تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 15) هَلْ اَتٰىكَ حَدِيْثُ مُوْسٰى: کیا تیرے پاس موسیٰ کی بات پہنچی ہے؟قیامت اور اس کا انکار کرنے والوں کے ذکر کے ساتھ ہی موسیٰ علیہ السلام اور فرعون کا ذکر فرمایا۔ اس سے ایک تو منکرین کو ڈرانا مقصود ہے کہ حق کا انکار کرنے والوں کا انجام کیا ہوتا ہے، دوسرا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو تسلی دینا مقصود ہے کہ آپ ان کافروں کے جھٹلانے پر رنجیدہ نہ ہوں، آپ سے پہلے لوگوں نے بھی رسولوں کو جھٹلایا تو ان کا یہ انجام ہوا۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.