تفسير ابن كثير



سورۃ الأعلى

[ترجمہ محمد جوناگڑھی][ترجمہ فتح محمد جالندھری][ترجمہ عبدالسلام بن محمد]
سَنُقْرِئُكَ فَلَا تَنْسَى[6] إِلَّا مَا شَاءَ اللَّهُ إِنَّهُ يَعْلَمُ الْجَهْرَ وَمَا يَخْفَى[7] وَنُيَسِّرُكَ لِلْيُسْرَى[8] فَذَكِّرْ إِنْ نَفَعَتِ الذِّكْرَى[9] سَيَذَّكَّرُ مَنْ يَخْشَى[10] وَيَتَجَنَّبُهَا الْأَشْقَى[11] الَّذِي يَصْلَى النَّارَ الْكُبْرَى[12] ثُمَّ لَا يَمُوتُ فِيهَا وَلَا يَحْيَى[13]

[ترجمہ محمد عبدالسلام بن محمد] ہم ضرور تجھے پڑھائیں گے تو تو نہیں بھولے گا۔ [6] مگر جو اللہ چاہے۔ یقینا وہ کھلی بات کو جانتا ہے اور اس بات کو بھی جو چھپی ہوئی ہے۔ [7] اور ہم تجھے آسان راستے کے لیے سہولت دیں گے ۔ [8] سو تو نصیحت کر ، اگر نصیحت کرنافائدہ دے ۔ [9] عنقریب نصیحت حاصل کرے گا جو ڈرتا ہے ۔ [10] اور اس سے علیحدہ رہے گا جو سب سے بڑا بدنصیب ہے ۔ [11] وہ جو سب سے بڑی آگ میں داخل ہو گا۔ [12] پھر وہ نہ اس میں مرے گا اور نہ زندہ رہے گا ۔ [13]
........................................

[ترجمہ محمد جوناگڑھی] ہم تجھے پڑھائیں گے پھر تو نہ بھولے گا [6] مگر جو کچھ اللہ چاہے۔ وه ﻇاہر اور پوشیده کو جانتا ہے [7] ہم آپ کے لئے آسانی پیدا کر دیں گے [8] تو آپ نصیحت کرتے رہیں اگر نصیحت کچھ فائده دے [9] ڈرنے واﻻ تو نصیحت لے گا [10] (ہاں) بد بخت اس سے گریز کرے گا [11] جو بڑی آگ میں جائے گا [12] جہاں پھر نہ وه مرے گا نہ جیے گا، (بلکہ حالت نزع میں پڑا رہے گا) [13]۔
........................................

[ترجمہ فتح محمد جالندھری] ہم تمہیں پڑھا دیں گے کہ تم فراموش نہ کرو گے [6] مگر جو خدا چاہے۔ وہ کھلی بات کو بھی جانتا ہے اور چھپی کو بھی [7] ہم تم کو آسان طریقے کی توفیق دیں گے [8] سو جہاں تک نصیحت (کے) نافع (ہونے کی امید) ہو نصیحت کرتے رہو [9] جو خوف رکھتا ہے وہ تو نصیحت پکڑے گا [10] اور (بےخوف) بدبخت پہلو تہی کرے گا [11] جو (قیامت کو) بڑی (تیز) آگ میں داخل ہو گا [12] پھر وہاں نہ مرے گا اور نہ جئے گا [13]۔
........................................

 



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.