تفسير ابن كثير



تفسیر سورۃ الطور:

سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو مغرب کی نماز میں سورۃ طور پڑھتے ہوئے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ خوش آواز اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ اچھی قرأت والا میں نے تو کسی کو نہیں سنا۔ (موطا مالک) (صحیح مسلم:463)

سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: زمانہ حج میں میں بیمار تھی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے میں نے اپنا حال کہا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم سواری پر سوار ہو کر لوگوں کے پیچھے پیچھے طواف کر لو، چنانچہ میں نے سواری پر بیٹھ کر طواف کیا اس وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیت اللہ کے ایک کونے میں نماز پڑھ رہے تھے اور آیت «وَالطُّوْر وَكِتٰبٍ مَّسْطُوْرٍ» (52-الطور:1) کی تلاوت فرما رہے تھے۔ (صحیح بخاری:1619)



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.