تفسير ابن كثير



تفسیر القرآن الکریم

(آیت 14) وَ لَوْ دُخِلَتْ عَلَيْهِمْ مِّنْ اَقْطَارِهَا …: دُخِلَتْ کی ضمیر مدینہ کی طرف جا رہی ہے، یعنی وَلَوْ دُخِلَتْ عَلَيْهِمُ الْمَدِيْنَةُ مِنْ جِهَاتِهَا أَيْ وَلَوْ دَخَلَ الْأَحْزَابُ عَلَيْهِمُ الْمَدِيْنَةَ۔ الْفِتْنَةَ سے مراد کفرو شرک اور مسلمانوں کے خلا ف جنگ ہے، یعنی اگر کفار شہر میں داخل ہو کر ان منافقین کو دعوت دیتے کہ آؤ دوبارہ ہمارے ساتھ کفر میں واپس آ جاؤ اور ہم سے مل کر مسلمانوں کو ختم کرنے کے لیے لڑو تو وہ فوراً ان کی پیش کش قبول کرتے اور ذرا دیر نہ کرتے۔



http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.