فَلَمَّا جَاءَ آلَ لُوطٍ الْمُرْسَلُونَ[61] قَالَ إِنَّكُمْ قَوْمٌ مُنْكَرُونَ[62] قَالُوا بَلْ جِئْنَاكَ بِمَا كَانُوا فِيهِ يَمْتَرُونَ[63] وَأَتَيْنَاكَ بِالْحَقِّ وَإِنَّا لَصَادِقُونَ[64]
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد] پھر جب لوط کے گھر والوں کے پاس بھیجے ہوئے آئے۔ [61] تو اس نے کہا تم تو ایسے لوگ ہو جن کی جان پہچان نہیں۔ [62] انھوں نے کہا بلکہ ہم تیرے پاس وہ چیز لے کر آئے ہیں جس میں و ہ شک کیا کرتے تھے۔ [63] اور ہم تیرے پاس حق لے کر آئے ہیں اور بلاشبہ ہم یقینا سچے ہیں۔ [64] ........................................
[ترجمہ محمد جوناگڑھی] جب بھیجے ہوئے فرشتے آل لوط کے پاس پہنچے [61] تو انہوں (لوط علیہ السلام) نے کہا تم لوگ تو کچھ انجان سے معلوم ہو رہے ہو [62] انہوں نے کہا نہیں بلکہ ہم تیرے پاس وه چیز ﻻئے ہیں جس میں یہ لوگ شک شبہ کر رہے تھے [63] ہم تو تیرے پاس (صریح) حق ﻻئے ہیں اور ہیں بھی بالکل سچے [64]۔ ........................................
[ترجمہ فتح محمد جالندھری] پھر جب فرشتے لوط کے گھر گئے [61] تو لوط نے کہا تم تو ناآشنا سے لوگ ہو [62] وہ بولے کہ نہیں بلکہ ہم آپ کے پاس وہ چیز لے کر آئے ہیں جس میں لوگ شک کرتے تھے [63] اور ہم آپ کے پاس یقینی بات لے کر آئے ہیں اور ہم سچ کہتے ہیں [64]۔ ........................................
|