تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 62) فَتَنَازَعُوْۤا اَمْرَهُمْ بَيْنَهُمْ …: نصیحت بعض پر مؤثر ہوئی، بعض پر نہیں۔ چنانچہ وہ آپس میں چپکے چپکے جھگڑنے لگے، تاکہ فرعون یا موسیٰ یا عوام میں سے کسی کو ان کے باہمی اختلاف کی خبر نہ ہونے پائے۔ النَّجْوٰى آپس کی خفیہ بات، سرگوشی۔ اَسَرُّوا انھوں نے پوشیدہ کیا۔ النَّجْوٰى (سرگوشی) خود پوشیدہ ہوتی ہے، پھر اَسَرُّوا سے اس کی مزید پوشیدگی کا اندازہ کریں اور اس سے پہلے بَيْنَهُمْ (آپس میں) کا لفظ بتاتا ہے کہ اس جھگڑے کی خبر اس محدود گروہ کے درمیان ہی رہی، باہر نہیں نکلی۔ (ابن عاشور) کوئی کہنے لگا، موسیٰ جادوگر ہے اور کوئی کہنے لگا، یہ چہرہ جادوگر کا نہیں ہو سکتا۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.