تفسير ابن كثير



سورۃ الحجر

[ترجمہ محمد جوناگڑھی][ترجمہ فتح محمد جالندھری][ترجمہ عبدالسلام بن محمد]
قَالَ فَمَا خَطْبُكُمْ أَيُّهَا الْمُرْسَلُونَ[57] قَالُوا إِنَّا أُرْسِلْنَا إِلَى قَوْمٍ مُجْرِمِينَ[58] إِلَّا آلَ لُوطٍ إِنَّا لَمُنَجُّوهُمْ أَجْمَعِينَ[59] إِلَّا امْرَأَتَهُ قَدَّرْنَا إِنَّهَا لَمِنَ الْغَابِرِينَ[60]

[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد] اس نے کہا تو اے بھیجے ہوؤ! تمھارا معاملہ کیا ہے؟ [57] انھوں نے کہا بے شک ہم ایک مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں۔ [58] سوائے لوط کے گھر والوں کے کہ یقینا ہم ان سب کو ضرور بچا لینے والے ہیں۔ [59] مگر اس کی عورت، ہم نے طے کر دیا ہے کہ بے شک وہ یقینا پیچھے رہنے والوں سے ہے۔ [60]
........................................

[ترجمہ محمد جوناگڑھی] پوچھا کہ اللہ کے بھیجے ہوئے (فرشتو!) تمہارا ایسا کیا اہم کام ہے؟ [57] انہوں نے جواب دیا کہ ہم مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں [58] مگر خاندان لوط کہ ہم ان سب کو تو ضرور بچا لیں گے [59] سوائے اس (لوط) کی بیوی کے کہ ہم نے اسے رکنے اور باقی ره جانے والوں میں مقرر کر دیا ہے [60]۔
........................................

[ترجمہ فتح محمد جالندھری] پھر کہنے لگے کہ فرشتو! تمہیں (اور) کیا کام ہے [57] (انہوں نے) کہا کہ ہم ایک گنہگار قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں (کہ اس کو عذاب کریں) [58] مگر لوط کے گھر والے کہ ان سب کو ہم بچالیں گے [59] البتہ ان کی عورت (کہ) اس کے لیے ہم نے ٹھہرا دیا ہے کہ وہ پیچھے رہ جائے گی [60]۔
........................................

 

تفسیر آیت/آیات، 57، 58، 59، 60،

باب

حضرت ابراھیم علیہ السلام کا جب ڈر خوف جاتا رہا بلکہ بشارت بھی مل گئی تو اب فرشتوں سے ان کے آنے کی وجہ دریافت کی۔ انہوں نے بتلایا کہ لوطیوں کی بستیاں الٹنے کے لیے ہم آئے ہیں مگر لوط علیہ السلام کی آل نجات پالے گی۔ ہاں اس آل میں سے ان کی بیوی نہیں بچ سکتی۔ وہ قوم کے ساتھ رہ جائے گی اور ہلاکت میں ان کے ساتھ ہی ہلاک ہوگی۔
4346



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.