تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 23،22) وَ يَوْمَ نَحْشُرُهُمْ جَمِيْعًا …: اس آیت سے ثابت ہوتا ہے کہ قیامت کے دن جب ان سے ان کے بنائے ہوئے شریکوں سے متعلق باز پرس ہو گی تو ان کے پاس کوئی بہانہ یا فریب اس کے سوا نہ ہو گا کہ وہ قسم کھا کر اپنے شرک کرنے ہی سے انکار کر دیں گے۔ دیکھیے سورۂ مجادلہ (۱۸)۔

دوسری آیت میں ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے کوئی بات نہیں چھپائیں گے۔ دیکھیے سورۂ نساء (۴۲) دونوں باتوں میں تطبیق یہ ہے کہ پہلے وہ اہل توحید کو جنت میں داخل ہوتا دیکھیں گے تو اپنے شرک کا انکار کریں گے، پھر جب ان کے مونہوں پر مہر لگے گی اور ان کے ہاتھ، پاؤں اور جسم کا ہر حصہ بول کر گواہی دے گا تو پھر ان کی کوئی بات چھپ نہیں سکے گی۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.