تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 44)يَوْمَ تَشَقَّقُ الْاَرْضُ عَنْهُمْ سِرَاعًا: سِرَاعًا سَرِيْعٌ کی جمع ہے۔ يَوْمَ وَ اِلَيْنَا الْمَصِيْرُ کا ظرف ہے، یعنی ہماری ہی طرف لوٹ کر آنا ہے اس دن جب زمین ان سے پھٹے گی اور وہ اس سے نکل کر تیزی سے دوڑتے ہوئے نکلیں گے۔

ذٰلِكَ حَشْرٌ عَلَيْنَا يَسِيْرٌ: یہ کفار کی اس بات کا جواب ہے کہ جب ہم مر کر مٹی ہو چکے تو کیا اس وقت ہمیں زندہ کرکے اٹھا کھڑا کیا جائے گا؟ یہ تو عقل سے بعید اور ناممکن ہے۔ فرمایا یہ حشر یعنی سب اگلے پچھلے انسانوں کو ایک آواز کے ساتھ اکٹھا کر لینا ہمارے لیے بالکل آسان ہے۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.