تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 51)يٰقَوْمِ لَاۤ اَسْـَٔلُكُمْ عَلَيْهِ اَجْرًا …: فَطَرَ کا اصل معنی پھاڑنا ہے، جیسا کہ فرمایا: « اِذَا السَّمَآءُ انْفَطَرَتْ » [الانفطار: ۱ ] اور جب آسمان پھٹ جائے گا۔ فَطَرَنِيْ سے مراد مجھے کسی گزشتہ نمونے کے بغیر پیدا فرمایا۔

اَفَلَا تَعْقِلُوْنَ: تو کیا تم سمجھتے نہیں کہ جو شخص سچے دل سے دعوت وتبلیغ اور نصیحت کی مشقت اٹھا رہا ہے اور جسے صرف اپنے رب سے اجر لینا ہے، وہ تم سے کوئی اجرت یا دنیوی فائدہ کیوں چاہے گا؟



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.