تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 4) كَلَّا لَيُنْۢبَذَنَّ فِي الْحُطَمَةِ: لَيُنْۢبَذَنَّ نَبَذَ يَنْبِذُ نَبْذًا (ض) (کسی چیز کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے پھینک دینا) سے واحد مذکر غائب مضارع مجہول بانون تاکید ثقیلہ ہے جو قسم کا مفہوم ادا کرتا ہے، یعنی یہ خیال ہر گز درست نہیں، بلکہ قسمیہ بات یہ ہے کہ اسے ہر حال میں اس دنیا سے جانا ہے۔ پھر اسے اس کے برے اعمال کی پاداش میں حطمہ میں پھینک دیا جائے گا۔ پھینکنے کے لفظ سے اس کی تذلیل و تحقیر نمایاں ہو رہی ہے۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.