كُلُّ نَفْسٍ بِمَا كَسَبَتْ رَهِينَةٌ[38] إِلَّا أَصْحَابَ الْيَمِينِ[39] فِي جَنَّاتٍ يَتَسَاءَلُونَ[40] عَنِ الْمُجْرِمِينَ[41] مَا سَلَكَكُمْ فِي سَقَرَ[42] قَالُوا لَمْ نَكُ مِنَ الْمُصَلِّينَ[43] وَلَمْ نَكُ نُطْعِمُ الْمِسْكِينَ[44] وَكُنَّا نَخُوضُ مَعَ الْخَائِضِينَ[45] وَكُنَّا نُكَذِّبُ بِيَوْمِ الدِّينِ[46]
[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد] ہر شخص اس کے بدلے جو اس نے کمایا، گروی رکھا ہوا ہے۔ [38] مگر دائیں طرف والے۔ [39] جنتوں میں سوال کریں گے۔ [40] مجرموں سے۔ [41] تمھیں کس چیز نے سقر میں داخل کر دیا؟ [42] وہ کہیں گے ہم نماز ادا کرنے والوں میں نہیں تھے۔ [43] اور نہ ہم مسکین کو کھانا کھلاتے تھے۔ [44] اور ہم بے ہودہ بحث کرنے والوں کے ساتھ مل کر فضول بحث کیا کرتے تھے۔ [45] اور ہم جزا کے دن کو جھٹلایا کرتے تھے۔ [46] ........................................
[ترجمہ محمد جوناگڑھی] ہر شخص اپنے اعمال کے بدلے میں گروی ہے [38] مگر دائیں ہاتھ والے [39] کہ وه بہشتوں میں (بیٹھے ہوئے) گناه گاروں سے [40] سوال کرتے ہوں گے [41] تمہیں دوزخ میں کس چیز نے ڈاﻻ [42] وه جواب دیں گے کہ ہم نمازی نہ تھے [43] نہ مسکینوں کو کھانا کھلاتے تھے [44] اور ہم بحﺚ کرنے والے (انکاریوں) کا ساتھ دے کر بحﺚ مباحثہ میں مشغول رہا کرتے تھے [45] اور روز جزا کو جھٹلاتے تھے [46]۔ ........................................
[ترجمہ فتح محمد جالندھری] ہر شخص اپنے اعمال کے بدلے گرو ہے [38] مگر داہنی طرف والے (نیک لوگ) [39] (کہ) وہ باغہائے بہشت میں (ہوں گے اور) پوچھتے ہوں گے [40] (یعنی آگ میں جلنے والے) گنہگاروں سے [41] کہ تم دوزخ میں کیوں پڑے؟ [42] وہ جواب دیں گے کہ ہم نماز نہیں پڑھتے تھے [43] اور نہ فقیروں کو کھانا کھلاتے تھے [44] اور اہل باطل کے ساتھ مل کر (حق سے) انکار کرتے تھے [45] اور روز جزا کو جھٹلاتے تھے [46]۔ ........................................
|