تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 79) فَكَانَتْ لِمَسٰكِيْنَ …: اس آیت میں کشتی کا مالک ہونے اور اسے کرایہ پر چلانے کے باوجود ان لوگوں کو مسکین کہا گیا ہے۔ معلوم ہوا کہ مسکین وہ ہے جس کی آمدنی اس کی ضروریات سے کم ہو، یعنی وہ ضرورت مند لوگ جو نہ مانگتے ہیں اور نہ کسی کو ان کی حالت کی خبر ہوتی ہے کہ ان پر صدقہ کریں۔ [ دیکھیے بخاري، الزکوٰۃ، باب قول اللہ عز و جل: «‏‏‏‏لا یسئلون الناس إلحافا…»: ۱۴۷۹۔ مسلم: ۱۰۳۹، عن أبي ھریرۃ رضی اللہ عنہ ] فقیر کی حالت مسکین سے بدتر ہوتی ہے۔ وَ كَانَ وَرَآءَهُمْ کا معنی ابن عباس رضی اللہ عنھما نے ان کے آگے کیا ہے۔ [ بخاري، التفسیر، باب قولہ: «‏‏‏‏فلما بلغا مجمع بینھما نسیا …»: ۴۷۲۶ ]



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.