تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

یہ سورت مکی ہے اور اس میں قیامت کے احوال، اعمال کے وزن اور ان کی جزا و سزا کا بیان ہے۔

(آیت 1) اَلْقَارِعَةُ:قَرَعَ يَقْرَعُ قَرْعًا (ف) شدت کے ساتھ دروازہ کھٹکھٹانا۔ اَلْقَارِعَةُ الطَّاۤمَّةُ، الصَّاۤخَّةُ، اَلْحَاۤقَّةُ، الْغَاشِيَةِ اور الْوَاقِعَةُ کی طرح قیامت کا ایک نام ہے، کیونکہ صور کی آواز کانوں اور دلوں بلکہ ہر چیز کے ساتھ شدت سے ٹکرائے گی، حتیٰ کہ اس آواز کی وجہ سے زمین اور پہاڑ بھی ایک دوسرے سے ٹکرا جائیں گے،جیساکہ فرمایا: «‏‏‏‏وَ حُمِلَتِ الْاَرْضُ وَ الْجِبَالُ فَدُكَّتَا دَكَّةً وَّاحِدَةً» ‏‏‏‏ [ الحآقۃ: ۱۴ ] اور زمین اور پہاڑوں کو اٹھایا جائے گا، پس دونوں ٹکرا دیے جائیں گے، ایک بار ٹکرا دینا۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.