت کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3685 --- حکم البانی: ضعيف... انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” قیامت کے دن لوگوں کی صف بندی ہو گی (ابن نمیر کی روایت میں ہے کہ اہل جنت کی صف بندی ہو گی) پھر ایک جہنمی ایک جنتی کے پاس گزرے گا اور اس سے کہے گا : اے فلاں ! تمہیں یاد نہیں کہ ایک دن تم نے پانی مانگا تھا اور میں نے تم کو ایک گھونٹ پانی پلایا تھا ؟ (وہ کہے گا : ہاں ، یاد ہے) وہ جنتی اس بات پر اس کی سفارش کرے گا ، پھر دوسرا جہنمی ادھر سے گزرے گا ، اور اہل جنت میں سے ایک شخص سے کہے گا : تمہیں یاد نہیں کہ میں نے ایک دن تمہیں طہارت و وضو کے لیے پانی دیا تھا ؟ تو وہ بھی اس کی سفارش کرے گا ۔ ابن نمیر نے اپنی روایت میں بیان کیا کہ وہ شخص کہے گا : اے فلاں ! تمہیں یاد نہیں کہ تم نے مجھے فلاں اور فلاں کام کے لیے بھیجا تھا ، اور میں نے اسے پورا کیا تھا ؟ تو وہ اس بات پر اس کی سفارش کرے گا ۔ ... (ض)
83. سنن ابن ماجہ --- کتاب: تجارت کے احکام و مسائل --- باب : غلام کسی کو کیا دے سکتا ہے اور کیا صدقہ کر سکتا ہے ؟ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2297 --- حکم البانی: صحيح... عمیر مولی آبی اللحم ؓ کہتے ہیں کہ میرے مالک مجھے کوئی چیز دیتے تو میں اس میں سے اوروں کو بھی کھلا دیتا تھا تو انہوں نے مجھ کو ایسا کرنے سے روکا یا کہا : انہوں نے مجھے مارا ، تو میں نے نبی اکرم ﷺ سے پوچھا : یا اسی مالک نے آپ ﷺ سے پوچھا : میں نے عرض کیا : میں اس سے باز نہیں آ سکتا ، یا میں اسے چھوڑ نہیں سکتا (کہ مسکین کو کھانا نہ کھلاؤں) تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” تم دونوں کو اس کا اجر ملے گا “ ۔ ... (ص/ح)
84. سنن ابن ماجہ --- کتاب: اسلامی آداب و اخلاق --- باب : پانی صدقہ کرنے کی فضیلت کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 3686 --- حکم البانی: صحيح... سراقہ بن جعشم ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے گمشدہ اونٹوں کے متعلق پوچھا کہ وہ میرے حوض پر آتے ہیں جس کو میں نے اپنے اونٹوں کے لیے تیار کیا ہے ، اگر میں ان اونٹوں کو پانی پینے دوں تو کیا اس کا بھی اجر مجھے ملے گا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” ہاں ! ہر کلیجہ والے جانور کے جس کو پیاس لگتی ہے ، پانی پلانے میں ثواب ہے “ ۔ ... (ص/ح)
85. سنن ابن ماجہ --- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل --- باب : رشتے دار کو صدقہ دینے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 1834 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن مسعود ؓ کی بیوی زینب ؓ کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ اگر میں اپنے شوہر اور زیر کفالت یتیم بچوں پر خرچ کروں تو کیا زکاۃ ہو جائے گی ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” اس کو دہرا اجر ملے گا ، ایک صدقے کا اجر ، دوسرے رشتہ جوڑنے کا اجر “ ۔ ... (ص/ح)
86. سنن ابن ماجہ --- کتاب: تجارت کے احکام و مسائل --- باب : غلام کسی کو کیا دے سکتا ہے اور کیا صدقہ کر سکتا ہے ؟ [سنن ابن ماجہ]
حدیث نمبر: 2296 --- حکم البانی: ضعيف... انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ غلام کی دعوت قبول کرتے تھے ۔ ... (ض)
87. سنن ابن ماجہ --- کتاب: زکاۃ و صدقات کے احکام و مسائل --- باب : رشتے دار کو صدقہ دینے کا بیان ۔ [سنن ابن ماجہ]
حکم البانی: صحيح... اس سند سے بھی عبداللہ بن مسعود ؓ کی بیوی زینب ؓ سے اسی جیسی روایت مرفوعاً آئی ہے ۔ ... (ص/ح)
|