حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: صدقہ
کتاب/کتب میں "صحیح بخاری"
309 رزلٹ
حدیث نمبر: 7153 --- ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے جریر نے بیان کیا ، ان سے منصور نے ، ان سے سالم بن ابی الجعد نے بیان کیا اور ان سے انس بن مالک ؓ نے کہا کہ میں اور نبی کریم ﷺ مسجد سے نکل رہے تھے کہ ایک شخص مسجد کی چوکھٹ پر آ کر ہم سے ملا اور دریافت کیا : یا رسول اللہ ! قیامت کب ہے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” تم نے قیامت کے لیے کیا تیاری کی ہے ؟ “ اس پر وہ شخص خاموش سا ہو گیا ، پھر اس نے کہا : یا رسول اللہ ! میں نے بہت زیادہ روزے ، نماز اور صدقہ قیامت کے لیے نہیں تیار کئے ہیں لیکن میں اللہ اور اس کے رسول سے محبت رکھتا ہوں ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” تم اس کے ساتھ ہو گے جس سے تم محبت رکھتے ہو ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 5549 --- ہم سے صدقہ نے بیان کیا ، کہا ہم کو ابن علیہ نے خبر دی ، انہیں ایوب نے ، انہیں محمد بن سیرین نے اور ان سے انس بن مالک ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے قربانی کے دن فرمایا کہ جس نے نماز عید سے پہلے قربانی ذبح کر لی ہے وہ دوبارہ قربانی کرے اس پر ایک صاحب نے کھڑے ہو کر عرض کیا : یا رسول اللہ ! یہ وہ دن ہے جس میں گوشت کھانے کی خواہش ہوتی ہے پھر انہوں نے اپنے پڑوسیوں کا ذکر کیا اور (کہا کہ) میرے پاس ایک سال سے کم کا بکری کا بچہ ہے جس کا گوشت دو بکریوں کے گوشت سے بہتر ہے تو نبی کریم ﷺ نے انہیں اس کی اجازت دے دی ۔ مجھے نہیں معلوم کہ یہ اجازت دوسروں کو بھی ہے یا نہیں ۔ پھر نبی کریم ﷺ دو مینڈھوں کی طرف مڑے اور انہیں ذبح کیا پھر لوگ بکریوں کی طرف بڑھے اور انہیں تقسیم کر کے (ذبح کیا) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 6898 --- ہم سے ابونعیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے سعید بن عبید نے بیان کیا ، ان سے بشیر بن یسار نے ، وہ کہتے تھے کہ قبیلہ انصار کے ایک صاحب سہل بن ابی حثمہ نے انہیں خبر دی کہ ان کی قوم کے کچھ لوگ خیبر گئے اور (اپنے اپنے کاموں کے لیے) مختلف جگہوں میں الگ الگ گئے پھر اپنے میں کے ایک شخص کو مقتول پایا ۔ جنہیں وہ مقتول ملے تھے ، ان سے ان لوگوں نے کہا کہ ہمارے ساتھی کو تم نے قتل کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نہ ہم نے قتل کیا اور نہ ہمیں قاتل کا پتہ معلوم ہے ؟ پھر یہ لوگ نبی کریم ﷺ کے پاس گئے اور کہا : یا رسول اللہ ! ہم خیبر گئے اور پھر ہم نے وہاں اپنے ایک ساتھی کو مقتول پایا ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ تم میں جو بڑا ہے وہ بات کرے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ قاتل کے خلاف گواہی لاؤ ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کوئی گواہی نہیں ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ پھر یہ (یہودی) قسم کھائیں گے (اور ان کی قسم پر فیصلہ ہو گا) انہوں نے کہا کہ یہودیوں کی قسموں کا کوئی اعتبار نہیں ۔ نبی کریم ﷺ نے اسے پسند نہیں فرمایا کہ مقتول کا خون رائیگاں جائے چنانچہ آپ نے صدقہ کے اونٹوں میں سے سو اونٹ (خود ہی) دیت میں دیئے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  4k
حدیث نمبر: 5608 --- ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، کہا ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا ، ان سے عبدالرحمٰن اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ کیا ہی عمدہ صدقہ ہے خوب دودھ دینے والی اونٹنی جو کچھ دنوں کے لیے کسی کو عطیہ کے طور پر دی گئی ہو اور خوب دودھ دینے والی بکری جو کچھ دنوں کے لیے عطیہ کے طور پر دی گئی ہو جس سے صبح و شام دودھ برتن بھربھر کر نکالا جائے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 6373 --- ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے ، کہا ہم کو ابن شہاب نے خبر دی ، انہیں عامر بن سعد نے اور ان سے ان کے والد نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ حجۃ الوداع کے موقع پر میری عیادت کے لیے تشریف لائے ۔ میری اس بیماری نے مجھے موت سے قریب کر دیا تھا ۔ میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! آپ خود مشاہدہ فرما رہے ہیں کہ بیماری نے مجھے کہاں پہنچا دیا ہے اور میرے پاس مال و دولت ہے اور سوا ایک لڑکی کے اس کا اور کوئی وارث نہیں ، کیا میں اپنی دولت کا دو تہائی صدقہ کر دوں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ نہیں ۔ میں نے عرض کیا پھر آدھی کا کر دوں ؟ فرمایا کہ ایک تہائی بہت ہے اگر تم اپنے وارثوں کو مالدار چھوڑو تو یہ اس سے بہتر ہے کہ انہیں محتاج چھوڑو اور وہ لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلاتے پھریں اور یقین رکھو کہ تم جو کچھ بھی خرچ کرو گے اور اس سے مقصود اللہ کی خوشنودی ہوئی تمہیں تو اس پر ثواب ملے گا ، یہاں تک کہ اگر تم اپنی بیوی کے منہ میں لقمہ رکھو (تو اس پر بھی ثواب ملے گا) میں نے عرض کیا میں اپنے ساتھیوں سے پیچھے چھوڑ دیا جاؤں گا ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اگر تم پیچھے چھوڑ دئیے جاؤ اور پھر کوئی عمل کرو جس سے مقصود اللہ کی رضا ہو تو تمہارا مرتبہ بلند ہو گا اور امید ہے کہ تم ابھی زندہ رہو گے اور کچھ قومیں تم سے فائدہ اٹھائیں گی اور کچھ نقصان اٹھائیں گی ۔ اے اللہ ! میرے صحابہ کی ہجرت کو کامیاب فرما اور انہیں الٹے پاؤں واپس نہ کر ، البتہ افسوس سعد بن خولہ کا ہے ۔ سعد نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ان پر افسوس کا اظہار اس وجہ سے کیا تھا کہ ان کا انتقال مکہ معظمہ میں ہو گیا تھا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 6733 --- ہم سے امام حمیدی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے زہری نے بیان کیا ، کہا مجھے عامر بن سعد بن ابی وقاص نے خبر دی اور ان سے ان کے والد نے بیان کیا کہ میں مکہ مکرمہ میں (حجۃ الوداع میں) بیمار پڑ گیا اور موت کے قریب پہنچ گیا ۔ پھر نبی کریم ﷺ میری عیادت کے لیے تشریف لائے تو میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! میرے پاس بہت زیادہ مال ہے اور ایک لڑکی کے سوا اس کا کوئی وارث نہیں تو کیا مجھے اپنے مال کے دو تہائی حصہ کا صدقہ کر دینا چاہئے ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ نہیں ۔ بیان کیا کہ میں نے عرض کیا پھر آدھے کا کر دوں ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ نہیں ۔ میں نے عرض کیا ایک تہائی کا ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ہاں ۔ گو تہائی بھی بہت ہے ، اگر تم اپنے بچوں کو مالدار چھوڑو تو یہ اس سے بہتر ہے کہ انہیں تنگدست چھوڑو اور وہ لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلاتے پھریں اور تم جو بھی خرچ کرو گے اس پر تمہیں ثواب ملے گا یہاں تک کہ اس لقمہ پر بھی ثواب ملے گا جو تم اپنی بیوی کے منہ میں رکھو گے ۔ پھر میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! کیا میں اپنی ہجرت میں پیچھے رہ جاؤں گا ؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اگر میرے بعد تم پیچھے رہ بھی گئے تب بھی جو عمل تم کرو گے اور اس سے اللہ کی خوشنودی مقصود ہو گی تو اس کے ذریعہ درجہ و مرتبہ بلند ہو گا اور غالباً تم میرے بعد زندہ رہو گے اور تم سے بہت سے لوگوں کو فائدہ ہو گا اور بہتوں کو نقصان پہنچے گا ۔ قابل افسوس تو سعد ابن خولہ ہیں ۔ نبی کریم ﷺ نے ان کے بارے میں اس لیے افسوس کا اظہار کیا کہ (ہجرت کے بعد اتفاق سے) ان کی وفات مکہ مکرمہ میں ہی ہو گئی ۔ سفیان نے بیان کیا کہ سعد ابن خولہ ؓ بنی عامر بن لوی کے ایک آدمی تھے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  6k
حدیث نمبر: 6164 --- ہم سے محمد بن مقاتل ابوالحسن نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ، کہا ہم کو امام اوزاعی نے خبر دی ، کہا کہ مجھ کو ابن شہاب نے خبر دی ، بیان کیا ان سے حمید بن عبدالرحمٰن نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے کہ ایک صحابی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا : یا رسول اللہ ! میں تو تباہ ہو گیا ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ، افسوس (کیا بات ہوئی ؟) انہوں نے کہا کہ میں نے رمضان میں اپنی بیوی سے صحبت کر لی ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ پھر ایک غلام آزاد کر ۔ انہوں نے عرض کیا کہ میرے پاس غلام ہے ہی نہیں ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ پھر دو مہینے متواتر روزے رکھ ۔ اس نے کہا کہ اس کی مجھ میں طاقت نہیں ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ پھر ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا ۔ کہا کہ اتنا بھی میں اپنے پاس نہیں پاتا ۔ اس کے بعد کھجور کا ایک ٹوکرا آیا تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اسے لے اور صدقہ کر دے ۔ انہوں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! کیا اپنے گھر والوں کے سوا کسی اور کو ؟ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! سارے مدینہ کے دونوں طنابوں یعنی دونوں کناروں میں مجھ سے زیادہ کوئی محتاج نہیں ۔ نبی کریم ﷺ اس پر اتنا ہنس دیئے کہ آپ کے آگے کے دندان مبارک دکھائی دینے لگے ۔ فرمایا کہ جاؤ تم ہی لے لو ۔ اوازاعی کے ساتھ اس حدیث کو یونس نے بھی زہری سے روایت کیا اور عبدالرحمٰن بن خالد نے زہری سے اس حدیث میں بجائے لفظ « ويحك » کے لفظ « ويلك‏.‏ » روایت کیا ہے (معنی دونوں کے ایک ہی ہیں) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  5k
حدیث نمبر: 115 --- صدقہ نے ہم سے بیان کیا ، انہیں ابن عیینہ نے معمر کے واسطے سے خبر دی ، وہ زہری سے روایت کرتے ہیں ، زہری ہند سے ، وہ ام سلمہ ؓ سے ، (دوسری سند میں) عمرو اور یحییٰ بن سعید زہری سے ، وہ ایک عورت سے ، وہ ام سلمہ ؓ سے روایت کرتی ہیں کہ ایک رات نبی کریم ﷺ نے بیدار ہوتے ہی فرمایا کہ سبحان اللہ ! آج کی رات کس قدر فتنے اتارے گئے ہیں اور کتنے ہی خزانے بھی کھولے گئے ہیں ۔ ان حجرہ والیوں کو جگاؤ ۔ کیونکہ بہت سی عورتیں (جو) دنیا میں (باریک) کپڑا پہننے والی ہیں وہ آخرت میں ننگی ہوں گی ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: عبادت کے لیے سونے والیوں کو جگانا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 6192 --- ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو محمد بن جعفر نے خبر دی ، انہیں شعبہ نے ، انہیں عطاء بن ابی میمونہ نے ، انہیں ابورافع نے اور انہیں ابوہریرہ ؓ نے کہ ام المؤمنین زینب ؓ کا نام برہ تھا ، کہا جانے لگا کہ وہ اپنی پاکی ظاہر کرتی ہیں ۔ چنانچہ نبی کریم ﷺ نے ان کا نام زینب رکھا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
‏‏‏‏ اور اللہ نے (اس سورت میں) مزید فرمایا « يا أيہا الذين آمنوا إذا ناجيتم الرسول فقدموا بين يدي نجواكم صدقۃ ذلك خير لكم وأطہر فإن لم تجدوا فإن اللہ غفور رحيم » ” مسلمانو ! جب تم پیغمبر سے سرگوشی کرو تو اس سے پہلے کچھ صدقہ نکالا کرو یہ تمہارے حق میں بہتر اور پاکیزہ ہے اگر تم کو خیرات کرنے کے لیے کچھ نہ ملے تو خیر اللہ بخشنے والا مہربان ہے ۔ “ آخر آیت « واللہ خبير بما تعملون » تک ۔ (سورۃ المجادلہ : 12 ، 13)
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 6301 --- ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ، ان سے عقیل نے ، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا ، کہا کہ مجھے حمید بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” تم میں سے جس نے قسم کھائی اور کہا کہ لات و عزیٰ کی قسم ، تو پھر وہ « لا إلہ إلا اللہ » کہے اور جس نے اپنے ساتھی سے کہا کہ آؤ جوا کھیلیں تو اسے صدقہ کر دینا چاہئے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 6721 --- ہم سے علی بن حجر نے بیان کیا ، کہا ہم سے اسماعیل بن ابراہیم نے بیان کیا ، ان سے ایوب سختیانی نے ، ان سے قاسم تمیمی نے ، ان سے زہدم جرمی نے بیان کیا کہ ہم ابوموسیٰ اشعری ؓ کے پاس تھے اور ہمارے قبیلہ اور اس قبیلہ جرم میں بھائی چارگی اور باہمی حسن معاملہ کی روش تھی ۔ راوی نے بیان کیا کہ پھر کھانا لایا گیا اور کھانے میں مرغی کا گوشت بھی تھا ۔ راوی نے بیان کیا کہ حاضرین میں بنی تیم اللہ کا ایک شخص سرخ رنگ کا بھی تھا جیسے مولیٰ ہو ۔ بیان کیا کہ وہ شخص کھانے پر نہیں آیا تو موسیٰ ؓ نے اس سے کہا کہ شریک ہو جاؤ ، میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس کا گوشت کھاتے دیکھا ہے ۔ اس شخص نے کہا کہ میں نے اسے گندگی کھاتے دیکھا تھا جب سے اس سے گھن آنے لگی اور اسی وقت میں نے قسم کھا لی کہ کبھی اس کا گوشت نہیں کھاؤں گا ۔ ابوموسیٰ نے کہا : قریب آؤ میں تمہیں اس کے متعلق بتاؤں گا ۔ ہم رسول اللہ ﷺ کے یہاں اشعریوں کی ایک جماعت کے ساتھ آئے اور میں نے نبی کریم ﷺ سے سواری کا جانور مانگا ۔ نبی کریم ﷺ اس وقت صدقہ کے اونٹوں میں سے تقسیم کر رہے تھے ۔ ایوب نے بیان کیا کہ میرا خیال ہے کہ ابوموسیٰ ؓ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ اس وقت غصہ تھے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اللہ کی قسم ! میں تمہیں سواری کے جانور نہیں دے سکتا اور نہ میرے پاس کوئی ایسی چیز ہے جو سواری کے لیے تمہیں دے سکوں ۔ بیان کیا کہ پھر ہم واپس آ گئے ۔ پھر نبی کریم ﷺ کے پاس غنیمت کے اونٹ آئے ، تو پوچھا گیا کہ اشعریوں کی جماعت کہاں ہے ۔ ہم حاضر ہوئے تو نبی کریم ﷺ نے ہمیں پانچ عمدہ اونٹ دئیے جانے کا حکم دیا ۔ بیان کیا کہ ہم وہاں سے روانہ ہوئے تو میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ ہم پہلے نبی کریم ﷺ کے پاس سواری کے لیے آئے تھے تو آپ نے قسم کھا لی تھی کہ سواری کا انتظام نہیں کر سکتے ۔ پھر ہمیں بلا بھیجا اور سواری کا جانور عنایت فرمائے ۔ نبی کریم ﷺ اپنی قسم بھول گئے ہوں گے ۔ واللہ ! اگر ہم نے نبی کریم ﷺ کو آپ کی قسم کے بارے میں غفلت میں رکھا تو ہم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے ۔ چلو ہم سب آپ کے پاس واپس چلیں اور آپ کو آپ کی قسم یاد دلائیں ۔ چنانچہ ہم واپس آئے اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! ہم پہلے آئے تھے اور آپ سے سواری کا جانور مانگا تھا تو آپ نے قسم کھا لی تھی کہ آپ اس کا انتظام نہیں کر سکتے ، ہم نے سمجھا کہ آپ اپنی قسم بھول گئے ۔ نبی کریم ﷺ نے ف...
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  8k
حدیث نمبر: 6417 --- ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا ، کہا ہم کو یحییٰ قطان نے خبر دی ، ان سے سفیان ثوری نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، ان سے منذر بن یعلیٰ نے ، ان سے ربیع بن خثیم نے اور ان سے عبداللہ بن مسعود ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے چوکھٹا خط کھینچا ۔ پھر اس کے درمیان ایک خط کھینچا جو چوکھٹے کے درمیان میں تھا ۔ اس کے بعد درمیان والے خط کے اس حصے میں جو چوکھٹے کے درمیان میں تھا چھوٹے چھوٹے بہت سے خطوط کھینچے اور پھر فرمایا کہ یہ انسان ہے اور یہ اس کی موت ہے جو اسے گھیرے ہوئے ہے اور یہ جو (بیچ کا) خط باہر نکلا ہوا ہے وہ اس کی امید ہے اور چھوٹے چھوٹے خطوط اس کی دنیاوی مشکلات ہیں ۔ پس انسان جب ایک (مشکل) سے بچ کر نکلتا ہے تو دوسری میں پھنس جاتا ہے اور دوسری سے نکلتا ہے تو تیسری میں پھنس جاتا ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 6135 --- ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا ، کہا ہم کو امام مالک نے خبر دی ، انہیں سعید بن ابی سعید مقبری نے ، انہیں ابوشریح کعبی ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” جو شخص اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو اسے اپنے مہمان کی عزت کرنا چاہیئے ۔ اس کی خاطر داری بس ایک دن اور رات کی ہے مہمانی تین دن اور راتوں کی ، اس کے بعد جو ہو وہ صدقہ ہے اور مہمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے میزبان کے پاس اتنے دن ٹھہر جائے کہ اسے تنگ کر ڈالے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 6452 --- مجھ سے ابونعیم نے یہ حدیث آدھی کے قریب بیان کی اور آدھی دوسرے شخص نے ، کہا ہم سے عمر بن ذر نے بیان کیا ، کہا ہم سے مجاہد نے بیان کیا کہ ابوہریرہ ؓ کہا کرتے تھے کہ اللہ کی قسم جس کے سوا کوئی معبود نہیں میں (زمانہ نبوی میں) بھوک کے مارے زمین پر اپنے پیٹ کے بل لیٹ جاتا تھا اور کبھی میں بھوک کے مارے اپنے پیٹ پر پتھر باندھا کرتا تھا ۔ ایک دن میں اس راستے پر بیٹھ گیا جس سے صحابہ نکلتے تھے ۔ ابوبکر صدیق ؓ گزرے اور میں نے ان سے کتاب اللہ کی ایک آیت کے بارے میں پوچھا ، میرے پوچھنے کا مقصد صرف یہ تھا کہ وہ مجھے کچھ کھلا دیں مگر وہ چلے گئے اور کچھ نہیں کیا ۔ پھر عمر ؓ میرے پاس سے گزرے ، میں نے ان سے بھی قرآن مجید کی ایک آیت پوچھی اور پوچھنے کا مقصد صرف یہ تھا کہ وہ مجھے کچھ کھلا دیں مگر وہ بھی گزر گئے اور کچھ نہیں کیا ۔ اس کے بعد نبی کریم ﷺ گزرے اور آپ نے جب مجھے دیکھا تو آپ مسکرا دئیے اور جو میرے دل میں اور جو میرے چہرے پر تھا آپ نے پہچان لیا ۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا ، اباہر ! میں نے عرض کیا لبیک ، یا رسول اللہ ! فرمایا میرے ساتھ آ جاؤ اور آپ چلنے لگے ۔ میں نبی کریم ﷺ کے پیچھے چل دیا ۔ پھر نبی کریم ﷺ اندر گھر میں تشریف لے گئے ۔ پھر میں نے اجازت چاہی اور مجھے اجازت ملی ۔ جب آپ داخل ہوئے تو ایک پیالے میں دودھ ملا ۔ دریافت فرمایا کہ یہ دودھ کہاں سے آیا ہے ؟ کہا فلاں یا فلانی نے نبی کریم ﷺ کے لیے تحفہ میں بھیجا ہے ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ، اباہر ! میں نے عرض کیا لبیک ، یا رسول اللہ ! فرمایا ، اہل صفہ کے پاس جاؤ اور انہیں بھی میرے پاس بلا لاؤ ۔ کہا کہ اہل صفہ اسلام کے مہمان ہیں ، وہ نہ کسی کے گھر پناہ ڈھونڈھتے ، نہ کسی کے مال میں اور نہ کسی کے پاس ! جب نبی کریم ﷺ کے پاس صدقہ آتا تو اسے نبی کریم ﷺ انہیں کے پاس بھیج دیتے اور خود اس میں سے کچھ نہ رکھتے ۔ البتہ جب آپ کے پاس تحفہ آتا تو انہیں بلوا بھیجتے اور خود بھی اس میں سے کچھ کھاتے اور انہیں بھی شریک کرتے ۔ چنانچہ مجھے یہ بات ناگوار گزری اور میں نے سوچا کہ یہ دودھ ہے ہی کتنا کہ سارے صفہ والوں میں تقسیم ہو ، اس کا حقدار میں تھا کہ اسے پی کر کچھ قوت حاصل کرتا ۔ جب صفہ والے آئیں گے تو نبی کریم ﷺ مجھ سے فرمائیں گے اور میں انہیں اسے دے دوں گا ۔ مجھے تو شاید اس دودھ میں سے کچھ بھی نہیں ملے گا لیکن اللہ اور اس کے رسو...
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  12k
حدیث نمبر: 6511 --- مجھ سے صدقہ نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبدہ نے خبر دی ، انہیں ہشام نے ، انہیں ان کے والد نے اور ان سے عائشہ ؓ نے بیان کیا کہ چند بدوی جو ننگے پاؤں رسول اللہ ﷺ کے پاس آتے تھے اور آپ سے دریافت کرتے تھے کہ قیامت کب آئے گی ؟ نبی کریم ﷺ ان میں سے کم عمر والے کو دیکھ کر فرمانے لگے کہ اگر یہ بچہ زندہ رہا تو اس کے بڑھاپے سے پہلے تم پر تمہاری قیامت آ جائے گی ۔ ہشام نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کی مراد (قیامت سے) ان کی موت تھی ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 6563 --- ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن مرہ نے ، ان سے خیثمہ بن عبدالرحمٰن نے اور ان سے عدی بن حاتم ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے جہنم کا ذکر کیا اور روئے مبارک پھیر لیا اور اس سے پناہ مانگی ۔ پھر جہنم کا ذکر کیا اور روئے مبارک پھیر لیا اور اس سے پناہ مانگی ۔ اس کے بعد فرمایا کہ دوزخ سے بچو صدقہ دے کر خواہ کھجور کے ایک ٹکڑے ہی کے ذریعہ ہو سکے ، جسے یہ بھی نہ ملے اسے چاہئے کہ اچھی بات کہہ کر ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 6650 --- مجھ سے عبداللہ بن محمد نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ہشام بن یوسف نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو معمر نے خبر دی ، انہوں نے کہا ہم سے زہری نے بیان کیا ، انہیں حمید بن عبدالرحمٰن نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” جس نے قسم کھائی اور کہا کہ ” لات و عزیٰ کی قسم “ تو اسے پھر کلمہ « لا إلہ إلا اللہ » کہہ لینا چاہئے اور جو شخص اپنے ساتھی سے کہے کہ آؤ جوا کھیلیں تو اسے چاہئے کہ (اس کے کفارہ میں) صدقہ کرے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  2k
حدیث نمبر: 6690 --- ہم سے احمد بن صالح نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابن وہب نے بیان کیا ، کہا مجھ کو یونس نے خبر دی ، انہیں ابن شہاب نے ، کہا مجھے عبدالرحمٰن بن عبداللہ بن کعب بن مالک نے خبر دی ، جب کعب ؓ نابینا ہو گئے تھے تو ان کی اولاد میں ایک یہی کہیں آنے جانے میں ان کے ساتھ رہتے تھے ۔ انہوں نے بیان کیا کہ میں نے کعب بن مالک ؓ سے ان کے واقعہ اور آیت « على الثلاثۃ الذين خلفوا‏ » کے سلسلہ میں سنا ، انہوں نے اپنی حدیث کے آخر میں کہا کہ (میں نے نبی کریم ﷺ کے سامنے یہ پیش کش کی کہ) اپنی توبہ کی خوشی میں میں اپنا مال اللہ اور اس کے رسول کے دین کی خدمت میں صدقہ کر دوں ۔ نبی کریم ﷺ نے اس پر فرمایا کہ اپنا کچھ مال اپنے پاس ہی رکھو ، یہ تمہارے لیے بہتر ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
حدیث نمبر: 6713 --- ہم سے منذر بن الولید الجارودی نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابوقتیبہ ، سلم شعیری نے بیان کیا ، کہا ہم سے امام مالک نے ، ان سے نافع نے بیان کیا کہ ابن عمر ؓ رمضان کا فطرانہ نبی کریم ﷺ ہی کے پہلے مد کے وزن سے دیتے تھے اور قسم کا کفارہ بھی نبی کریم ﷺ کے مد سے ہی دیتے تھے ۔ ابوقتیبہ نے اسی سند سے بیان کیا کہ ہم سے امام مالک نے بیان کیا کہ ہمارا مد تمہارے مد سے بڑا ہے اور ہمارے نزدیک ترجیح صرف نبی کریم ﷺ ہی کے مد کو ہے ۔ اور مجھ سے امام مالک نے بیان کیا کہ اگر ایسا کوئی حاکم آیا جو نبی کریم ﷺ کے مد سے چھوٹا مد مقرر کر دے تو تم کس حساب سے (صدقہ فطر وغیرہ) نکا لو گے ؟ میں نے عرض کیا کہ ایسی صورت میں ہم نبی کریم ﷺ ہی کے مد کے حساب سے فطرہ نکالا کریں گے ؟ انہوں نے کہا کہ کیا تم دیکھتے نہیں کہ معاملہ ہمیشہ نبی کریم ﷺ ہی کے مد کی طرف لوٹتا ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 24  -  3k
Result Pages: << Previous 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 Next >>


Search took 0.136 seconds