كَذَّبَتْ قَبْلَهُمْ قَوْمُ نُوحٍ فَكَذَّبُوا عَبْدَنَا وَقَالُوا مَجْنُونٌ وَازْدُجِرَ[9] فَدَعَا رَبَّهُ أَنِّي مَغْلُوبٌ فَانْتَصِرْ[10] فَفَتَحْنَا أَبْوَابَ السَّمَاءِ بِمَاءٍ مُنْهَمِرٍ[11]
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد] ان سے پہلے نوح کی قوم نے جھٹلایا تو انھوں نے ہمارے بندے کو جھٹلایا اور انھوں نے کہا دیوانہ ہے اور جھڑک دیا گیا۔ [9] تو اس نے اپنے رب کو پکارا کہ میں مغلوب ہوں، سو تو بدلہ لے۔ [10] تو ہم نے آسمان کے دروازے کھول دیے، ایسے پانی کے ساتھ جو زور سے برسنے والا تھا۔ [11] ........................................
[ترجمہ محمد جوناگڑھی] ان سے پہلے قوم نوح نے بھی ہمارے بندے کو جھٹلایا تھا اور یہ دیوانہ بتلا کر جھڑک دیا گیا تھا [9] پس اس نے اپنے رب سے دعا کی کہ میں بے بس ہوں تو میری مدد کر [10] پس ہم نے آسمان کے دروازوں کو زور کے مینہ سے کھول دیا [11]۔ ........................................
[ترجمہ فتح محمد جالندھری] ان سے پہلے نوحؑ کی قوم نے بھی تکذیب کی تھی تو انہوں نے ہمارے بندے کو جھٹلایا اور کہا کہ دیوانہ ہے اور انہیں ڈانٹا بھی [9] تو انہوں نے اپنے پروردگار سے دعا کی کہ (بار الٓہا) میں (ان کے مقابلے میں) کمزور ہوں تو (ان سے) بدلہ لے [10] پس ہم نے زور کے مینہ سے آسمان کے دہانے کھول دیئے [11]۔ ........................................
|