تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 75) ثُمَّ بَعَثْنَا مِنْۢ بَعْدِهِمْ مُّوْسٰى وَ هٰرُوْنَ …: یہ دوسرا قصہ موسیٰ و ہارون علیہما السلام کی قوم کا ہے جو غرق ہونے میں نوح علیہ السلام کی قوم کی مثال ہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تسلی دی ہے کہ قریش آپ کو جادوگر کہہ رہے ہیں (یہ کوئی نئی بات نہیں، جو شخص یا قوم بھی دلیل سے لاجواب ہو جائے وہ اسے جادو کہہ کر جان چھڑاتے ہیں) مگر ان میں سے بعض تو ان جادوگروں کی طرح ایمان لے آئیں گے اور جو اپنے کفر پر اڑے رہے وہ فرعون اور اس کی قوم کی طرح تباہ و برباد ہوں گے۔ آيَاتٌ سے مراد وہ نو(۹) معجزے ہیں جو سورۂ بنی اسرائیل (۱۰۱) میں ذکر ہوئے ہیں۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.