تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 77) وَ جَعَلْنَا ذُرِّيَّتَهٗ هُمُ الْبٰقِيْنَ: اس سے صاف ظاہر ہے کہ طوفان کے بعد صرف نوح علیہ السلام کی نسل آگے چلی، باقی ایمان والوں کی نسل ختم ہو گئی۔ اس آیت کے مطابق سورۂ بنی اسرائیل کی آیت (۳): «‏‏‏‏ذُرِّيَّةَ مَنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوْحٍ» ‏‏‏‏ (اے ان لوگوں کی اولاد جنھیں ہم نے نوح کے ساتھ سوار کیا!) کا مطلب بھی یہی ہے کہ بعد میں نوح علیہ السلام کے بیٹوں اور پوتوں کی نسل ہی چلی جو کشتی میں سوار تھے۔ طبری نے علی بن ابی طلحہ کی معتبر سند کے ساتھ ابن عباس رضی اللہ عنھما کا قول نقل کیا ہے کہ نوح علیہ السلام کی اولاد کے سوا کوئی باقی نہیں رہا۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.