تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 4) قٰلَ رَبِّيْ يَعْلَمُ الْقَوْلَ …: یعنی پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے جواب میں فرمایا کہ تم نے خفیہ مشورے سے جو بات طے کی ہے وہ میرے رب سے مخفی نہیں۔ وہ آسمان و زمین میں ہونے والی ہر بات کو جانتا ہے، کیونکہ وہ سمیع بھی ہے اور علیم بھی۔ یہاں اللہ تعالیٰ نے يَعْلَمُ السِّرَّ (وہ چھپی بات کو جانتا ہے) کے بجائے يَعْلَمُ الْقَوْلَ فرمایا، یعنی وہ ہر بات جانتا ہے، تمھاری خفیہ سرگوشیاں بھی اور بلند آواز سے گفتگو بھی۔ اس لیے اس کے پیغمبر کے خلاف تمھاری یہ خفیہ مجلسیں یا علانیہ مخالفت تمھارے کسی کام نہیں آئیں گی اور تم غلبۂ اسلام کو کسی طرح نہیں روک سکو گے۔ ایک قراء ت میں قُلْ رَّبِّي ہے، یعنی کہہ دے کہ میرا رب آسمان و زمین میں ہونے والی ہر بات جانتا ہے۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.