تفسير ابن كثير



سورۃ الرحمٰن

[ترجمہ محمد جوناگڑھی][ترجمہ فتح محمد جالندھری][ترجمہ عبدالسلام بن محمد]
وَمِنْ دُونِهِمَا جَنَّتَانِ[62] فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ[63] مُدْهَامَّتَانِ[64] فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ[65] فِيهِمَا عَيْنَانِ نَضَّاخَتَانِ[66] فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ[67]

[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد] اور ان دو (باغوں) کے علاوہ اور دوباغ ہیں۔ [62] تو تم دونوں اپنے رب کی نعمتوں میں سے کس کس کو جھٹلاؤ گے ؟ [63] دونوں سیاہی مائل گہرے سبز ہیں۔ [64] تو تم دونوں اپنے رب کی نعمتوں میں سے کس کس کو جھٹلاؤ گے ؟ [65] ان دونوں میں جوش مارتے ہوئے دو چشمے ہیں۔ [66] تو تم دونوں اپنے رب کی نعمتوں میں سے کس کس کو جھٹلاؤ گے ؟ [67]
........................................

[ترجمہ محمد جوناگڑھی] اور ان کے سوا دو جنتیں اور ہیں [62] پس تم اپنے پرورش کرنے والے کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟ [63] جو دونوں گہری سبز سیاہی مائل ہیں [64] بتاؤ اب اپنے پروردگار کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟ [65] ان میں دو (جوش سے) ابلنے والے چشمے ہیں [66] پھر تم اپنے رب کی کس کس نعمت کو جھٹلاؤ گے؟ [67]۔
........................................

[ترجمہ فتح محمد جالندھری] اور ان باغوں کے علاوہ دو باغ اور ہیں [62] تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟ [63] دونوں خوب گہرے سبز [64] تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟ [65] ان میں دو چشمے ابل رہے ہیں [66] تو تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے؟ [67]۔
........................................

 

تفسیر آیت/آیات، 62، 63، 64، 65، 66، 67،

اصحاب یمین اور مقربین ٭٭

یہ دونوں جنتیں ہیں جن کا ذکر ان آیتوں میں ہے ان جنتوں سے کم مرتبہ ہیں جن کا ذکر پہلے گزرا اور وہ حدیث بھی بیان ہو چکی جس میں ہے دو جنتیں سونے کی اور دو چاندی کی۔

پہلی دو تو مقربین خاص کی جگہ ہیں اور یہ دوسری دو اصحاب یمین کی- الغرض درجے اور فضیلت میں یہ دو ان دو سے کم ہیں، جس کی دلیلیں بہت سی ہیں- ایک یہ کہ ان کا ذکر اور صفت ان سے پہلے بیان ہوئی اور یہ تقدیم بیان بھی دلیل ہے ان کی فضیلت کی۔

پھر یہاں آیت «‏‏‏‏وَمِنْ دُوْنِهِمَا جَنَّتٰنِ» [55-الرحمن:62] ‏‏‏‏ فرمانا صاف ظاہر کرتا ہے کہ یہ ان سے کم مرتبہ ہیں وہاں ان کی تعریف میں آیت «‏‏‏‏ذَوَاتَآ اَفْنَانٍ» ‏‏‏‏ [55-الرحمن:48] ‏‏‏‏ کہا تھا یعنی بکثرت مختلف مزے کے میووں والی شاخوں دار۔ یہاں فرمایا آیت «‏‏‏‏مُدْهَامَّتٰنِ» [55-الرحمن:64] ‏‏‏‏ یعنی پانی کی پوری تری سے سیاہ۔
9132



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.