فَإِذَا انْشَقَّتِ السَّمَاءُ فَكَانَتْ وَرْدَةً كَالدِّهَانِ[37] فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ[38] فَيَوْمَئِذٍ لَا يُسْأَلُ عَنْ ذَنْبِهِ إِنْسٌ وَلَا جَانٌّ[39] فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ[40] يُعْرَفُ الْمُجْرِمُونَ بِسِيمَاهُمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِي وَالْأَقْدَامِ[41] فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ[42] هَذِهِ جَهَنَّمُ الَّتِي يُكَذِّبُ بِهَا الْمُجْرِمُونَ[43] يَطُوفُونَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ حَمِيمٍ آنٍ[44] فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ[45]
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد] پھر جب آسمان پھٹ جائے گا، تو وہ سرخ چمڑے کی طرح گلابی ہو جائے گا۔ [37] تو تم دونوں اپنے رب کی نعمتوں میں سے کس کس کو جھٹلاؤ گے ؟ [38] پھر اس دن نہ کسی انسان سے اس کے گناہ کے متعلق پوچھا جائے گا اور نہ کسی جنّ سے۔ [39] تو تم دونوں اپنے رب کی نعمتوں میں سے کس کس کو جھٹلاؤ گے ؟ [40] مجرم اپنی علامت سے پہچانے جائیں گے، پھر پیشانی کے بالوں اور قدموں سے پکڑا جائے گا۔ [41] تو تم دونوں اپنے رب کی نعمتوں میں سے کس کس کو جھٹلاؤ گے ؟ [42] یہی ہے وہ جہنم جسے مجرم لوگ جھٹلاتے تھے۔ [43] وہ اس کے درمیان اور کھولتے ہوئے پانی کے درمیان چکر کاٹتے رہیں گے۔ [44] تو تم دونوں اپنے رب کی نعمتوں میں سے کس کس کو جھٹلاؤ گے ؟ [45] ........................................
[ترجمہ محمد جوناگڑھی] پس جب کہ آسمان پھٹ کر سرخ ہو جائے جیسے کہ سرخ چمڑه [37] پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟ [38] اس دن کسی انسان اورکسی جن سے اس کے گناہوں کی پرسش نہ کی جائے گی [39] پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟ [40] گناه گار صرف حلیہ ہی سے پہچان لیے جائیں گے اور ان کی پیشانیوں کے بال اور قدم پکڑ لیے جائیں گے [41] پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟ [42] یہ ہے وه جہنم جسے مجرم جھوٹا جانتے تھے [43] اس کے اور کھولتے ہوئے گرم پانی کے درمیان چکر کھائیں گے [44] پس تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟ [45]۔ ........................................
[ترجمہ فتح محمد جالندھری] پھر جب آسمان پھٹ کر تیل کی تلچھٹ کی طرح گلابی ہوجائے گا (تو) وہ کیسا ہولناک دن ہوگا [37] تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟ [38] اس روز نہ تو کسی انسان سے اس کے گناہوں کے بارے میں پرسش کی جائے گی اور نہ کسی جن سے [39] تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟ [40] گنہگار اپنے چہرے ہی سے پہچان لئے جائیں گے تو پیشانی کے بالوں اور پاؤں سے پکڑ لئے جائیں گے [41] تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟ [42] یہی وہ جہنم ہے جسے گنہگار لوگ جھٹلاتے تھے [43] وہ دوزخ اور کھولتے ہوئے گرم پانی کے درمیان گھومتے پھریں گے [44] تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟ [45]۔ ........................................
|