تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 25،24) وَ وُجُوْهٌ يَّوْمَىِٕذٍۭ بَاسِرَةٌ …: بَاسِرَةٌ بَسَرَ يَبْسُرُ بُسُوْرًا (ن) تیوری چڑھانا، منہ بگاڑنا۔ فَاقِرَةٌ وہ سختی جو کمر توڑ دے۔ یہ فَقَرَاتُ الظَّهْرِِ سے نکلا ہے جس کے معنی پیٹھ کے مہرے ہیں۔ کہا جاتا ہے: فَقَرْتُ الرَّجُلَ میں نے اس آدمی کی پیٹھ کے مہرے توڑ دیے۔