تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 30) قَالَ اَوَ لَوْ جِئْتُكَ بِشَيْءٍ مُّبِيْنٍ: جب فرعون لاجواب ہو گیا اور قید خانے کی دھمکی دینے لگا تو موسیٰ علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ کے عطا کیے ہوئے معجزے پیش کرنے کی پیش کش کی اور اس کے لیے نہایت نرم الفاظ اور نرم لہجہ اختیار فرمایا کہ ہو سکتا ہے وہ ان کے صدق کی واضح دلیل دیکھ کر ہی ایمان لے آئے۔ اَوَ لَوْ جِئْتُكَ میں واؤ سے پہلے ایک لفظ محذوف ہے: أَتَفْعَلُ بِيْ ذٰلِكَ وَلَوْ جِئْتُكَ… یعنی کیا اگر میں تمھارے سامنے بالکل واضح چیز پیش کر دوں، پھر بھی تم نہیں مانو گے اور میرے ساتھ یہی سلوک کرو گے۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.