قَالَ فَمَا خَطْبُكُمْ أَيُّهَا الْمُرْسَلُونَ[57] قَالُوا إِنَّا أُرْسِلْنَا إِلَى قَوْمٍ مُجْرِمِينَ[58] إِلَّا آلَ لُوطٍ إِنَّا لَمُنَجُّوهُمْ أَجْمَعِينَ[59] إِلَّا امْرَأَتَهُ قَدَّرْنَا إِنَّهَا لَمِنَ الْغَابِرِينَ[60]
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد] اس نے کہا تو اے بھیجے ہوؤ! تمھارا معاملہ کیا ہے؟ [57] انھوں نے کہا بے شک ہم ایک مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں۔ [58] سوائے لوط کے گھر والوں کے کہ یقینا ہم ان سب کو ضرور بچا لینے والے ہیں۔ [59] مگر اس کی عورت، ہم نے طے کر دیا ہے کہ بے شک وہ یقینا پیچھے رہنے والوں سے ہے۔ [60] ........................................
[ترجمہ محمد جوناگڑھی] پوچھا کہ اللہ کے بھیجے ہوئے (فرشتو!) تمہارا ایسا کیا اہم کام ہے؟ [57] انہوں نے جواب دیا کہ ہم مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں [58] مگر خاندان لوط کہ ہم ان سب کو تو ضرور بچا لیں گے [59] سوائے اس (لوط) کی بیوی کے کہ ہم نے اسے رکنے اور باقی ره جانے والوں میں مقرر کر دیا ہے [60]۔ ........................................
[ترجمہ فتح محمد جالندھری] پھر کہنے لگے کہ فرشتو! تمہیں (اور) کیا کام ہے [57] (انہوں نے) کہا کہ ہم ایک گنہگار قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں (کہ اس کو عذاب کریں) [58] مگر لوط کے گھر والے کہ ان سب کو ہم بچالیں گے [59] البتہ ان کی عورت (کہ) اس کے لیے ہم نے ٹھہرا دیا ہے کہ وہ پیچھے رہ جائے گی [60]۔ ........................................
|