حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: صدقہ
کتاب/کتب میں "سنن نسائی"
186 رزلٹ
حدیث نمبر: 3694 --- حکم البانی: حسن... سعد بن عبادہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے کہا : اللہ کے رسول ! میری ماں مر گئیں ہیں ، کیا میں ان کی طرف سے صدقہ کر سکتا ہوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” ہاں “ ، میں نے پوچھا : کون سا صدقہ افضل ہے ؟ آپ نے فرمایا : ” (پیاسوں کو) پانی پلانا “ ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  1k
حدیث نمبر: 3696 --- حکم البانی: حسن لغيره... سعد بن عبادہ ؓ سے روایت ہے کہ ان کی ماں مر گئیں تو انہوں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! میری ماں انتقال کر گئیں ہیں ، کیا میں ان کی طرف سے صدقہ کر سکتا ہوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” ہاں “ ، انہوں نے کہا : کون سا صدقہ سب سے بہتر ہے ؟ آپ نے فرمایا : ” پانی پلانا “ تو یہ ہے مدینہ میں سعد ؓ کی پانی کی سبیل ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 2441 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا کہ جو شخص اللہ کی راہ میں چیزوں میں سے کسی چیز کے جوڑے دے تو وہ جنت کے دروازے سے یہ کہتے ہوئے بلایا جائے گا کہ اللہ کے بندے ! آ جا یہ دروازہ تیرے لیے بہتر ہے ، تو جو شخص اہل صلاۃ میں سے ہو گا وہ صلاۃ کے دروازے سے بلایا جائے گا ۔ اور جو شخص مجاہدین میں سے ہو گا وہ جہاد کے دروازے سے بلایا جائے گا ، اور جو اہل صدقہ (و زکاۃ) میں سے ہوں گے تو وہ صدقہ (زکاۃ) کے دروازے سے بلایا جائے گا ، اور جو روزے رکھنے والوں میں سے ہو گا وہ باب الریان (ریان کے دروازہ) سے بلایا جائے گا ۔ ابوبکر ؓ نے عرض کیا : جو کوئی ان دروازوں میں سے کسی ایک دروازے سے بلا لیا جائے اسے مزید کسی اور دروازے سے بلائے جانے کی ضرورت نہیں ، لیکن اللہ کے رسول ! کیا کوئی ایسا بھی ہے جو ان تمام دروازوں سے بلایا جائے گا ؟ آپ نے فرمایا : ” ہاں ، اور مجھے امید ہے کہ تم انہیں میں سے ہو گے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  3k
حدیث نمبر: 2607 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن السعدی ؓ کہتے ہیں کہ وہ عمر بن خطاب ؓ کے پاس ان کی خلافت کے زمانہ میں آئے ، تو عمر ؓ نے ان سے کہا : کیا مجھے یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ تم عوامی کاموں میں سے کسی کام کے ذمہ دار ہوتے ہو اور جب تمہیں مزدوری دی جاتی ہے تو قبول نہیں کرتے لوٹا دیتے ہو ؟ میں نے کہا : جی ہاں (صحیح ہے) اس پر عمر ؓ نے کہا : اس سے تم کیا چاہتے ہو ؟ میں نے کہا : میرے پاس گھوڑے ، غلام ہیں اور میں ٹھیک ٹھاک ہوں (مجھے کسی چیز کی محتاجی نہیں ہے) میں چاہتا ہوں کہ میرا کام مسلمانوں پر صدقہ ہو ۔ تو عمر ؓ نے ان سے کہا : ایسا نہ کرو کیونکہ میں بھی یہی چاہتا تھا جو تم چاہتے ہو (لیکن اس کے باوجود) رسول اللہ ﷺ مجھے عطیہ (بخشش) دیتے تھے تو میں عرض کرتا تھا : اسے میرے بجائے اس شخص کو دے دیجئیے جو مجھ سے زیادہ اس کا ضرورت مند ہو ، تو آپ فرماتے : ” اسے لے کر اپنے مال میں شامل کر لو ، یا صدقہ کر دو ، سنو ! تمہارے پاس اس طرح کا جو بھی مال آئے جس کا نہ تم حرص رکھتے ہو اور نہ تم اس کے طلب گار ہو تو وہ مال لے لو ، اور جو اس طرح نہ آئے اس کے پیچھے اپنے آپ کو نہ ڈالو “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  4k
حدیث نمبر: 3631 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے ، (وہ کہتے ہیں :) کہ عمر ؓ کو خیبر میں ایک زمین ملی تو وہ اس زمین کے بارے میں نبی اکرم ﷺ کے پاس مشورہ کرنے آئے ، آپ نے فرمایا : ” اگر چاہو تو اصل کو روک کر وقف کر دو اور اس کی پیداوار کو صدقہ کر دو “ ۔ تو انہوں نے اس کی اصل کو اس طرح روک کر وقف کیا کہ یہ زمین نہ تو بیچی جا سکے گی اور نہ ہی کسی کو ہبہ کی جا سکے گی اور نہ ہی کسی کو وراثت میں دی جا سکے گی ۔ اور اس کو صدقہ کیا اس طرح کہ اس سے فقراء ، قرابت دار فائدہ اٹھائیں گے ، اس کی آمدنی سے غلاموں کو آزاد کرانے میں مدد دی جائے گی اور مساکین پر خرچ کی جائے گی ، مسافر کی مدد اور مہمان کی تواضع کی جائے گی اور جو اس زمین کا ولی (سر پرست و نگراں) ہو گا وہ بھی اس کی آمدنی سے معروف طریقے سے کھا سکے گا اور اپنے دوست کو کھلا سکے گا ، لیکن (اپنے کھانے پینے کے نام پہ اس میں سے لے کر) مالدار اور سیٹھ نہ بن سکے گا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  3k
حدیث نمبر: 2461 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن ابی اوفی ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس جب کوئی قوم اپنا صدقہ لے کر آتی تو آپ فرماتے : ” اے اللہ ! فلاں کے آل (اولاد) پر رحمت بھیج “ (چنانچہ) جب میرے والد اپنا صدقہ لے کر آپ کے پاس آئے تو آپ نے فرمایا : ” اے اللہ ! آل ابی اوفی پر رحمت بھیج “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 2495 --- حکم البانی: حسن... عوف بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نکلے اور آپ کے ہاتھ میں ایک چھڑی تھی (مسجد میں پہنچے) وہاں ایک شخص نے سوکھی خراب کھجور کا ایک گچھا لٹکا رکھا تھا آپ اس گچھے میں (لاٹھی سے) کوچتے جاتے تھے ، اور فرماتے جاتے تھے : ” یہ صدقہ دینے والا اگر چاہتا تو اس سے اچھی کھجوریں دے سکتا تھا ، یہ صدقہ دینے والا قیامت میں اسی طرح کی سوکھی خراب کھجوریں کھائے گا “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  2k
حدیث نمبر: 2240 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا : ” جو شخص اللہ کی راہ میں جوڑا دے گا اسے جنت میں بلا کر پکارا جائے گا ، اے اللہ کے بندے ! یہ تیری نیکی ہے ، تو جو شخص نمازی ہو گا وہ صلاۃ کے دروازے سے بلایا جائے گا ، اور جو مجاہدین میں سے ہو گا وہ جہاد والے دروازہ سے بلایا جائے گا ، اور جو صدقہ دینے والوں میں سے ہو گا وہ صدقہ والے دروازے سے بلایا جائے گا ، اور جو روزہ داروں میں سے ہو گا وہ باب ریان سے بلایا جائے گا ۔ ابوبکر صدیق ؓ نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! کسی کے لیے ضرورت تو نہیں کہ وہ ان سبھی دروازوں سے بلایا جائے ، لیکن کیا کوئی ان سبھی دروازوں سے بھی بلایا جائے گا ؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” ہاں اور مجھے امید ہے کہ تم انہیں لوگوں میں سے ہو گے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  3k
حدیث نمبر: 3185 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” جس شخص نے اللہ کے راستے (جہاد) میں جوڑا جوڑا دیا جنت میں اس سے کہا جائے گا : اللہ کے بندے یہ ہے (تیری) بہتر چیز ، تو جو کوئی نمازی ہو گا اسے باب صلاۃ (صلاۃ کے دروازہ) سے بلایا جائے گا اور جو کوئی مجاہد ہو گا اسے باب جہاد (جہاد کے دروازہ) سے بلایا جائے گا ، اور جو کوئی خیرات دینے والا ہو گا اسے باب صدقہ (صدقہ و خیرات والے دروازہ) سے پکارا جائے گا ، اور جو کوئی اہل صیام میں سے ہو گا اسے باب ریان (سیراب و شاداب دروازے) سے بلایا جائے گا “ ، ابوبکر ؓ نے عرض کیا (اللہ کے نبی !) اس کی کوئی ضرورت و حاجت تو نہیں کہ کسی کو ان تمام دروازوں سے بلایا جائے کیا کوئی ان تمام دروازوں سے بھی بلایا جائے گا ؟ آپ نے فرمایا : ” ہاں ، اور مجھے امید ہے کہ تم انہیں لوگوں میں سے ہو گے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  3k
حدیث نمبر: 1664 --- حکم البانی: صحيح... عقبہ بن عامر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جو جہر سے قرآن پڑھتا ہے وہ اس شخص کی طرح ہے جو اعلان کر کے صدقہ کرتا ہے ، اور جو آہستہ قرآن پڑھتا ہے وہ اس شخص کی طرح ہے جو چھپا کر چپکے سے صدقہ کرتا ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  1k
حدیث نمبر: 1576 --- حکم البانی: صحيح... جابر ؓ کہتے ہیں کہ میں عید کے دن نماز میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ موجود تھا ، آپ نے خطبہ سے پہلے بغیر اذان اور بغیر اقامت کے نماز پڑھی ، پھر جب نماز پوری کر لی ، تو آپ بلال ؓ پر ٹیک لگا کر کھڑے ہوئے ، اور آپ نے اللہ کی حمد و ثنا بیان کی ، لوگوں کو نصیحتیں کیں ، اور انہیں (آخرت کی) یاد دلائی ، اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت پر ابھارا ، پھر آپ مڑے اور عورتوں کی طرف چلے ، بلال ؓ آپ کے ساتھ تھے ، آپ نے انہیں (بھی) اللہ تعالیٰ سے ڈرنے کا حکم دیا ، اور انہیں نصیحت کی اور (آخرت کی) یاد دلائی ، اور اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء بیان کی ، پھر انہیں اللہ تعالیٰ کی اطاعت پر ابھارا ، پھر فرمایا : ” تم صدقہ کیا کرو کیونکہ عورتیں ہی زیادہ تر جہنم کا ایندھن ہوں گی ، تو ایک عام درجہ کی ہلکے کالے رنگ کے گالوں والی عورت نے پوچھا : کس سبب سے اللہ کے رسول ؟ آپ نے فرمایا : ” (کیونکہ) وہ شکوے اور گلے بہت کرتی ہیں ، اور شوہر کی ناشکری کرتی ہیں “ ، عورتوں نے یہ سنا تو وہ اپنے ہار ، بالیاں اور انگوٹھیاں اتار اتار کر بلال ؓ کے کپڑے میں ڈالنے لگیں ، وہ انہیں صدقہ میں دے رہی تھیں ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  4k
حدیث نمبر: 3627 --- حکم البانی: صحيح... عمر ؓ کہتے ہیں کہ مجھے خیبر میں (حصہ میں) ایک زمین ملی ، میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور آپ سے کہا : مجھے بہت اچھی زمین ملی ہے ، مجھے اس سے زیادہ محبوب و پسندیدہ مال (کبھی) نہ ملا تھا ، آپ نے فرمایا : ” اگر چاہو تو صدقہ کر سکتے ہو تو انہوں نے اسے بایں طور صدقہ کر دیا کہ وہ زمین نہ تو بیچی جائے گی اور نہ ہی کسی کو ہبہ کی جائے گی اور اس کی پیداوار فقیروں ، محتاجوں اور قرابت داروں میں ، گردن چھڑانے (یعنی غلام آزاد کرانے میں) ، مہمانوں کو کھلانے پلانے اور مسافروں کی مدد و امداد میں صرف کی جائے گی اور کچھ حرج نہیں اگر اس کا ولی ، نگراں ، محافظ و مہتمم اس میں سے کھائے مگر شرط یہ ہے کہ وہ معروف طریقے (انصاف و اعتدال) سے کھائے (کھانے کے نام پر لے کر) مالدار بننے کا خواہشمند نہ ہو اور دوسروں (دوستوں) کو کھلائے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  3k
حدیث نمبر: 2608 --- حکم البانی: صحيح... عبداللہ بن السعدی ؓ کہتے ہیں کہ وہ عمر بن خطاب ؓ کے زمانہ خلافت میں ان کے پاس آئے تو عمر ؓ نے کہا : کیا مجھے یہ خبر نہیں دی گئی ہے کہ تم عوامی کاموں میں سے کسی کام کے والی ہوتے ہو تو جب تمہیں اجرت دی جاتی ہے تو تم اسے ناپسند کرتے ہو ؟ وہ کہتے ہیں : میں نے کہا : کیوں نہیں (ایسا تو ہے) انہوں نے کہا : اس سے تم کیا چاہتے ہو ؟ میں نے کہا : میرے پاس گھوڑے اور غلام ہیں اور میں ٹھیک ٹھاک ہوں ، میں چاہتا ہوں کہ میرا کام مسلمانوں پر صدقہ ہو جائے ، اس پر عمر ؓ نے کہا : ایسا نہ کرو ، کیونکہ میں بھی وہی چاہتا تھا جو تم چاہتے ہو ۔ نبی اکرم ﷺ مجھے عطایا (بخشش) دیتے تھے ، تو میں عرض کرتا تھا : آپ اسے دے دیں جو مجھ سے زیادہ اس کا ضرورت مند ہو ، یہاں تک کہ ایک بار آپ نے مجھے کچھ مال دیا ، میں نے کہا : آپ اسے اس شخص کو دے دیں جو مجھ سے زیادہ اس کا ضرورت مند ہو ، تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” اسے لے کر اپنے مال میں شامل کر لو ، نہیں تو صدقہ کر دو ۔ (سنو !) اس مال میں سے جو بھی تمہیں بغیر کسی لالچ کے اور بغیر مانگے ملے اس کو لے لو ، اور جو نہ ملے اس کے پیچھے نہ پڑو “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  4k
حدیث نمبر: 3791 --- حکم البانی: صحيح... انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس گوشت لایا گیا تو آپ نے پوچھا : یہ کیسا گوشت ہے ؟ آپ ﷺ کو بتایا گیا کہ بریرہ کو صدقہ میں ملا تھا ، آپ ﷺ نے فرمایا : ” یہ اس کے لیے صدقہ ہے اور ہمارے لیے ہدیہ ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 42  -  1k
حدیث نمبر: 1434 --- حکم البانی: صحيح... یعلیٰ بن امیہ کہتے ہیں کہ میں نے عمر بن خطاب ؓ سے آیت کریمہ : « ‏ليس عليكم جناح أن تقصروا من الصلاۃ إن خفتم أن يفتنكم الذين كفروا » ” تم پر نمازوں کے قصر کرنے میں کوئی گناہ نہیں ، اگر تمہیں ڈر ہو کہ کافر تمہیں ستائیں گے “ (النساء : ۱۰۱) ، کے متعلق عرض کیا کہ اب تو لوگ مامون اور بےخوف ہو گئے ہیں ؟ تو عمر ؓ نے کہا : مجھے بھی اس سے تعجب ہوا تھا جس سے تم کو تعجب ہے ، تو میں نے اس کے متعلق رسول اللہ ﷺ سے پوچھا ، تو آپ نے فرمایا : ” یہ ایک صدقہ ہے جسے اللہ تعالیٰ نے تم پر کیا ہے ، تو تم اس کے صدقہ کو قبول کرو “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 41  -  2k
حدیث نمبر: 2613 --- حکم البانی: صحيح... ابورافع ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے بنی مخزوم کے ایک شخص کو صدقہ پر عامل مقرر فرمایا ، تو ابورافع نے بھی اس کے ساتھ جانا چاہا ، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” صدقہ ہمارے لیے حلال نہیں ہے ، لوگوں کا غلام بھی انہیں میں سے شمار ہوتا ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 41  -  1k
حدیث نمبر: 3480 --- حکم البانی: صحيح دون قوله حر والمحفوظ أنه كان عبدا... ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے بریرہ ؓ کو خریدنے کا ارادہ کیا تو لوگوں نے ولاء (میراث) خود لینے کی شرط رکھی ، میں نے نبی اکرم ﷺ سے اس کا ذکر کیا تو آپ نے فرمایا : ” اسے خرید لو اور آزاد کر دو کیونکہ ولاء (میراث) آزاد کرنے والے کا حق ہے ، اور (رسول اللہ ﷺ کے پاس کھانے کے لیے) گوشت لایا گیا اور بتا بھی دیا گیا کہ یہ اس گوشت میں سے ہے جو بریرہ ؓ کو صدقہ میں دیا گیا ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” وہ بریرہ ؓ کے لیے صدقہ ہے ، ہمارے لیے تو ہدیہ و تحفہ ہے “ ، رسول اللہ ﷺ نے اسے (یعنی بریرہ کو) اختیار دیا ، بریرہ کا شوہر آزاد شخص تھا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 41  -  3k
حدیث نمبر: 4235 --- حکم البانی: صحيح... بنی ہذیل کے ایک شخص نبیشہ ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” ہم نے تم لوگوں کو تین دن کے بعد قربانی کا گوشت کھانے سے اس واسطے روکا تھا تاکہ وہ تم سب تک پہنچ جائے ۔ اب اللہ تعالیٰ نے گنجائش دے دی ہے تو کھاؤ اور اٹھا (بھی) رکھو اور (صدقہ دے کر) ثواب (بھی) کماؤ ۔ سن لو ، یہ دن کھانے ، پینے اور اللہ تعالیٰ کی یاد (شکر ادا کرنے) کے ہیں ۔ ایک شخص نے کہا : ہم لوگ رجب کے مہینہ میں زمانہ جاہلیت میں عتیرہ ذبح کرتے تھے تو آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا : ” اللہ کے لیے ذبح کرو چاہے کوئی سا مہینہ ہو ، اور اللہ کے لیے نیک کام کرو اور لوگوں کو کھلاؤ “ ۔ ایک شخص نے کہا : اللہ کے رسول ! ہم لوگ زمانہ جاہلیت میں فرع ذبح کرتے تھے ، تو آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا : ” ہر چرنے والی بکری میں ایک فرع ہے ، جسے تم چراتے ہو ، جب وہ مکمل اونٹ ہو جائے تو اسے ذبح کرو اور اس کا گوشت صدقہ کرو ، یہی چیز بہتر ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 41  -  3k
حدیث نمبر: 4153 --- حکم البانی: صحيح... مالک بن اوس بن حدثان کہتے ہیں کہ عباس اور علی ؓ جھگڑتے ہوئے عمر ؓ کے پاس آئے ، عباس ؓ نے کہا : میرے اور ان کے درمیان فیصلہ کیجئیے ، لوگوں نے کہا : ان دونوں کے درمیان فیصلہ فرما دیجئیے ، تو عمر ؓ نے کہا : میں ان کے درمیان فیصلہ نہیں کر سکتا ، انہیں معلوم ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے : ” ہمارا ترکہ کسی کو نہیں ملتا ، جو کچھ ہم چھوڑیں وہ صدقہ ہے “ ۔ راوی کہتے ہیں : زہری نے (آگے روایت کرتے ہوئے اس طرح) کہا : (عمر ؓ نے کہا :) رسول اللہ ﷺ (جب) اس مال کے ولی و نگراں رہے تو اس میں اپنے گھر والوں کے خرچ کے لیے لیتے اور باقی سارا اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ، پھر آپ کے بعد ابوبکر ؓ متولی ہوئے اور ان کے بعد میں متولی ہوا ، تو میں نے بھی اس میں وہی کیا جو ابوبکر ؓ کرتے تھے ، پھر یہ دونوں میرے پاس آئے اور مجھ سے مطالبہ کیا کہ اسے میں ان کے حوالے کر دوں کہ وہ اس میں اس طرح عمل کریں گے جیسے رسول اللہ ﷺ کرتے تھے اور جیسے ابوبکر ؓ کرتے تھے اور جیسے تم کرتے ہو ، چنانچہ میں نے اسے ان دونوں کو دے دیا اور اس پر ان سے اقرار لے لیا ، پھر اب یہ میرے پاس آئے ہیں ، یہ کہتے ہیں : میرے بھتیجے کی طرف سے میرا حصہ مجھے دلائیے اور وہ کہتے ہیں : مجھے میرا حصہ بیوی کی طرف سے دلائیے ، اگر انہیں منظور ہو کہ میں وہ مال ان کے سپرد کر دوں اس شرط پر کہ یہ دونوں اس میں اسی طرح عمل کریں گے جیسے رسول اللہ ﷺ نے کیا اور جیسے میں نے کیا تو میں ان کے حوالے کرتا ہوں ، اور اگر انہیں (یہ شرط) منظور نہ ہو تو وہ گھر میں بیٹھیں ، پھر عمر ؓ نے یہ آیات پڑھیں : « واعلموا أنما غنمتم من شىء فأن للہ خمسہ وللرسول ولذي القربى واليتامى والمساكين وابن السبيل » ” جان لو جو کچھ تمہیں غنیمت میں ملے تو اس کا خمس اللہ کے لیے ہے ، رسول کے لیے ، ذی القربی ، یتیموں ، مسکینوں اور مسافروں کے لیے ہے “ (الانفال : ۴۱) ۔ اور یہ ان لوگوں کے لیے ہے « إنما الصدقات للفقراء والمساكين والعاملين عليہا والمؤلفۃ قلوبہم وفي الرقاب والغارمين وفي سبيل اللہ‏ » ” صدقات فقراء ، مساکین ، زکاۃ کا کام کرنے والے لوگوں ، مؤلفۃ القلوب ، غلاموں ، قرض داروں اور مسافروں کے لیے ہیں “ (التوبہ : ۶۰) ۔ اور یہ ان لوگوں کے لیے ہے ” « وما أفاء اللہ على رسولہ منہم فما أوجفتم عليہ من خيل ولا ركاب » ” اور ان کی طرف سے جو اللہ ا...
Terms matched: 1  -  Score: 27  -  11k
حدیث نمبر: 4236 --- حکم البانی: صحيح... نبیشہ ؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی اکرم ﷺ کو پکار کر کہا : ہم لوگ عتیرہ ذبح کرتے تھے ۔ یعنی زمانہ جاہلیت میں رجب کے مہینے میں ، تو اب آپ ہمیں کیا حکم دیتے ہیں ؟ آپ نے فرمایا : ” جس مہینہ میں چاہو اسے ذبح کرو ، اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرو اور لوگوں کو کھلاؤ “ ، اس نے کہا : ہم لوگ عہد جاہلیت میں فرع ذبح کرتے تھے ؟ آپ نے فرمایا : ” ہر چرنے والے جانور میں فرع ہے یہاں تک کہ جب وہ مکمل (جانور) ہو جائے تو تم اسے ذبح کرو اور اس کا گوشت صدقہ کرو ، یہی چیز بہتر ہے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 26  -  2k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 Next >>


Search took 0.124 seconds