تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 74) تَتَّخِذُوْنَ مِنْ سُهُوْلِهَا قُصُوْرًا ……: یعنی ہموار علاقہ ہو تو اینٹوں سے عالی شان محل بنا لیتے ہو اور پہاڑ ہوں تو انھیں کھود اور تراش کر سردی، گرمی اور طوفان سے محفوظ مکان بنا لیتے ہو۔

اٰلَآءَ یہ اِلًي کی جمع ہے جو اصل میں اِلَيٌ تھا، جیسے اَمْعَاءٌ (انتڑیاں) مِعًي کی جمع ہے۔ وَ لَا تَعْثَوْا یہ عَثِيَ يَعْثَي (س) سے نہی کا صیغہ ہے، اس کا معنی سخت فساد کرنا ہوتا ہے، مُفْسِدِيْنَ تاکید کے لیے حال ہے، اس لیے ترجمہ میں وَ لَا تَعْثَوْا کا معنی دنگا نہ مچاؤ اور مُفْسِدِيْنَ کا معنی فساد کرتے ہوئے کیا ہے۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.