تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت42)اِنَّ عِبَادِيْ لَيْسَ لَكَ …: یہ پچھلی بات ہی کی وضاحت ہے اور مستثنیٰ منقطع ہے اور اگر عِبَادٌ سے مراد عام ہو تو مستثنیٰ متصل ہو گا، مطلب یہ کہ جو خود ہی بھٹکے ہوں اور جہالت کی بنا پر خود ہی تیری پیروی کرنا چاہیں۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.