تفسير ابن كثير



تفسیر سورۃ الفجر:

نسائی شریف میں ہے کہ سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ نے نماز پڑھائی ایک شخص آیا اور جماعت میں شامل ہو گیا، سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ نے نماز میں قرأت لمبی کی، اس نے مسجد کے ایک گوشے میں اپنی نماز پڑھ لی، پھر فارغ ہو کر چلا گیا، سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ کو بھی یہ واقعہ معلوم ہوا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آ کر بطور شکایت یہ واقعہ بیان کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس جوان کو بلا کر پوچھا تو اس نے کہا اے اللہ کے رسول ! میں کیا کرتا میں ان کے پیچھے نماز پڑھ رہا تھا، انہوں نے لمبی قرأت شروع کی تو میں نے گھوم کر مسجد کے کونے میں اپنی نماز پڑھ لی پھر اپنی اونٹنی کو چارہ ڈالا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے معاذ! کیا تو فتنے میں ڈالنے والا ہے تو ان سورتوں سے کہاں ہے؟ «سبح اسم ربك الأعلى»، «والشمس وضحاہا»، «والفجر»، «والليل إذا يغشى» ۔ [نسائي في السنن الكبري:11673،صحيح] ‏‏‏‏



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.