وَلَقَدْ كَذَّبَ أَصْحَابُ الْحِجْرِ الْمُرْسَلِينَ[80] وَآتَيْنَاهُمْ آيَاتِنَا فَكَانُوا عَنْهَا مُعْرِضِينَ[81] وَكَانُوا يَنْحِتُونَ مِنَ الْجِبَالِ بُيُوتًا آمِنِينَ[82] فَأَخَذَتْهُمُ الصَّيْحَةُ مُصْبِحِينَ[83] فَمَا أَغْنَى عَنْهُمْ مَا كَانُوا يَكْسِبُونَ[84]
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد] اور بلاشبہ یقینا ’’حجر‘‘ والوں نے رسولوں کو جھٹلا دیا۔ [80] اور ہم نے انھیں اپنی نشانیاں دیں تو وہ ان سے منہ پھیرنے والے تھے۔ [81] اور وہ پہاڑوں سے مکان تراشتے تھے، اس حال میں کہ بے خوف تھے۔ [82] پس انھیں صبح ہوتے ہی چیخ نے پکڑ لیا۔ [83] پھر ان کے کسی کام نہ آیا، جو وہ کمایا کرتے تھے۔ [84] ........................................
[ترجمہ محمد جوناگڑھی] اور حِجر والوں نے بھی رسولوں کو جھٹلایا [80] اور ہم نے ان کو اپنی نشانیاں بھی عطا فرمائیں (لیکن) تاہم وه ان سے روگردانی ہی کرتے رہے [81] یہ لوگ پہاڑوں کو تراش تراش کر گھر بناتے تھے، بے خوف ہوکر [82] آخر انہیں بھی صبح ہوتے ہوتے چنگھاڑنے آدبوچا [83] پس ان کی کسی تدبیروعمل نے انہیں کوئی فائده نہ دیا [84]۔ ........................................
[ترجمہ فتح محمد جالندھری] اور (وادی) حجر کے رہنے والوں نے بھی پیغمبروں کی تکذیب کی [80] ہم نے ان کو اپنی نشانیاں دیں اور وہ ان سے منہ پھرتے رہے [81] اور وہ پہاڑوں کو تراش تراش کر گھر بناتے تھے (کہ) امن (واطمینان) سے رہیں گے [82] تو چیخ نے ان کو صبح ہوتے ہوتے آپکڑا [83] اور جو کام وہ کرتے تھے وہ ان کے کچھ بھی کام نہ آئے [84]۔ ........................................
|