تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کی نماز میں سورۂ جمعہ اور سورۂ منافقون پڑھا کرتے تھے۔ [ مسلم، الجمعۃ، باب ما یقرأ في صلاۃ الجمعۃ: ۸۷۷ ]

(آیت 1)يُسَبِّحُ لِلّٰهِ مَا فِي السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِي الْاَرْضِ …: اس آیت کے معانی سورۂ حدید(۱) اور سورۂ حشر (۱، ۲۴) میں گزر چکے ہیں۔ اس سے پہلے تمام سورتوں کی ابتدا میں سَبَّحَ ماضی کے صیغے کے ساتھ آ یا ہے، یہاںمضارع کا صیغہ استعمال ہوا ہے جو حال اور استقبال کے لیے ہے، جس میں تجدد اور استمرار پایا جاتا ہے۔ مقصد یہ ہے کہ کائنات کی ہر چیز ہر عیب اور کمی سے اللہ تعالیٰ کے ہمیشہ پاک ہونے کی شہادت دے رہی ہے اور ہمیشہ دیتی رہے گی۔

➋ اس آیت میں بیان کردہ اللہ تعالیٰ کی صفات کا آئندہ آیت کے ساتھ تعلق اسی کی تفسیر میں آ رہا ہے۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.