تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 61)وَيْلَكُمْ لَا تَفْتَرُوْا عَلَى اللّٰهِ كَذِبًا: وَيْلَكُمْ تمھاری بربادی ہو نصیحت کرتے ہوئے سختی کا لفظ بھی استعمال ہو سکتا ہے اور محبت اور بے تکلفی کا بھی، جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوبصیر رضی اللہ عنہ کو فرمایا تھا: [ وَيْلُ أُمِّهِ مِسْعَرَ حَرْبٍ ] [ بخاری، الشروط، باب الشروط في الجھاد…: ۲۷۳۱،۲۷۳۲] اس کی ماں مرے! یہ تو لڑائی بھڑکانے والا ہے۔ موسیٰ علیہ السلام نے پہلے فرعون کو نصیحت کی تھی، اب اس کے امراء اور جادوگروں کو بھی نصیحت کرنا ضروری تھا، چنانچہ انھیں سمجھایا بھی اور ڈرایا بھی۔

فَيُسْحِتَكُمْ بِعَذَابٍ: أَسْحَتَ يُسْحِتُ أَيْ اِسْتَأْصَلَ جڑ سے اکھاڑ پھینکنا۔ بِعَذَابٍ کی تنوین تنکیر کے لیے ہو تو کسی عذاب کے ساتھ ترجمہ ہو گا اور تعظیم کے لیے ہو تو بڑے عذاب کے ساتھ ہو گا۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.