تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 13) مَا لَكُمْ لَا تَرْجُوْنَ لِلّٰهِ وَقَارًا: لَا تَرْجُوْنَ رَجَا يَرْجُوْ رَجَاءً (ن) امید رکھنا۔ اس کا معنی عقیدہ رکھنا اور ڈرنا بھی آتا ہے، کیونکہ یہ دونوں چیزیں اور امید آپس میں لازم و ملزوم ہیں۔ امید اسی چیز کی ہوتی ہے جس کے موجود ہونے کا عقیدہ ہو اور امید کا مطلب ہی یہ ہے کہ خوف بھی موجود ہے۔ وَقَارًا کا معنی عظمت ہے۔ آیت کا معنی یہ ہوگا کہ تمھیں کیا ہے کہ اپنے بتوں کی عظمت تو تمھارے دلوں میں بہت ہے، مگر تم اللہ تعالیٰ کی عظمت کا عقیدہ نہیں رکھتے؟ دوسرا معنی ہے کہ تم اللہ کی عظمت سے نہیں ڈرتے۔ اگر تم اس کے وقار وعظمت کے معتقد ہوتے اور تمھیں اس کا خوف ہوتا تو اس کے ساتھ ایسی ہستیوں کو کبھی شریک نہ بناتے جو اس کے مقابلے میں کوئی وقار اور کوئی عظمت نہیں رکھتیں۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.