تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 7) وَيْلٌ لِّكُلِّ اَفَّاكٍ اَثِيْمٍ: آیات سن کر ان کا اثر قبول کرنے کے لحاظ سے لوگوں کی دو قسمیں ہیں۔ اس سے پہلے ان لوگوں کا ذکر تھا جو ایمان و یقین اور عقل سے بہرہ ور ہوتے ہیں، اب ان لوگوں کا ذکر ہے جو تکبر کی وجہ سے اللہ کی آیات کے انکار پر اصرار کرنے والے ہیں۔

وَيْلٌ کے لیے دیکھیے سورۂ بقرہ کی آیت (۷۹) إِفْكٌ بدترین جھوٹ، بہتان۔ اَفَّاكٍ مبالغے کا صیغہ ہے، سخت جھوٹا۔ اَثِيْمٍ سخت گناہ گار۔ یعنی ہر ایسے انسان کے لیے بہت بڑی ہلاکت اور بربادی ہے جو قول میں سخت جھوٹا اور فعل میں سخت گناہ گار ہے۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.