تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 7) الَّتِيْ تَطَّلِعُ عَلَى الْاَفْـِٕدَةِ: تَطَّلِعُ اِطَّلَعَ يَطَّلِعُ اِطِّلَاعًا (افتعال) جھانکنا۔ الْاَفْـِٕدَةِ فُؤَادٌ کی جمع ہے، دل۔ جو دلوں پر جھانکتی ہے یعنی وہ صاحبِ شعور ہے، دلوں میں جو کفر و نفاق اور بخل و کمینگی ہے یا ایمان اور سخاوت و کرم ہے سب دیکھ لیتی ہے اور جلاتی اسی کو ہے جو جلانے کے قابل ہے۔ دوسرا مطلب یہ ہے کہ دنیا کی آگ بھی اگرچہ ہر چیز کو جلا ڈالتی ہے، مگر یہ آگ دل تک پہنچنے سے پہلے ہی آدمی کی موت واقع ہو جاتی ہے، جبکہ جہنم کی آگ جسم کو جلاتے ہوئے دل تک پہنچ جائے گی مگر آدمی مرے گا نہیں۔ دلوں تک آگ اس لیے پہنچے گی کہ دل ہی گندے عقائد، خبیث نیتوں اور کفر و نفاق کا مرکز ہے۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.