تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 5) عَلِمَتْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ وَ اَخَّرَتْ: جو اچھے یا برے اعمال موت سے پہلے کیے، یا جو اچھے یا برے طریقے پیچھے چھوڑ گیا، جن کے ثواب و عذاب کا سلسلہ اس کے مرنے کے بعد بھی جاری رہا، وہ سب سامنے آجائیں گے۔ یہ مطلب بھی ہو سکتا ہے کہ جو عمل شروع عمر میں کیے اور جو آخر عمر میں کیے۔