حدیث اردو الفاظ سرچ

بخاری، مسلم، ابوداود، ابن ماجہ، ترمذی، نسائی، سلسلہ صحیحہ البانی میں اردو لفظ / الفاظ تلاش کیجئیے۔
تلاش کیجئیے: رزلٹ فی صفحہ:
منتخب کیجئیے: حدیث میں کوئی بھی ایک لفظ ہو۔ حدیث میں لازمی تمام الفاظ آئے ہوں۔
تمام کتب منتخب کیجئیے: صحیح بخاری صحیح مسلم سنن ابی داود سنن ابن ماجہ سنن نسائی سنن ترمذی سلسلہ احادیث صحیحہ
نوٹ: اگر ” آ “ پر کوئی رزلٹ نہیں مل رہا تو آپ ” آ “ کو + Shift سے لکھیں یا اس صفحہ پر دئیے ہوئے ورچول کی بورڈ سے ” آ “ لکھیں مزید اگر کوئی لفظ نہیں مل رہا تو اس لفظ کے پہلے تین حروف تہجی کے ذریعے سٹیمنگ ٹیکنیک کے ساتھ تلاش کریں۔
سبمٹ بٹن پر کلک کرنے کے بعد کچھ دیر انتظار کیجئے تاکہ ڈیٹا لوڈ ہو جائے۔
  سٹیمنگ ٹیکنیک سرچ کے لیے یہاں کلک کریں۔



نتائج
نتیجہ مطلوبہ تلاش لفظ / الفاظ: صدقہ
تمام کتب میں
1156 رزلٹ
حدیث نمبر: 2362 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ نے روایت کی کہ آپ ﷺ نے فرمایا : ” ایک شخص نے کہا کہ میں آج کی رات کچھ صدقہ دوں گا اور وہ اپنا صدقہ لے کر نکلا (یہ صدقہ کو چھپانا منظور تھا کہ رات کو لے کر نکلا) اور ایک زناکار عورت کے ہاتھ دے دیا پھر صبح کو لوگ چرچا کرنے لگے کہ آج کی رات ایک شخص زناکار کے ہاتھ صدقہ دے گیا ۔ اس نے کہا : یا اللہ ! تیرے لئے ہیں سب خوبیاں کہ میرا صدقہ زناکار کو جا پڑا اور پھر اس نے کہا کہ آج اور صدقہ دوں گا پھر نکلا اور ایک غنی مالدار کو دے دیا اور لوگ صبح چرچا کرنے لگے کہ آج کوئی مالدار کو صدقہ دے گیا ۔ اس نے کہا : یا اللہ ! تیرے لئے ہیں سب خوبیاں میرا صدقہ مالدار کے ہاتھ جا پڑا ۔ تیسرے دن پھر اس نے کہا کہ میں صدقہ دوں گا اور وہ نکلا اور صدقہ ایک چور کے ہاتھ میں دے دیا اور صبح کو لوگ چرچا کرنے لگے کہ آج کوئی چور کو صدقہ دے گیا ۔ اس نے کہا : تجھی کو ہیں سب خوبیاں میرا صدقہ زناکار عورت اور مالدار مرد اور چور کے ہاتھ میں جا پڑا پھر اس کے پاس ایک شخص آیا (یعنی فرشتہ یا نبی اس زمانہ کے علیہ السلام) اور اس نے کہا کہ تیرے سب صدقے قبول ہو گئے زناکار عورت کا تو اس نظر سے کہ شاید وہ اس دن زنا سے باز رہی ہو اس لئے کہ پیٹ کے لئے زنا کرتی تھی ، رہا غنی اس کا اس لیے قبول ہوا کہ شاید اسے شرم آئے اور عبرت ہو کہ اور لوگ صدقہ دیتے ہیں لاؤ میں بھی دوں اور وہ خرچ کرے اللہ تعالیٰ کے دیئے ہوئے مال سے اور چور کا صدقہ اس لیے کہ شاید وہ اس شب کو چوری نہ کرے ۔ “ (اس لیے کہ آج کا خرچ تو آ گیا) ۔
Terms matched: 1  -  Score: 279  -  5k
حدیث نمبر: 2524 --- حکم البانی: صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” ایک شخص نے کہا : میں ضرور صدقہ دوں گا ، تو وہ اپنا صدقہ لے کر نکلا اور اس نے اسے ایک چور کے ہاتھ میں رکھ دیا ، صبح کو لوگ باتیں کرنے لگے کہ ایک چور کو صدقہ دیا گیا ہے ، اس نے کہا : اللہ تیرا شکر ہے چور کے ہاتھ میں چلے جانے پر بھی ، میں اور بھی صدقہ دوں گا چنانچہ (دوسرے دن بھی) وہ اپنا صدقہ لے کر نکلا اور اس نے اسے لے جا کر ایک زانیہ عورت کے ہاتھ پر رکھ دیا ۔ صبح کو لوگ باتیں کرنے لگے کہ آج رات ایک زانیہ کو صدقہ دیا گیا ہے ۔ تو اس نے پھر کہا : اللہ تیرا شکر ہے زانیہ کے ہاتھ میں چلے جانے پر بھی ، میں پھر صدقہ دوں گا ، چنانچہ (تیسرے دن) پھر وہ صدقہ کا مال لے کر نکلا ، اور ایک مالدار شخص کو تھما آیا ، پھر صبح کو لوگ باتیں کرنے لگے کہ ایک مالدار شخص کو صدقہ کیا گیا ہے ، اس نے کہا : اللہ تیرا شکر ہے ، زانیہ ، چور اور مالدار کو دے دینے پر بھی ۔ تو خواب میں اس کے پاس آ کر کہا گیا : رہا تیرا صدقہ تو وہ قبول کر لیا گیا ہے ، رہی زانیہ تو (صدقہ پا کر) شاید وہ زناکاری سے باز آ جائے اور رہا چور تو صدقہ پا کر شاید وہ اپنی چوری سے باز آ جائے ، اور رہا مالدار آدمی (تو صدقہ پا کر) شاید وہ اس سے سبق سیکھے اور اللہ عزوجل نے اسے جو دولت دے رکھی ہے اس میں سے خرچ کرنے لگے “ ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 266  -  4k
حدیث نمبر: 1421 --- ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا ‘ کہا کہ ہمیں شعیب نے خبر دی ‘ کہا کہ ہم سے ابوالزناد نے بیان کیا ‘ ان سے اعرج نے اور ان سے ابوہریرہ ؓ نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ایک شخص نے (بنی اسرائیل میں سے) کہا کہ مجھے ضرور صدقہ (آج رات) دینا ہے ۔ چنانچہ وہ اپنا صدقہ لے کر نکلا اور (ناواقفی سے) ایک چور کے ہاتھ میں رکھ دیا ۔ صبح ہوئی تو لوگوں نے کہنا شروع کیا کہ آج رات کسی نے چور کو صدقہ دے دیا ۔ اس شخص نے کہا کہ اے اللہ ! تمام تعریف تیرے ہی لیے ہے ۔ (آج رات) میں پھر ضرور صدقہ کروں گا ۔ چنانچہ وہ دوبارہ صدقہ لے کر نکلا اور اس مرتبہ ایک فاحشہ کے ہاتھ میں دے آیا ۔ جب صبح ہوئی تو پھر لوگوں میں چرچا ہوا کہ آج رات کسی نے فاحشہ عورت کو صدقہ دے دیا ۔ اس شخص نے کہا اے اللہ ! تمام تعریف تیرے ہی لیے ہے ‘ میں زانیہ کو اپنا صدقہ دے آیا ۔ اچھا آج رات پھر ضرور صدقہ نکالوں گا ۔ چنانچہ اپنا صدقہ لیے ہوئے وہ پھر نکلا اور اس مرتبہ ایک مالدار کے ہاتھ پر رکھ دیا ۔ صبح ہوئی تو لوگوں کی زبان پر ذکر تھا کہ ایک مالدار کو کسی نے صدقہ دے دیا ہے ۔ اس شخص نے کہا کہ اے اللہ ! حمد تیرے ہی لیے ہے ۔ میں اپنا صدقہ (لاعلمی سے) چور ‘ فاحشہ اور مالدار کو دے آیا ۔ (اللہ تعالیٰ کی طرف سے) بتایا گیا کہ جہاں تک چور کے ہاتھ میں صدقہ چلے جانے کا سوال ہے ۔ تو اس میں اس کا امکان ہے کہ وہ چوری سے رک جائے ۔ اسی طرح فاحشہ کو صدقہ کا مال مل جانے پر اس کا امکان ہے کہ وہ زنا سے رک جائے اور مالدار کے ہاتھ میں پڑ جانے کا یہ فائدہ ہے کہ اسے عبرت ہو اور پھر جو اللہ عزوجل نے اسے دیا ہے ‘ وہ خرچ کرے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 266  -  5k
حدیث نمبر: 2329 --- ‏‏‏‏ ابوالاسود دیلی سے روایت ہے کہ سیدنا ابوذر ؓ نے کہا کہ چند اصحاب ؓ ، نبی ﷺ کے پاس آئے اور عرض کی اے اللہ کے رسول ! مال والے سب مال لوٹ لے گئے ، اس لیے کہ وہ نماز پڑھتے ہیں جیسے ہم پڑھتے ہیں اور روزہ رکھتے ہیں جیسے ہم روزہ رکھتے ہیں اور صدقہ دیتے ہیں اپنے زائد مالوں سے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ” تمہارے لیے بھی تو اللہ تعالیٰ نے صدقہ کا سامان کر دیا ہے کہ ہر تسبیح صدقہ ہے اور ہر تکبیر صدقہ ہے اور ہر تحمید صدقہ ہے اور ہر بار لا الہ الااللہ کہنا صدقہ ہے اور اچھی بات سکھانا صدقہ ہے اور بری بات سے روکنا صدقہ ہے اور ہر شخص کے بدن کے ٹکڑے میں صدقہ ہے ۔ “ لوگوں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ ! ہم میں سے کوئی شخص اپنے بدن سے اپنی شہوت نکالتا ہے (یعنی اپنی بی بی سے صحبت کرتا ہے) تو کیا اس میں ثواب ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” کیوں نہیں دیکھو تو اگر اسے حرام میں صرف کر لے تو وبال ہوا کہ نہیں ؟ اسی طرح جب حلال میں صرف کرتا ہے تو ثواب ہوتا ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 222  -  3k
حدیث نمبر: 2996 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 454... سیدنا ابوذر ؓ بیان کرتے ہیں کہ اصحاب نبی نے نبی کریم ﷺ کو کہا : اے اللہ کے رسول ! اجر تو مالدار لوگ لے گئے ، (‏‏‏‏وہ اس طرح کہ) وہ نماز تو ہماری طرح پڑھتے ہیں اور روزے بھی ہماری طرح رکھتے ہیں ، لیکن وہ زائد مال کا صدقہ کرتے ہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”اللہ تعالیٰ نے تمہیں ایسے اسباب نہیں دیے کہ تم صدقہ کر سکو ؟ (‏‏‏‏بالکل دیے ہیں اور ان کی تفصیل یہ ہے) « سبحان اللہ » کہنا صدقہ ہے ، « الحمد للہ » کہنا صدقہ ہے ، « اللہ اکبر » کہنا صدقہ ہے ، « لا الہ الا اللہ » کہنا صدقہ ہے ، نیکی کا حکم دینا صدقہ ہے ، برائی سے منع کرنا صدقہ ہے اور بیوی سے استفادہ کرنا صدقہ ہے ۔ “ انہوں نے سوال کیا : ہم میں سے ایک آدمی اپنی شہوت کو پورا کرتا ہے اور اس میں اس کے لیے اجر ہے ، (‏‏‏‏یہ کیسے) ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”ذرا یہ بتاؤ کہ اگر آدمی اپنے عضو (‏‏‏‏مخصوص) کو حرام کام (‏‏‏‏زنا) کے لیے استعمال کرے تو کیا اسے گناہ ملے گا ؟ (‏‏‏‏ضرور ملے گا) ۔ اسی طرح اگر وہ اسے حلال کام کے لیے استعمال کرے تو اسے اجر ملے گا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 220  -  4k
حدیث نمبر: 1511 --- ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے ایوب نے بیان کیا ‘ ان سے نافع نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن عمر ؓ نے کہ نبی کریم ﷺ نے صدقہ فطر یا یہ کہا کہ صدقہ رمضان مرد ، عورت ، آزاد اور غلام (سب پر) ایک صاع کھجور یا ایک صاع جَو فرض قرار دیا تھا ۔ پھر لوگوں نے آدھا صاع گیہوں اس کے برابر قرار دے لیا ۔ لیکن ابن عمر ؓ کھجور دیا کرتے تھے ۔ ایک مرتبہ مدینہ میں کھجور کا قحط پڑا تو آپ نے جو صدقہ میں نکالا ۔ ابن عمر ؓ چھوٹے بڑے سب کی طرف سے یہاں تک کہ میرے بیٹوں کی طرف سے بھی صدقہ فطر نکالتے تھے ۔ ابن عمر ؓ صدقہ فطر ہر فقیر کو جو اسے قبول کرتا ، دے دیا کرتے تھے ۔ اور لوگ صدقہ فطر ایک یا دو دن پہلے ہی دے دیا کرتے تھے ۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا میرے بیٹوں سے نافع کے بیٹے مراد ہیں ۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا وہ عید سے پہلے جو صدقہ دے دیتے تھے تو اکٹھا ہونے کے لیے نہ فقیروں کے لیے (پھر وہ جمع کر کے فقراء میں تقسیم کر دیا جاتا) ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: صدقہ فطر ادا کرنے کا وقت آخری روزہ افطار کرنے کے بعد شروع ہوتا ہے ، لیکن عید سے ایک یا دو دن پہلے ادا کیا جا سکتا ہے ۔ صدقہ فطر گھر کے سر پرست کو گھر کے تمام افراد بیوی ، بچوں اور ملازموں کی طرف سے ادا کرنا چاہئے ۔ صدقہ فطر مرد و زن سب پر واجب ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 206  -  4k
حدیث نمبر: 939 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 1025... سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”ہر دن جس میں سورج طلوع ہوتا ہے ، لوگوں کے ہر جوڑ کی طرف سے ایک صدقہ ادا کرنا ہے ۔ (اور صدقہ صرف مال کا خرچ کرنا نہیں ہے بلکہ) دو آدمیوں کے درمیان انصاف کر دینا بھی صدقہ ہے ، کسی آدمی کو اس کی سواری پر بٹھانے میں یا اس کا سامان اٹھا کر اس پر رکھوانے میں (مدد کرنا) بھی صدقہ ہے ، اچھی بات کرنا بھی صدقہ ہے ، ہر اس قدم میں ، جس سے نماز کی طرف چلا جائے ، بھی صدقہ ہے اور راستے سے تکلیف دہ چیز دو ر کرنا بھی صدقہ ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 204  -  2k
حدیث نمبر: 2803 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 575... سیدنا ابوذر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”ہر روز ، جس میں سورج طلوع ہوتا ہے ، ہر نفس پر صدقہ کرنا ضروری ہے ۔ “ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! میں کیسے صدقہ کروں ، میرے پاس تو مال نہیں ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ” (‏‏‏‏صدقہ صرف مال کا خرچ کرنا ہی نہیں ہے بلکہ) یہ بھی صدقہ کی اقسام ہیں : « اللہ أكبر » کہنا ، « سبحان اللہ » کہنا ، « اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ » کہنا ، « لَا إِلَـٰہَ إِلَّا اللَّـہُ » کہنا ، « استغفر اللہ » کہنا ، نیکی کا حکم دینا ، برائی سے منع کرنا ، لوگوں کی گزرگاہوں سے کانٹا ، پتھر اور ہڈی ہٹانا ، نابینے کی رہنمائی کرنا ، بہروں اور گونگوں کو اس اہل بنانا کہ وہ بات سمجھ سکیں ، رہنمائی طلب کرنے والے کسی ضرورت مند کی رہنمائی کرنا ، مدد کے لیے پکارنے والے مصیبت زدہ کی (‏‏‏‏مدد کرنے کے لیے) اس کی طرف دوڑ کر جانا ، کمزور آدمی کا بھرپور انداز میں تعاون کرنا ۔ یہ صدقہ کی اقسام ہیں ، ان کے ذریعے تو اپنے آپ پر صدقہ کر سکتا ہے ۔ اور بیوی سے جماع کرنے میں بھی اجر ہے ۔ “ سیدنا ابوذر ؓ نے کہا : جنسی شہوت پوری کرنے میں کون سا اجر ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا : ”ذرا بتلاؤ کہ اگر تیرا بیٹا ہو ، وہ نوجوان ہو جائے اور تجھے اس کی خیر و بھلائی کی ا‏‏‏‏مید ہو ، لیکن وہ فوت ہو جائے تو کیا تو اس کی وفات پر ثواب کی توقع کے ساتھ صبر کرے گا ؟ “ میں نے کہا : جی ہاں ۔ آپ ﷺ نے پوچھا : ”کیا تو نے اسے پیدا کیا ؟ “ میں نے کہا : نہیں ، اسے تو اللہ تعالیٰ نے پیدا کیا ۔ آپ ﷺ نے پوچھا : ”کیا تو نے اسے ہدایت دی ؟ “ میں نے کہا : نہیں ، اسے تو اللہ نے ہدایت دی ۔ آپ ﷺ نے پوچھا : ”کیا تو نے اسے رزق دیا ؟ “ میں نے کہا : نہیں ، اللہ تعالیٰ نے اسے رزق دیا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا : ”بس اسی طرح اپنے (عضو مخصوص) کو حلال جگہ کے لیے استعمال کر اور حرام سے بچا ۔ اگر اللہ نے چاہا تو اسے زندہ رکھے گا اور چاہا تو اسے مار دے گا اور تجھے اجر ملے گا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 190  -  6k
حدیث نمبر: 721 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 577... سیدنا ابو ذر ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”تم میں سے ہر شخص کے ہر عضو پر صدقہ (واجب) ہے ، ہر مرتبہ « سبحان اللہ » کہنا صدقہ ہے اور ہر مرتبہ « الحمد للہ » کہنا صدقہ ہے ، ہر مرتبہ « لا الہ الا اللہ » کہنا صدقہ ہے اور ہر مرتبہ « اللہ اکبر » کہنا صدقہ ہے ، نیکی کا حکم دینا صدقہ ہے اور برائی سے روکنا صدقہ ہے اور ان سب سے وہ دو رکعتیں کافی ہو جائیں گی جو کوئی شخص چاشت کے وقت ادا کرے گا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 188  -  2k
حدیث نمبر: 2537 --- حکم البانی: حسن الإسناد... ابو سعید خدری ؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص جمعہ کے دن مسجد میں داخل ہوا ، رسول اللہ ﷺ جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے ، تو آپ نے فرمایا : ” تم دو رکعتیں پڑھو “ ، پھر وہ شخص دوسرے جمعہ کو بھی آیا اور نبی اکرم ﷺ خطبہ دے رہے تھے ، تو آپ نے فرمایا : ” تم دو رکعتیں پڑھو “ ، پھر وہ تیسرے جمعہ کو (بھی) آیا ، آپ نے فرمایا : ” دو رکعتیں پڑھو “ ، پھر آپ نے لوگوں سے فرمایا : ” صدقہ دو “ ، تو لوگوں نے صدقہ دیا ، تو آپ نے اس شخص کو دو کپڑے دئیے ، پھر آپ نے پھر فرمایا : ” لوگو صدقہ دو “ ، تو اس شخص نے اپنے ان دونوں کپڑوں میں سے ایک کو آپ کے سامنے ڈال دیا ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : کیا تم لوگوں نے اس شخص کو نہیں دیکھا ؟ یہ خستہ حالت میں مسجد میں آیا ، میں نے امید کی کہ تم لوگ اسے دیکھ کر اس کی خستہ حالی کو تاڑ لو گے اور اسے صدقہ دو گے ، لیکن تم لوگوں نے ایسا نہیں کیا ، تو مجھ ہی کو کہنا پڑا کہ تم صدقہ دو ، تو تم لوگوں نے صدقہ دیا تو میں نے اسے دو کپڑے دئیے ، پھر لوگوں سے کہا : ” صدقہ دو “ ، تو اس نے ان کپڑوں میں سے (جو ہم نے اسے دیے تھے) ایک (ہمارے آگے) ڈال دیا ، (ارے بیوقوف) تم اپنا کپڑا لے لو ، آپ نے اسے ڈانٹا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 186  -  4k
حدیث نمبر: 1415 --- ہم سے ابوقدامہ عبیداللہ بن سعید نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے ابوالنعمان حکم بن عبداللہ بصریٰ نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے بیان کیا ‘ ان سے سلیمان اعمش نے ‘ ان سے ابووائل نے اور ان سے ابومسعود انصاری ؓ نے فرمایا کہ جب آیت صدقہ نازل ہوئی تو ہم بوجھ ڈھونے کا کام کیا کرتے تھے (تاکہ اس طرح جو مزدوری ملے اسے صدقہ کر دیا جائے) اسی زمانہ میں ایک شخص (عبدالرحمٰن بن عوف) آیا اور اس نے صدقہ کے طور پر کافی چیزیں پیش کیں ۔ اس پر لوگوں نے یہ کہنا شروع کیا کہ یہ آدمی ریاکار ہے ۔ پھر ایک اور شخص (ابوعقیل نامی) آیا اور اس نے صرف ایک صاع کا صدقہ کیا ۔ اس کے بارے میں لوگوں نے یہ کہہ دیا کہ اللہ تعالیٰ کو ایک صاع صدقہ کی کیا حاجت ہے ۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی « الذين يلمزون المطوعين من المؤمنين في الصدقات والذين لا يجدون إلا جہدہم » ” وہ لوگ جو ان مومنوں پر عیب لگاتے ہیں جو صدقہ زیادہ دیتے ہیں اور ان پر بھی جو محنت سے کما کر لاتے ہیں ۔ (اور کم صدقہ کرتے ہیں) “ آخر تک ۔
Terms matched: 1  -  Score: 186  -  4k
حدیث نمبر: 486 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 577... سیدنا ابوذر ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” تم میں سے ہر شخص کے ہر عضو پر صدقہ (واجب) ہے ، ہر مرتبہ « سبحان اللہ » کہنا صدقہ ہے اور ہر مرتبہ « الحمدللہ » کہنا صدقہ ہے اور ہر مرتبہ « لا إلہ إلا اللہ » کہنا صدقہ ہے اور ہر مرتبہ « اللہ اكبر » کہنا صدقہ ہے ، نیکی کا حکم دینا صدقہ ہے اور برائی سے روکنا صدقہ ہے اور ان سب سے وہ دو رکعتیں کافی ہو جائیں گی جو کوئی شخص چاشت کے وقت ادا کرے گا ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 181  -  2k
حدیث نمبر: 1388 --- حکم البانی: حسن صحيح لكن قوله عصفور منكر والمحفوظ دجاجة... ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جمعۃ المبارک کے دن فرشتے مسجد کے دروازوں پر بیٹھ جاتے ہیں اور لوگوں کے نام ان کے آنے کی ترتیب کے مطابق لکھتے ہیں ۔ ان میں سے کوئی تو اس آدمی کی طرح ہوں گے جس نے اعلیٰ درجے کا اونٹ صدقہ کیا ، کچھ اس آدمی کی طرح جس نے کم درجے کا اونٹ صدقہ کیا ، کچھ اس آدمی کی طرح جس نے اعلیٰ درجے کی گائے صدقہ کی ، کچھ اس آدمی کی طرح جس نے کم درجے کی گائے صدقہ کی ، کچھ اس آدمی کی طرح جس نے اعلیٰ درجے کی بکری صدقہ کی ، کچھ اس آدمی کی طرح جس نے کم درجے کی بکری صدقہ کی ، کچھ اس آدمی کی طرح جس نے بہترین مرغی صدقہ کی اور کچھ اس آدمی کی طرح جس نے کم درجے کی مرغی صدقہ کی ، کچھ اس آدمی کی طرح جس نے قیمتی چڑیا صدقہ کی اور کچھ اس آدمی کی طرح جس نے عام چڑیا صدقہ کی ، کچھ اس آدمی کی طرح جس نے بہترین انڈہ صدقہ کیا اور کچھ اس آدمی کی طرح جس نے عام انڈہ صدقہ کیا ۔ ... (ض)
Terms matched: 1  -  Score: 172  -  3k
حدیث نمبر: 2335 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے بہت راویتیں کیں انہی میں یہ بھی ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا : ” ہر آدمی کے ایک ایک جوڑ پر صدقہ واجب ہوتا ہے ہر روز جب آفتاب نکلتا ہے تو دو آدمیوں میں انصاف کر دینا یہ بھی ایک صدقہ ہے ، کسی کی مدد کر دینا اتنی بھی کہ اسے سواری پر چڑھا دیا ، یا اس کا مال لاد دیا یہ بھی ایک صدقہ ہے ۔ “ اور فرمایا ” عمدہ بات ، یہ بھی ایک صدقہ ہے اور ہر قدم جو وہ مسجد کو جاتے ہوئے رکھتا ہے نماز کیلئے یہ بھی ایک صدقہ ہے اور تکلیف کی چیز راہ سے ہٹا دینا یہ بھی ایک صدقہ ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 170  -  2k
حدیث نمبر: 1462 --- ہم سے سعید بن ابی مریم نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا کہ ہمیں محمد بن جعفر نے خبر دی ‘ انہوں نے کہا کہ مجھے زید بن اسلم نے خبر دی ‘ انہیں عیاض بن عبداللہ نے ‘ اور ان سے ابو سعید خدری ؓ نے بیان کیا ‘ کہ رسول اللہ ﷺ عید الاضحی یا عیدالفطر میں عیدگاہ تشریف لے گئے ۔ پھر (نماز کے بعد) لوگوں کو وعظ فرمایا اور صدقہ کا حکم دیا ۔ فرمایا : لوگو ! صدقہ دو ۔ پھر آپ ﷺ عورتوں کی طرف گئے اور ان سے بھی یہی فرمایا کہ عورتو ! صدقہ دو کہ میں نے جہنم میں بکثرت تم ہی کو دیکھا ہے ۔ عورتوں نے پوچھا کہ یا رسول اللہ ! ایسا کیوں ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ‘ اس لیے کہ تم لعن وطعن زیادہ کرتی ہو اور اپنے شوہر کی ناشکری کرتی ہو ۔ میں نے تم سے زیادہ عقل اور دین کے اعتبار سے ناقص ایسی کوئی مخلوق نہیں دیکھی جو کار آزمودہ مرد کی عقل کو بھی اپنی مٹھی میں لے لیتی ہو ۔ ہاں اے عورتو ! پھر آپ ﷺ واپس گھر پہنچے تو ابن مسعود ؓ کی بیوی زینب ؓ آئیں اور اجازت چاہی ۔ آپ ﷺ سے کہا گیا کہ یہ زینب آئی ہیں ۔ آپ ﷺ نے دریافت فرمایا کہ کون سی زینب (کیونکہ زینب نام کی بہت سی عورتیں تھیں) کہا گیا کہ ابن مسعود ؓ کی بیوی ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ۔ اچھا انہیں اجازت دے دو ‘ چنانچہ اجازت دے دی گئی ۔ انہوں نے آ کر عرض کیا کہ یا رسول اللہ ! آج آپ نے صدقہ کا حکم دیا تھا ۔ اور میرے پاس بھی کچھ زیور ہے جسے میں صدقہ کرنا چاہتی تھی ۔ لیکن (میرے خاوند) ابن مسعود ؓ یہ خیال کرتے ہیں کہ وہ اور ان کے لڑکے اس کے ان (مسکینوں) سے زیادہ مستحق ہیں جن پر میں صدقہ کروں گی ۔ رسول اللہ ﷺ نے اس پر فرمایا کہ ابن مسعود ؓ نے صحیح کہا ۔ تمہارے شوہر اور تمہارے لڑکے اس صدقہ کے ان سے زیادہ مستحق ہیں جنہیں تم صدقہ کے طور پر دو گی ۔ (معلوم ہوا کہ اقارب اگر محتاج ہوں تو صدقہ کے اولین مستحق وہی ہیں) ۔ ... حدیث متعلقہ ابواب: لعن طعن ، شوہر کے حسن سلوک کا انکار کرنا ۔ شوہر اور بچوں کو صدقہ دینا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 165  -  6k
حدیث نمبر: 2355 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابومسعود ؓ نے کہا : ہم کو حکم ہوا صدقہ کا اور ہم بوجھ ڈھویا کرتے تھے اور صدقہ دیا ابوعقیل نے آدھا صاع (یعنی دو سیر) اور ایک شخص نے کچھ اس سے زیادہ دیا تو منافق کہنے لگے : اللہ کو اس کے صدقہ کی کچھ پروا نہیں ہے اور اس دوسرے نے تو صرف دکھانے ہی کو صدقہ دیا ہے پھر یہ آیت اتری « الَّذِينَ يَلْمِزُونَ الْمُطَّوِّعِينَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ فِى الصَّدَقَاتِ وَالَّذِينَ لاَ يَجِدُونَ إِلاَّ جُہْدَہُمْ » ” جو لوگ طعن کرتے ہیں ۔ خوشی سے صدقہ دینے والے مؤمنوں کو اور ان لوگوں کو جو نہیں پاتے ہیں مگر اپنی مزدوری ۔ “ اور بشر کی روایت میں « مطوعين » کا لفظ نہیں ہے ۔
Terms matched: 1  -  Score: 157  -  3k
حدیث نمبر: 5243 --- حکم البانی: صحيح... ابوذر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا : ” ابن آدم کے ہر جوڑ پر صبح ہوتے ہی صدقہ عائد ہو جاتا ہے ، تو اس کا اپنے ملاقاتی سے سلام کر لینا بھی صدقہ ہے ، اس کا معروف (اچھی بات) کا حکم کرنا بھی صدقہ ہے اور منکر (بری بات) سے روکنا بھی صدقہ ہے ، اس کا راستہ سے تکلیف دہ چیز ہٹانا بھی صدقہ ہے ، اور اس کا اپنی بیوی سے ہمبستری بھی صدقہ ہے “ لوگوں نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! وہ تو اس سے اپنی شہوت پوری کرتا ہے ، پھر بھی صدقہ ہو گا ؟ (یعنی اس پر اسے ثواب کیونکر ہو گا) تو آپ نے فرمایا : ” کیا خیال ہے تمہارا اگر وہ اپنی خواہش (بیوی کے بجائے) کسی اور کے ساتھ پوری کرتا تو گنہگار ہوتا یا نہیں ؟ “ (جب وہ غلط کاری کرنے پر گنہگار ہوتا تو صحیح جگہ استعمال کرنے پر اسے ثواب بھی ہو گا) اس کے بعد آپ نے فرمایا : اشراق کی دو رکعتیں ان تمام کی طرف سے کافی ہو جائیں گی (یعنی صدقہ بن جائیں گی) ۔ ابوداؤد کہتے ہیں : حماد نے اپنی روایت میں امر و نہی (کے صدقہ ہونے) کا ذکر نہیں کیا ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 144  -  4k
حدیث نمبر: 2808 --- رقم الحديث ترقيم الباني: 876... سیدنا عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”آدم کے بیٹے میں کل تین سو ساٹھ (‏‏‏‏۳۶۰) جوڑ یا ہڈیاں ہوتی ہیں ، ہر روز ہر جوڑ کی طرف سے صدقہ ادا کرنا ہوتا ہے ۔ (‏‏‏‏صدقے کی چند اقسام یہ ہیں) ہر اچھی بات صدقہ ہے ، آدمی کا اپنے بھائی کی مدد کرنا صدقہ ہے ، پانی کا ایک گھونٹ پلانا صدقہ ہے اور راستے سے تکلیف دہ چیز ہٹانا صدقہ ہے ۔ “
Terms matched: 1  -  Score: 144  -  2k
حدیث نمبر: 2536 --- حکم البانی: حسن صحيح... ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” صدقہ دو “ ، ایک آدمی نے عرض کیا : اللہ کے رسول ! میرے پاس ایک دینار ہے ، آپ نے فرمایا : ” اسے اپنی ذات پر صدقہ کرو “ اس نے کہا : میرے پاس ایک اور ہے ۔ آپ نے فرمایا : ” اپنی بیوی پر صدقہ کرو “ ، اس نے کہا : میرے پاس ایک اور ہے ۔ آپ نے فرمایا : ” اسے اپنے بیٹے پر صدقہ کرو “ ، اس نے کہا : میرے پاس ایک اور بھی ہے ۔ آپ نے فرمایا : ” اپنے خادم پر صدقہ کر دو “ ، اس نے کہا : میرے پاس ایک اور ہے ۔ آپ نے فرمایا : آپ بہتر سمجھنے والے ہیں (جیسی ضرورت سمجھو ویسا کرو “) ۔ ... (ص/ح)
Terms matched: 1  -  Score: 144  -  2k
حدیث نمبر: 2359 --- ‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ ؓ نے نبی کریم ﷺ سے روایت کی کہ فرمایا : ” مثال خرچ کرنے والے کی اور صدقہ دینے والے کی (یہاں راوی سے غلطی ہوئی اور صحیح یہ ہے کہ مثال بخیل کی اور صدقہ دینے والے کی) مانند اس شخص کی ہے کہ اس کے اوپر دو کرتے ہوں یا دو زرہیں (راوی کو شک ہے مگر دو زرہیں صحیح ہے) ان دونوں کی چھاتی سے گلے تک پھر جب خرچ کرنے والا چاہے اور دوسرے راوی نے کہا کہ جب صدقہ دینے والا صدقہ دینا چاہے تو وہ زرہ کشادہ ہو جائے اور اس کے سارے بدن پر پھیل جائے (یعنی اسی طرح صدقہ دینے والے کا دل کشادہ ہو جاتا ہے) اور جی کھول کر اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے اور جب بخیل خرچ کرنا چاہے تو وہ زرہ اس پر تنگ ہو جائے اور ہر حلقہ اپنی جگہ پر کس جائے یہاں تک کہ ڈھانپ لے اس کے پورں تک کو اور مٹا دے اس کے قدموں کے نشان کو جو زمین پر ہوں ۔ “ اور سیدنا ابوہریرہ ؓ نے کہا کہ وہ اس کو کشادہ کرنا چاہتا ہے مگر کشادہ نہیں ہوتا ۔
Terms matched: 1  -  Score: 140  -  3k
Result Pages: 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 Next >>


Search took 0.138 seconds