تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 53،52) وَ كُلُّ شَيْءٍ فَعَلُوْهُ فِي الزُّبُرِ …: مُسْتَطَرٌ مَسْطُوْرٌ کے معنی میں ہے۔ افتعال کی تاء کی وجہ سے معنی میں مبالغہ مقصود ہے کہ ہر چھوٹی بڑی بات بہت اچھی طرح لکھی ہوئی ہے، مراد اعمال نامے ہیں۔ یعنی ان مجرموں نے جو کچھ کیا ہے سب دفتروں میں درج ہے۔ مزید دیکھیے سورۂ کہف (۴۹) اور سورۂ انفطار (۱۰ تا۱۲)۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.