تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 48) قِيْلَ يٰنُوْحُ اهْبِطْ بِسَلٰمٍ مِّنَّا وَ بَرَكٰتٍ عَلَيْكَ: یعنی ہماری طرف سے اپنے آپ پر اور اپنے ساتھ والے لوگوں پر سلامتی اور بے شمار برکتیں لے کر کشتی سے زمین پر اترو۔

وَ عَلٰۤى اُمَمٍ مِّمَّنْ مَّعَكَ: یعنی ان تمام مومنوں پر جو قیامت تک تمھاری اور تمھارے ساتھ والوں کی نسل سے پیدا ہوں گے، لیکن ان ساتھ والوں سے نسل صرف نوح علیہ السلام کے بیٹوں کی چلی، جیسا کہ فرمایا: « وَ جَعَلْنَا ذُرِّيَّتَهٗ هُمُ الْبٰقِيْنَ » [الصافآت: ۷۷ ] اور ہم نے اس کی اولاد ہی کو باقی رہنے والے بنا دیا۔

وَ اُمَمٌ سَنُمَتِّعُهُمْ ثُمَّ يَمَسُّهُمْ …: حق تعالیٰ نے تسلی فرما دی کہ اس کے بعد ساری نوع انسانیت پر ہلاکت نہیں آئے گی، ہاں بعض فرقے ہلاک ہوں گے۔ (موضح) ہلاک ہونے والے فرقوں سے مراد وہ تمام کافر ہیں جو نوح علیہ السلام کی نسل سے پیدا ہوئے یا قیامت تک پیدا ہوں گے۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.