تفسير ابن كثير



ہمارا گھرانہ ہماری ذمہ داریاں ٭٭

سیدنا علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ارشاد ربانی ہے کہ ” اپنے گھرانے کے لوگوں کو علم و ادب سکھاؤ “۔ [مستدرک حاکم:494/2:ضعیف] ‏‏‏‏

سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں اللہ کے فرمان بجا لاؤ، اس کی نافرمانیاں مت کرو، اپنے گھرانے کے لوگوں کو ذکر اللہ کی تاکید کرو تاکہ اللہ تمہیں جہنم سے بچا لے۔‏‏‏‏

مجاہد رحمہ اللہ فرماتے ہیں اللہ سے ڈرو اور اپنے گھر والوں کو بھی یہی تلقین کرو۔‏‏‏‏ قتادہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں اللہ کی اطاعت کا انہیں حکم دو اور نافرمانیوں سے روکتے رہو، ان پر اللہ کے حکم قائم رکھو اور انہیں احکام اللہ بجا لانے کی تاکید کرتے رہو، نیک کاموں میں ان کی مدد کرو اور برے کاموں پر انہیں ڈانٹو ڈپٹو۔‏‏‏‏ ضحاک و مقاتل رحمہا اللہ فرماتے ہیں ہر مسلمان پر فرض ہے کہ اپنے رشتے، کنبے کے لوگوں کو اور اپنے لونڈی، غلام کو اللہ کے فرمان بجا لانے کی اور اس کی نافرمانیوں سے رکنے کی تعلیم دیتا رہے۔‏‏‏‏

مسند احمد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جب بچے سات سال کے ہو جائیں انہیں نماز پڑھنے کو کہتے سنتے رہا کرو، جب دس سال کے ہو جائیں اور نماز میں سستی کریں تو انہیں مار کر دھمکا کر پڑھاؤ ، یہ حدیث ابوداؤد اور ترمذی میں بھی ہے۔ [مسند احمد:404/3:صحیح] ‏‏‏‏



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.