تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 27) فَلَمَّا رَاَوْهُ زُلْفَةً سِيْٓـَٔتْ …: زُلْفَةً زَلَفَ يَزْلُفُ (ن) سے اسم مصدر بمعنی اسم فاعل ہے، قریب۔ تَدَّعُوْنَ دَعَا يَدْعُوْ کے باب افتعال سے فعل مضارع ہے، جس میں تائے افتعال کو دال سے بدل کر دال کو دال میں ادغام کر دیا ہے۔ اب وہ جس قیامت کو مذاق سمجھ رہے ہیں اور جس کا مطالبہ بڑے دھڑلے سے بار بار کر رہے ہیں، جب قریب آتی ہوئی دیکھیں گے تو سب ہنسی مذاق اور شیخی شوخی بھول جائیں گے، خوف اور دہشت سے ان کے چہرے بگڑ جائیں گے اور کہا جائے گا یہی ہے وہ قیامت جس کا تم مطالبہ کیا کرتے تھے۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.