تفسير ابن كثير



تفسیر احسن البیان

84۔ 1 یعنی بڑھاپے میں، جب کہ وہ اولاد سے ناامید ہوگئے تھے، جیسا کہ سورة ہود آیت 72، 73 میں ہے پھر بیٹے کے ساتھ ایسے پوتے کی بھی بشارت دی جو یعقوب ؑ ہوگا، جس کے معنی یہ مفہوم شامل ہے کہ اس کے بعد ان کی اولاد کا سلسلہ چلے گا، اس لئے یہ عقب (پیچھے سے) مشتق ہے۔ 84۔ 2 ذریتہ میں ضمیر کا مرجع بعض مفسرین نے حضرت نوح ؑ کو قرار دیا ہے کیونکہ وہی اقرب ہیں یعنی حضرت نوح ؑ کی اولاد میں سے داؤد اور سلیمان (علیہما السلام) کو قرار دیا ہے کیونکہ وہی اقرب ہیں یعنی حضرت نوح ؑ کی اولاد میں سے داؤد اور سلیمان (علیہما السلام) کو اور بعض نے حضرت ابراہیم ؑ کو اس لیے کہ ساری گفتگو انہی کے ضمن میں ہو رہی ہے لیکن اس صورت میں یہ اشکال پیش آتا ہے کہ پھر لوط ؑ کا ذکر اس فہرست میں نہیں آنا چاہیے تھا کیونکہ وہ ذریت ابراہیم ؑ میں سے نہیں ہیں وہ ان کے بھائی ہاران بن آزر کے بیٹے یعنی ابراہیم ؑ کے بھتیجے ہیں اور ابراہیم ؑ لوط ؑ کے باپ نہیں چچا ہیں لیکن بطور تغلیب انھیں بھی ذریت ابراہیم ؑ میں شمار کرلیا گیا ہے اس کی ایک اور مثال قرآن مجید میں ہے جہاں حضرت اسماعیل ؑ کو اولاد یعقوب ؑ کے آباء میں شمار کیا گیا ہے جب کہ وہ ان کے چچا تھے دیکھیے سورة بقرہ آیت 133



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.