حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: صدقہ
کتاب/کتب میں "صحیح مسلم"
196 رزلٹ
حدیث نمبر: 2322 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابومسعود ؓ نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپ ﷺ نے فرمایا : ” جو خرچ کرتا ہے مسلمان اپنے گھر والوں پر اور اس میں ثواب کی امید رکھتا ہے تو وہ صدقہ ہے اس کے لیے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 2315 --- ‏‏‏‏ سیدنا انس ؓ نے کہا : ابوطلحہ انصاری ؓ مدینہ میں بہت مالدار تھے اور بہت محبوب مال ان کا بیرحاء ایک باغ تھا ۔ مسجد نبوی کے آگے اور رسول اللہ ﷺ اس میں جاتے تھے اور اس کا میٹھا پانی پیتے تھے ۔ سیدنا انس ؓ نے کہا : جب یہ آیت اتری « لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ » یعنی ” نہ پہنچو گے تم نیکی کی حد کو جب تک نہ خرچ کرو گے اپنی محبوب چیزوں کو اللہ کی راہ میں“ (۳-آل عمران : ۹۲) تو ابوطلحہ نے کھڑے ہو کر رسول اللہ ﷺ سے عرض کی کہ اللہ پاک فرماتا ہے کہ تم نیکی کی حد کو نہ پہنچو گے جب تک اپنے محبوب مال نہ خرچو ۔ اور میرے سب مالوں سے زیادہ محبوب بیرحاء ہے اور وہ اللہ کی راہ میں صدقہ ہے اور میں اس کے ثواب کا اور اس کے آخرت میں جمع ہو جانے کا اللہ کے پاس امیدوار ہوں سو اس کو آپ ﷺ جہاں چاہیں رکھ دیں ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” کیا خوب ! یہ تو بڑے نفع کا مال ہے ، یہ تو بڑے نفع کا مال ہے ۔ میں نے سنا جو تم نے کہا اور میں مناسب جانتا ہوں کہ تم اسے اپنے عزیزوں میں بانٹ دو ۔ “ پھر اس کو سیدنا ابو طلحہ ؓ نے اپنے عزیزوں اور چچا زاد بھائیوں میں بانٹ دیا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 2057 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابن عباس ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ عید قربان یا عید الفطر میں نکلے اور دو رکعت پڑھی کہ نہ اس سے پہلے نماز پڑھی ، نہ بعد میں ، پھر عورتوں کے پاس گئے اور آپ ﷺ کے ساتھ سیدنا بلال ؓ تھے ، پھر حکم کیا عورتوں کو صدقہ کا ، پھر کوئی تو اپنے چھلے نکالنے لگی اور کوئی لونگوں کے ہار جو ان کے گلوں میں تھے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 2276 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”غلام کی زکوٰۃ نہیں مگر صدقہ فطر ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 4669 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابن اکوع ؓ سے روایت ہے ، جب خیبر کی لڑائی ہوئی تو میرا بھائی (عامر بن اکوع) خوب لڑا رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ہو کر ۔ اس کی تلوار خود اس پر پلٹ گئی ، وہ مر گیا تو آپ ﷺ کے اصحاب نے اس کے باب میں گفتگو کی اور شکایت کی اس کے باب میں ۔ سلمہ ؓ نے کہا : پھر رسول اللہ ﷺ خیبر سے لوٹے ۔ میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! اجازت دیجئیے رجز پڑھنے کی (رجز وہ موزوں کلام سے ایک بحر ہے شعر کی) آپ ﷺ نے اجازت دی ۔ سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے کہا : مجھے معلوم ہے جو تم کہو گے ۔ پھر میں نے کہا ان شعروں کو جن کا ترجمہ یہ ہے کہ ”قسم اللہ کی اگر اللہ تعالیٰ ہدایت نہ کرتا ہم کو تو ہم کبھی راہ نہ پاتے اور نہ صدقہ دیتے اور نہ نماز پڑھتے ۔ “ آپ ﷺ نے فرمایا : ”سچ کہا تو نے ۔ “ پھر میں نے کہا : ”اتار اپنی رحمت ہم پر اور جما دے ہمارے پاؤں کو اگر ہمارا سامنا ہو کافروں سے اور مشرکوں سے ۔ اور مشرکوں نے ہجوم کیا ہم پر“ جب میں اپنی رجز پڑھ چکا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”یہ کس کا کلام ہے ۔ “ میں نے عرض کیا میرے بھائی کا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”اللہ رحم کرے اس پر ۔ “ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! بعض لوگ تو اس پر نماز پڑھنے سے ڈرتے ہیں اور کہتے ہیں وہ اپنے ہتھیار سے مرا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”وہ تو جاہد اور مجاہد ہو کر مرا ۔ “ ابن شہاب نے کہا : میں نے سلمہ کے بیٹے سے پوچھا : تو اس نے یہی حدیث اپنے باپ سے روایت کی ۔ صرف اس نے یہ کہا کہ جب میں نے یہ کہا کہ بعض لوگ اس پر نماز پڑھنے سے ڈرتے ہیں تو آپ ﷺ نے فرمایا : ”وہ جھوٹے ہیں وہ تو جاہد اور مجاہد ہو کر مرا اور اس کو دوہرا ثواب ہے ۔ “ اور اشارہ کیا آپ ﷺ نے اپنی انگلی سے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 4738 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوحمید ساعدی ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے اسد کے قبیلہ میں سے ایک شخص کو جس کو ابن لتبیہ کہتے تھے صدقہ وصول کرنے پر مقرر کیا جب وہ لوٹ کر آیا تو کہنے لگا ، یہ آپ کا مال ہے اور یہ مجھے تحفہ کے طور پر ملا ہے ۔ آپ ﷺ منبر پر کھڑے ہوئے اور اللہ تعالیٰ کی تعریف کی اور ستائش کی پھر فرمایا : ”کیا حال ہے اس تحصیلدار کا جس کو میں مقرر کرتا ہوں پھر کہتا ہے یہ تمہارا مال ہے اور یہ مجھے ہدیہ ملا ۔ وہ اپنے باپ یا ماں کے گھر میں کیوں نہ بیٹھا رہا پھر دیکھتے کہ اس کو ہدیہ ملتا یا نہیں ۔ (یعنی اگر اس وقت بھی جب سرکاری کام نہ ہو کوئی ہدیہ دیا کرتا ہو تو اس کا ہدیہ کام کے بعد بھی درست ہے ورنہ ظاہر ہے کہ اس نے ہدیہ دباؤ سے دیا ہے یا کسی غرض سے اور ایسا ہدیہ لینا حرام ہے) قسم اس کی جس کے ہاتھ میں محمد ﷺ کی جان ہے ، کوئی تم میں سے ایسا مال نہ لے گا مگر قیامت کے دن اپنی گردن پر لاد کر اس کو لاۓ گا ، اونٹ ہو گا تو وہ بڑبڑاتا ہو گا ، گائے ہو گی تو وہ چلاتی ہو گی ، بکری ہو گی تو وہ میمیں میمیں کرتی ہو گی ، پھر آپ ﷺ نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے یہاں تک کہ آپ ﷺ کی بغلوں کی سفیدی ہم کو نظر آئی اور آپ ﷺ نے فرمایا : ”یا اللہ ! میں نے (تیرا حکم) پہنچا دیا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 4108 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابورافع ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص سے اونٹ کا بچھڑا قرض لیا (یعنی چھ برس سے کم کا) پھر آپ ﷺ کے پاس صدقے کے اونٹ آئے ۔ آپ ﷺ نے سیدنا ابورافع ؓ کو حکم کیا اس کا اونٹ ادا کرنے کا ۔ ابورافع ؓ آپ ﷺ کے پاس آئے لوٹ کر ، اور کہا کہ صدقہ کے اونٹوں میں (ویسا کوئی بچھڑا) نہیں ، اس سے بہتر پورے سات برس کے اونٹ ہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” وہی اس کو دے دے اچھے وہ لوگ ہیں جو قرض کو اچھی طرح سے ادا کریں ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 6290 --- ‏‏‏‏ سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ کی بیبیوں نے سیدہ فاطمہ زہرا ؓ آپ ﷺ کی صاحبزادی کو آپ ﷺ کے پاس بھیجا ، انہوں نے اجازت مانگی ، آپ ﷺ لیٹے ہوئے تھے میرے ساتھ میری چادر میں ۔ آپ ﷺ نے اجازت دی ، انہوں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! آپ کی بیبیوں نے مجھے آپ کے پاس بھیجا ہے وہ چاہتی ہیں کہ آپ انصاف کریں ان کے ساتھ ابوقحافہ کی بیٹی میں ۔ (یعنی جتنی محبت ان سے رکھتے ہیں اتنی ہی اوروں سے رکھیں یہ امر اختیاری نہ تھا اور سب باتوں میں تو آپ انصاف کرتے تھے) اور میں خاموش تھی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” اے بیٹی ! کیا تو وہ نہیں چاہتی جو میں چاہوں ؟ “ وہ بولیں : یا رسول اللہ ! میں تو وہی چاہتی ہوں جو آپ چاہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” تو محبت رکھ عائشہ سے ۔ “ یہ سنتے ہی سیدہ فاطمہ ؓ اٹھیں اور بیبیوں کے پاس گئیں ان سے جا کر اپنا کہنا اور رسول اللہ ﷺ کا فرمانا بیان کیا وہ کہنے لگیں : ہم سمجھتی ہیں تم کچھ ہمارے کام نہ آئيں اس لیے پھر جاؤ رسول اللہ ﷺ کے پاس اور کہو : آپ ﷺ کی بیبیاں انصاف چاہتی ہیں ابوقحافہ کی بیٹی کے مقدمہ میں (ابوقحافہ سیدنا ابوبکر ؓ کے باپ تھے تو سیدنا عائشہ ؓ کے دادا ہوئے دادا کی طرف نسبت دے سکتے ہیں) سیدہ فاطمہ ؓ نے کہا : اللہ کی قسم میں تو سیدہ عائشہ ؓ کے مقدمہ میں اب کبھی رسول اللہ ﷺ سے گفتگو نہ کروں گی ۔ سیدہ عائشہ ؓ نے کہا : آخر آپ ﷺ کی بیبیوں نے ام المؤمنین زینب بنت حجش ؓ کو آپ ﷺ کے پاس بھیجا اور میرے برابر کے مرتبہ میں آپ ﷺ کے سامنے وہی تھیں اور میں نے کوئی عورت ان سے زیادہ دیندار ، اللہ سے ڈرنے والی ، سچی بات کہنے والی ، ناتا جوڑنے والی اور خیرات کرنے والی نہیں دیکھی اور نہ ان سے بڑھ کر کوئی عورت اپنے نفس پر زور ڈالتی تھی اللہ تعالیٰ کے کام میں اور صدقہ میں ، فقط ان میں ایک تیزی تھی (یعنی غصہ تھا) اس سے بھی وہ جلدی پھر جاتیں اور مل جاتیں اور نادم ہو جاتیں ۔ انہوں نے اجازت چاہی رسول اللہ ﷺ سے ۔ آپ ﷺ نے اجازت دی اسی حال میں کہ آپ میری چادر میں تھے جس حال میں سیدہ فاطمہ ؓ آئی تھیں انہوں نے کہا : یا رسول اللہ ! آپ کی بیبیاں انصاف چاہتی ہیں ابوقحافہ کی بیٹی کے مقدمہ میں ، پھر یہ کہہ کر مجھ پر آئیں اور زبان درازی کی اور میں رسول اللہ ﷺ کی نگاہ کو دیکھ رہی تھی کہ آپ ﷺ مجھے اجازت دیتے ہیں جواب دینے کی یا نہیں یہاں تک کہ مجھ کو معلوم ہو گیا کہ ...
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  8k
حدیث نمبر: 2368 --- ‏‏‏‏ عمیر جو غلام آزاد ہیں آبی اللحم ؓ کے انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا کہ میں اپنے مالکوں کے مال سے کچھ صدقہ دوں ؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا : ” ہاں اور ثواب اس کا تم دونوں کو ہے آدھا آدھا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 7420 --- ‏‏‏‏ مطرف سے روایت ہے ، انہوں نے سنا اپنے باپ سے ، وہ کہتے تھے : میں رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا آپ ﷺ « أَلْہَاكُمُ التَّكَاثُرُ » پڑھ رہے تھے ، آپ ﷺ نے فرمایا : ”آدمی کہتا ہے مال میرا ، مال میرا اور اے آدمی ! تیرا مال کیا ہے ؟ تیرا مال وہی ہے جو تو نے کھایا اور فنا کیا یا پہنا اور پرانا کیا یا صدقہ دیا اور چھٹی کی ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 7268 --- ‏‏‏‏ سیدنا حذیفہ ؓ سے روایت ہے ، ہم سیدنا عمر ؓ کے پاس بیٹھے تھے ، انہوں نے کہا : تم میں سے کس کو رسول اللہ ﷺ کی حدیث یاد ہے فتنے کے باب میں ؟ میں نے کہا : مجھ کو یاد ہے سیدنا عمر ؓ نے کہا : تم بڑے بہادر ہو بھلا کہو آپ ﷺ نے کیا فرمایا ؟ میں نے کہا : میں نے سنا رسول اللہ ﷺ سے ، آپ ﷺ فرماتے تھے : ” آدمی کو جو فتنہ ہوتا ہے اس کے گھر والوں ، مال ، جان ، اولاد اور ہمسایہ سے اس کا کفارہ ہو جاتا ہے روزہ ، نماز ، صدقہ ، اچھی بات کا حکم کرنا اور بری بات سے منع کرنا ۔ “ سیدنا عمر ؓ نے کہا : میں اس فتنہ کو نہیں پوچھتا میں تو اس فتنہ کو پوچھتا ہوں جو موج مارے گا دریا کی موج کی طرح (یعنی اس کا اثر سب مسلمانوں کو پہنچے گا) میں نے کہا : اے امیرالمؤمنین ! آپ کو اس فتنہ سے کیا غرض ہے آپ کے اور اس کے درمیان تو ایک بند دروازہ ہے ۔ سیدنا عمر ؓ نے کہا : وہ دروازہ ٹوٹ جائے گا یا کھل جائے گا ؟ میں نے کہا : نہیں وہ ٹوٹ جائے گا ۔ سیدنا عمر ؓ نے کہا : ایسا ہے تو پھر کبھی بند نہ ہو گا (کیونکہ جب دروازہ ٹوٹ گیا تو بند کیسے ہو سکتا ہے) ۔ شقیق نے کہا : ہم لوگوں نے سیدنا حذیفہ ؓ سے کہا : کیا سیدنا عمر ؓ کو معلوم تھا ۔ فرمایا ہاں ، جیسے یہ معلوم تھا کہ کل کہ دن کے بعد رات ہے ۔ اور میں نے ان سے ایک حدیث بیان کی تھی جو لغو نہ تھی ۔ شقیق نے کہا : ہم لوگ ڈرے سیدنا حذیفہ ؓ سے یہ پوچھنے میں کہ وہ دروازہ کون ہے ؟ ہم نے مسروق سے کہا : تم پوچھو ۔ انہوں نے حذیفہ ؓ سے پوچھا : حذیفہ ؓ نے کہا : وہ دروازہ عمر ؓ کی ذات تھی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 7145 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” میری امت میں بہت چاہنے والے میرے وہ لوگ ہوں گے جو میرے بعد پیدا ہوں گے ۔ ان میں سے کوئی یہ خواہش رکھے گا کاش ! اپنے گھر والوں اور مال سب کو صدقہ کرے اور مجھ کو دیکھ لے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 7016 --- ‏‏‏‏ ابن شہاب سے روایت ہے ، پھر رسول اللہ ﷺ نے جہاد کیا تبوک کا (تبوک ایک مقام کا نام ہے مدینہ سے پندرہ منزل پر شام کے راستہ میں) اور آپ ﷺ کا ارادہ تھا روم اور عرب کے نصارٰی کو دھمکانے کا شام میں ۔ ابن شہاب رحمہ اللہ نے کہا : مجھ سے بیان کیا عبدالرحمن بن عبداللہ بن کعب بن مالک نے ان سے بیان کیا عبداللہ بن کعب نے جو کعب کو پکڑ کر چلایا کرتے تھے ، ان کے بیٹوں میں سے جب کعب اندھے ہو گئے تھے ، انہوں نے کہا : میں نے سنا کعب بن مالک ؓ سے ، وہ اپنا حال بیان کرتے تھے ، جب پیچھے رہ گئے تھے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ غزوہ تبوک میں ۔ سیدنا کعب بن مالک ؓ نے کہا : میں کسی جہاد میں رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نہیں رہا سوائے غزوہ تبوک کے ، البتہ بدر میں پیچھے رہا پر آپ ﷺ نے کسی پر غصہ نہیں کیا جو پیچھے رہ گیا تھا اور بدر میں تو آپ ﷺ مسلمانوں کے ساتھ قریش کا قافلہ لوٹنے کے لیے نکلے تھے لیکن اللہ نے مسلمانوں کو ان کے دشمنوں سے بھڑا دیا (اور قافلہ نکل گیا) بے وقت اور میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ موجود تھا لیلتہ العقبہ میں (لیلتہ العقبہ وہ رات ہے جب آپ ﷺ نے انصار سے بیعت لی تھی اسلام پر اور آپ ﷺ کی مدد کرنے پر اور یہ بیعت جمرہ عقبہ کے پاس جو منٰی میں ہے دو بارہ ہوئی ۔ پہلی بار میں بارہ انصاری تھے اور دوسری بار میں ستر انصاری تھے) اور میں نہیں چاہتا کہ اس رات کے بدلے میں جنگ بدر میں شریک ہوتا گو جنگ بدر لوگوں میں اس رات سے زیادہ مشہور ہے (یعنی لوگ اس کو افضل کہتے ہیں) اور میرا قصہ غزوہ تبوک سے پیچھے رہنے کا یہ ہے کہ جب یہ غزوہ ہوا تو میں سب سے زیادہ طاقتور اور مالدار تھا ۔ اللہ کی قسم اس سے پہلے میرے پاس دو اونٹنیاں کبھی نہیں ہوئیں اور اس لڑائی کے وقت میرے پاس دو اونٹنییاں تھیں ۔ آپ ﷺ اس لڑائی کے لیے چلے سخت گرمی کے دنوں میں اور سفر بھی لمبا تھا اور راہ میں جنگل تھے (دور دواز جن میں پانی کم ملتا اور ہلاکت کا خوف ہوتا) اور مقابلہ تھا بہت دشمنوں سے ، اس لیے آپ ﷺ نے مسلمانوں سے واضح طور پر فرما دیا کہ ” میں اس لڑائی کو جاتا ہوں ۔ “ (حالانکہ آپ ﷺ کی یہ عادت تھی کہ اور لڑائیوں میں اپنا ارادہ صاف صاف نہ فرماتے مصلحت سے تاکہ خبر مشہور نہ ہو) تاکہ وہ اپنی تیاری کر لیں ۔ پھر ان سے کہہ دیا کہ فلاں طرف ان کو جانا پڑے گا ، اس وقت آپ ﷺ کے ساتھ بہت سے مسلمان تھے اور کوئی دفتر نہ تھا ، جس میں...
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  55k
حدیث نمبر: 2378 --- ‏‏‏‏ سیدہ اسماء ؓ ، سیدنا ابوبکر ؓ کی صاحبزادی آئیں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں اور عرض کی کہ یا رسول اللہ ! میرے پاس تو کچھ بھی نہیں مگر جو سیدنا زبیر ؓ مجھے دیتے ہیں تو کیا گناہ ہو گا اگر میں اس میں سے کچھ صدقہ دوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” جتنا تم دے سکو ، اتنا دو اور سینت کر نہ رکھو نہیں تو اللہ بھی تمہیں نہ دے گا سینت کر رکھے گا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 241 --- ‏‏‏‏ سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”اے عورتوں کی جماعت ! تم صدقہ دو اور استغفار کرو کیونکہ میں نے دیکھا جہنم میں اکثر عورتوں ہیں ۔ “ ایک عقلمند عورت بولی : یا رسول اللہ ! کیا سبب ہے ؟ عورتیں کیوں زیادہ ہیں جہنم میں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”وہ لعنت بہت کرتی ہیں اور خاوند کی ناشکری کرتی ہیں ، میں نے عقل اور دین میں کم اور عقل مند کو بے عقل کرنے والی تم سے زیادہ کسی کو نہ دیکھا ۔ “ وہ عورت بولی : ہماری عقل اور دین میں کیا کمی ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” عقل کی کمی تو اس سے معلوم ہوتی ہے کہ دو عورتوں کی گواہی ایک مرد کی گواہی کے برابر ہے اور دین میں کمی یہ ہے کہ عورت کئی دن تک (ہر مہینے میں) نماز نہیں پڑھتی (حیض کی وجہ سے) اور رمضان کے روزے نہیں رکھتی (حیض کے دنوں میں) ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 6801 --- ‏‏‏‏ سیدنا جریر ؓ سے روایت ہے ، نبی ﷺ نے خطبہ پڑھا اور لوگوں کو ترغیب دی صدقہ دینے کی پھر بیان کیا اسی طرح جیسے اوپر گزرا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 6715 --- ‏‏‏‏ سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے ، میں اور رسول اللہ ﷺ دونوں مسجد سے نکل رہے تھے اتنے میں ایک شخص ہم کو ملا مسجد کے سائبان کے پاس اور بولا : یا رسول اللہ ! قیامت کب ہو گی ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” تو نے کیا سامان تیار کیا ہے قیامت کے لیے ؟ “ یہ سن کر وہ شخص دب گیا ، پھر بولا : یا رسول اللہ ! میں نے تو کچھ بہت نماز اور روزہ اور صدقہ تیار نہیں کیا البتہ میں محبت رکھتا ہوں اللہ سے اور اس کے رسول سے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” تو اسی کے ساتھ ہو گا جس سے محبت رکھے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 6592 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” صدقہ دینے سے کو ئی مال نہیں گھٹا اور جو بندہ معاف کر دیتا ہے اللہ اس کی عزت بڑھاتا ہے اور جو بندہ اللہ تعالیٰ کے لیے عاجزی کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس کا درجہ بلند کرتا ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  1k
حدیث نمبر: 250 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوذر ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ سے میں نے پوچھا کہ کون سا عمل اٖفضل ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” اللہ پر ایمان لانا اور جہاد کرنا اس کی راہ میں “ ۔ میں نے کہا : کون سا غلام آزاد کرنا افضل ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” جو غلام اس کے مالک کو عمدہ معلوم ہو اور جس کی قیمت بھاری ہو “ ۔ میں نے کہا : اگر میں یہ نہ کر سکوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” تو مدد کر کسی « صانع » کی مزدوری کر اس کیلئے جو بے ہنر ہو ۔ “ (یعنی کوئی کام اور پیشہ نہ جانتا ہو اور روٹی کا محتاج ہو) میں نے کہا : یا رسول اللہ ! اگر خود میں ناتواں ہوں ؟ یعنی کام نہ کر سکوں ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” تو کسی سے برائی نہ کر ، یہی تیرا صدقہ ہے اپنے نفس پر ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 6316 --- ‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے (اپنی بیبیوں سے) فرمایا : ”تم میں سب پہلے وہ مجھ سے ملے گی جس کے ہاتھ زیادہ لمبے ہیں ۔ “ تو سب بیبیاں اپنے اپنے ہاتھ ناپتیں تاکہ معلوم ہو کس کے ہاتھ زیادہ لمبے ہیں سیدہ عائشہ ؓ نے کہا : ہم سب میں زینب ؓ کے ہاتھ زیادہ لمبے تھے وہ اپنے ہاتھ سے محنت کرتیں اور صدقہ دیتیں ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 Next >>


Search took 0.136 seconds