تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 9) خٰلِدِيْنَ فِيْهَا: اس کی تفسیر کے لیے دیکھیے سورۂ کہف (۱۰۷، ۱۰۸)۔

وَعْدَ اللّٰهِ حَقًّا: جنت کے وعدے کی ضمانت کے لیے اللہ تعالیٰ نے اپنا نام ذکر فرمایا کہ یہ کسی اَیرے غیرے کا وعدہ نہیں، بلکہ ساری کائنات کے مالک اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے جو سب سے بڑا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ حَقًّا کے ساتھ مزید یقین دلایا ہو کہ وعدہ بھی ایسا ہے جو بالکل سچا ہے، جس سے زیادہ سچا کوئی وعدہ ہو ہی نہیں سکتا۔

وَ هُوَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ: اس میں مزید یقین دہانی ہے کہ یہ وعدہ کرنے والا وہ ہے جو سب پر غالب ہے، کوئی قوت اسے وعدہ پورا کرنے سے روک نہیں سکتی اور وہ کمال حکمت والا ہے۔ اس نے یہ وعدہ اندھا دھند اور بے موقع نہیں فرمایا، بلکہ حکمت کے مطابق فرمایا ہے۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.